قوم کے امیدوں کو جلا بخشنے والے نوجوان ہی ملک و قوم کو آنیوالے چیلنجوں سے نکال سکتے ہیں، ڈاکٹر ظہور احمد بلوچ

اتوار 10 دسمبر 2017 20:40

خضدار(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 10 دسمبر2017ء) انجینئر نگ یونیورسٹی خضدار کے پرو وائس چانسلرپروفیسر ڈاکٹر ظہور احمد بلوچ نے کہا کہ نوجوان ہی قوم کے امیدوں کا مرکز ہیں قوم کے امیدوں کو جلا بخشنے والے نوجوان ہی ملک و قوم کو آنے والے چیلنجوں سے نکال سکتے ہیں زمانہ حال علم و قلم کا زمانہ ہے جدید ٹیکنا لوجی اور علم سے دوسرے اقوام کا برابری ممکن ہے چینی کہاوت میں سچ کہا گیا ہے کہ تابدیر قائم رہنے والے ممالک واقوام کو علم کی دامن کو پکڑنا ضروری ہے علم و تحقیق کسی بھی قوم کو ترقی کے دور میں شامل کرتا ہے نوجوانوں کو مستقبل کے چیلنجوں سے نبر د آزما ہونے کے لئے دن رات محنت کرنا ہوگا پاکستان ایک ترقی یافتہ مملکت ہے ترقی میں ہم سب کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔

وہ گزشتہ روز ، بلوچستان ریذیڈیشنل کالج خضدار کے پرنسپل پروفیسر محمد عالم جتک ، ضلعی چیئرمین ایجوکیشن کمیٹی دسٹرکٹ کونسل خضدار کے ممبر میر جمعہ خان شکرانی و وائس پرنسپل بی آر سی جنید عثمانی کے ہمراہ طلبہ کے اعزاز میں منعقدہ الوداعی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

،تقریب میں بی آر سی کے طلبہ نے انگریزی و اردو میں تقاریر پیش کیا جبکہ اس موقع پر ملی نغمہ ثقافتی پروگرام کے علاوہ ، بلوچی ، پشتو ، سندہی چاپ بھی پیش کرکے طلبہ نے سامعین سے بھر پور داد وصول کیا مقررین نے کہا کہ بی آرسی ایک فخریہ تعلیمی ادارہ ہے ایسے اداروں سے قوم کی امیدیں وابسطہ ہیں ان ہی اداروں میں پڑھنے والے طلبہ سے قوم کے کئی امیدیں وابسطہ طلبہ کو یہ ذہین نشین کرنا ہوگی کہ ان کے والدین نے اپنی ضروریات کم کرکے ان کو اعلی تعلیم دلا رہے ہیں جبکہ قوم کے ٹیکسوں سے ان کے لئے ایسے شاندار تعلیمی ادارے بنائے گئے ہیں جہان ان کو علمی ضروریات کے ساتھ ہر قسم کی سہولتیں فراہم کی جارہی ہیں اب یہ ہم پر منحصر ہے کہ ہم اپنے والدین قوم کے امیدوں کو کس طرح پورا کرتے ہیں اساتذہ کی محنت کو کس طرح چار چاند لگاتے ہیں ادارہ اور وقت طلبہ کے پاس امانت ہے طالب علمی کا زمانہ ایک سنہری زمانہ ہے یہ وقت ضائع کرنے والے افراد ہمیشہ حسرت سے انگلیاں کاٹتے ہیں ہمارے ملک میں ان جیسے ادارون کے قیام کے لئے ہمارے حکمرانوں کو تعلیمی بجٹ میں اضافہ کرنا ہوگا اساتذہ کے مقام کو قوم کے اجا گر کرنا ہوگا مقررین نے کہا کہ بی آرسی میں بحیثیت پرنسپل تقرری سے یہ ادارہ ایک فعال ادارہ بن گیا ہے جو اپنے اہداف کی طرف پوری طرح سے گا مزن ہے تاہم تمام طبقات کو ان اداروں کے ساتھ تعلق رکھنا ان کا حوصلہ افزائی کرنا ضروری ہے ۔

متعلقہ عنوان :