ٹرمپ نے عالم اسلام کے خلاف جنگ چھیڑ دی ہے ،ْامریکا و اسرائیل کو بھرپور جواب دیا جائے، دفاع پاکستان کونسل

مسلم حکومتیں اور عالم اسلام کی نمائندہ تنظیمیں تحفظ بیت المقدس کے لیے متفقہ لائحہ عمل ترتیب دیں امریکا سے سفارتی تعلقات منقطع کرکے ٹرمپ کو اپنا اعلان واپس لینے پر مجبور کیا جائے ،ْپاکستان کو قائدانہ کردار ادا کرنے کیلئے آگے آنا ہوگا تحفظ بیت القدس مارچ کے ذریعے کراچی سے بڑی تحریک کا آغاز کردیا، اب ملک گیر سطح پر بھرپور تحریک چلائیں گے، تحفظ بیت المقدس مارچ سے خطاب

اتوار 10 دسمبر 2017 20:00

5کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 دسمبر2017ء) دفاع پاکستان کونسل کے ’’تحفظ بیت المقدس مارچ‘‘ سے خطاب کرتے ہوئے سیاسی ومذہبی رہنمائوں نے کہا ہے کہ ٹرمپ نے عالم اسلام کے خلاف جنگ چھیڑ دی ہے، اب وقت آگیا ہے کہ امریکا و اسرائیل کو بھرپور جواب دیا جائے۔ مسلم حکومتیں اور عالم اسلام کی نمائندہ تنظیمیں تحفظ بیت المقدس کے لیے متفقہ لائحہ عمل ترتیب دیں۔

امریکا سے سفارتی تعلقات منقطع کرکے ٹرمپ کو اپنا اعلان واپس لینے پر مجبور کیا جائے۔ موجودہ حالات میں پاکستان کو قائدانہ کردار ادا کرنے کے لیے آگے آنا ہوگا۔ امریکا و اسرائیل جان لیں کہ مسلمان اپنا حق لینا جانتے ہیں، فلسطین کل بھی ہمارا تھا اور آج بھی ہمارا ہے۔ تحفظ بیت القدس مارچ کے ذریعے کراچی سے بڑی تحریک کا آغاز کردیا، اب ملک گیر سطح پر بھرپور تحریک چلائیں گے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار جماعة الدعوة پاکستان کے مرکزی رہنما حافظ عبدالرحمن مکی، فلسطینی رہنما شیخ عبداللہ، ملی مسلم لیگ پاکستان کے نائب صدر مزمل اقبال ہاشمی، جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر اسدا للہ بھٹو، متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رہنما اور رکن سندھ اسمبلی محفوظ یار خان ایڈووکیٹ، جمعیت علمائے اسلام (س) سندھ کے رہنما حافظ احمد علی، ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما شیخ صلاح الدین، جمعیت علمائے پاکستان (نورانی) کے رہنما قاضی احمد نورانی، جماعة الدعوة مکران زون کے مسئول مجیب الرحمن زامرانی، آل پاکستان سنی تحریک کے چیئرمین مطلوب اعوان، جماعة الدعوةکراچی کے رہنما حافظ محمد امجد، حافظ عمران بھٹی، جے یو آئی (س) کے رہنما مفتی حماد مدنی و دیگر نے سفاری پارک سے اسلامیہ کالج تک کیے گئے مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

جس میں شہر بھر سے ہزاروں افراد شریک تھے۔ شرکاء نے پاکستان اور فلسطین کے پرچم ہاتھوں میں تھام رکھے تھے اور پورے راستے مظلوم فلسطینیوں کے حق میں اور امریکا و اسرائیل کے خلاف نعرے لگاتے رہے۔ مارچ اسلامیہ کالج پہنچ کر بڑے جلسہ عام کی صورت اختیار کرگیا۔ جس سے خطاب کرتے ہوئے جماعة الدعوة کے مرکزی رہنما حافظ عبدالرحمن مکی نے کہا کہ یہودیوں نے مسلمانوں کو ٹف ٹائم دیا ہے، انہوں نے ہر دور میں بڑے جرائم کیے ہیں۔

