نیشنل پریس کلب اسلام آباد میںانقلاب روس کی تاریخ کی تقریب رونمائی

انقلاب سے پہلے روس کے حالات اور پاکستان کے موجودہ حالات میں بہت حد تک مماثلت پائی جاتی ہے،جس طرح انقلابی قیادت نے مارکسی بنیادوں پر پورے روسی سماج کا ڈھانچہ بدل کے رکھ دیا ،مارکسی نظریات کو کتابوں سے نکال کر عملی میدان میں پرکھا گیا اور ثابت کیا گیا کہ کس طرح مارکسی بنیادوں پر سماج کا دھارا بدلہ جاسکتا ہے،مقررین کا تقریب سے خطاب

اتوار 10 دسمبر 2017 20:10

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 10 دسمبر2017ء) نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں انقلاب روس کے صدسالہ جشن کے حوالے سے طبقاتی جدوجہد پبلیکیشنز کی طرف سے لیون ٹراٹسیک کی شہرہ آفاق تصنیف ’’انقلاب روس کی تاریخ ‘‘ کے اردو ترجمہ کی تقریب رونمائی منعقد کی گئی، تقریب میں ایشن مارکسٹ ریویو کے ایڈیٹر ڈاکٹر لال خان، معروف ادیب وکالم نگار اشفاق سلیم مرزا، کالم نگار، معروف سماجی و سیاسی کارکن ڈاکٹر فرزانہ باری، سینٹر پاکستان پیپلز پارٹی کریم خواجہ، کالم و ڈرامہ نگار عامر رضا، صدر پیپلز یونیٹی راولپنڈی رمضان لغاری، سینئر ریسرچ فیلو قائد اعظم یونیورسٹی ساجد اعوان، صدر پاکستان پیپلز پارٹی ٹیکسلا ملک نجیب الرحمن ، سکرٹری جنرل پاکستان ورکر فیڈریشن ظہور اعوان ، جوائنٹ سیکرٹری پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئن ڈاکٹر چنگیز ملک اور کتاب کے مترجم عمران کامیانہ نے کتاب پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

(جاری ہے)

مقررین نے انقلاب روس کی تاریخ کے تناظر میں پاکستان کے حالت اور انقلابی صورتحال اور تناظر پر بات رکھی۔ مقررین نے کہا کہ انقلاب سے پہلے روس کے حالات اور پاکستان کے موجودہ حالات میں بہت حد تک مماثلت پائی جاتی ہے۔ جس طرح انقلابی قیادت نے مارکسی بنیادوں پر پورے روسی سماج کا ڈھانچہ بدل کے رکھ دیا اور مارکسی نظریات کو کتابوں سے نکال کر عملی میدان میں پرکھا گیا اور ثابت کیا گیا کہ کس طرح مارکسی بنیادوں پر سماج کا دھارا بدلہ جاسکتا ہے اور نسل انسانی کے مسائل کا خاتمہ کیا جاسکتا ہے۔

ٹراٹسکی نے انقالابی عمل کے دوران نہ صرف ٹھوس بنیادوں پر مارکس کے نظریات کو روسی سماج پر اپلائی کیا بلکہ ان نظریات کی بنیاد پر مستقبل کا تناظر بھی دیا۔ روس کا جدلیاتی بنیادوں پر تجزیہ کیا اور ثابت کیا کہ کس طرح اجتمائی انسانی محنت کو کام میں لاکر تمام نسل انسانی کے مسئل کو حل کیا جاسکتا ہے بلکہ ایک منصوبہ بند معشیت قائم کرکے پورے کرہء ارض کو جنت عرضی میں تبدیل کرکے انسان کو اس کے حتمی مقصد تسخیر کائنات کی طرف راغب کیا جاسکتا ہے۔

متعلقہ عنوان :