قرآن نے ان کے جرائم کو تفصیل سے بیان کیا ہے۔ موجودہ دور میں ہمیں قرآن سے یہودیوں کو سمجھنا چاہیے تھا لیکن ایسا نہیں ہوا۔ یہی وجہ ہے کہ اب مسلمان مقبوضہ فلسطین میں ان کے زیر عتاب آچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ رسول اللہﷺ نے حکم دیا تھا کہ جزیرہ عرب سے یہودیوں کو نکال دیا جائے لیکن ہم اس مسئلے کو سمجھ نہیں سکے۔ یہودیوں کو قومی وطن بناکر دینے والے یورپ کے عیسائی ہیں۔

اس وقت بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح نے بھی اس اقدام پر یورپی دنیا کو خبردار کیا تھا۔ آج ہمارے حکمرانوں کو بھی وہی کردار ادا کرنا چاہیے لیکن ایسا ہوتا نظر نہیں آتا۔ حافظ عبدالرحمن مکی نے کہا کہ یہودیوں پر ذلت اللہ کی طرف سے ہے۔ نبیوں کے قاتل اور اللہ کے مارے ہوئے لوگوں کو فلسطین کی مقدس زمین کسی صورت نہیں دی جاسکتی۔ یہودیوں کو قومی وطن دینا آسمانی تعلیمات کی مخالفت ہے۔

اگر مسلم دنیا اس وقت بھی اس مسئلے کو سمجھ نہ سکی تو بہت بڑا نقصان اٹھائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ٹرمپ نے جنگ چھیڑ دی ہے۔ مسلمانوں نے سپر پاورز کو شکست دی ہے، اب پھر وقت آگیا ہے کہ عالم اسلام پر جنگ مسلط کرنے والوں کو بھرپور جواب دیا جائے۔ عالم اسلام کی نمائندہ تنظیموں اور مسلم حکمرانوں کا متفقہ کردار ادا کرنا وقت کی ضرورت بن چکا ہے۔

پاکستان اپنا قائدانہ کردار ادا کرنے کے لیے آگے آئے۔ ذوالفقار علی بھٹو نے عالم اسلام کی کانفرنس پاکستان میں طلب کی تھی، اب پھر وقت آگیا ہے پاکستان کی موجودہ حکومت تحفظ بیت المقدس کے لیے وہی کردار ایک بار پھر دہرائے۔ فلسطینی رہنما شیخ عبداللہ نے فلسطین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ کے اعلان کے بعد بیت المقدس میں شدید لڑائی شروع ہوچکی ہے۔

مسلمانوں کے ہاتھ سے کنٹرول نکلتا جا رہا ہے۔ موجودہ حالات میں ہمیں مسلمانوں اور مسلم حکمرانوں کی مدد کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپیل کرتے ہیں کہ پاکستان اس مسئلے کو عالمی سطح پر اٹھائے۔ ہم پاکستان کی جماعتوں کا بھی شکریہ ادا کرتے ہیں جو تحفظ بیت المقدس کے مسئلے پر ہمارے ساتھ کھڑی ہیں۔ میں جماعة الدعوة اور اس کے امیر حافظ محمد سعید کا شکر گزار ہوں جو امریکا کے اس غلط فیصلے کے خلاف ہمارے حق میں بھرپور آواز بلند کر رہے ہیں۔

ملی مسلم لیگ پاکستان کے نائب صدر مزمل اقبال ہاشمی نے کہا کہ بیت المقدس عالم اسلام کے لیے مقدس سرزمین ہے۔ فلسطین کا خطہ مسلمانوں کا ہے اور مسلمانوں کے پاس ہی رہے گا۔ تاریخ گواہ ہے کہ مسلمانوں نے ہر دور میں قبلہ اول کے تحفظ کے لیے کسی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ امریکا نے جس جنگ کا آغاز کردیا ہے، اب یہ انجام تک ہمیں پہنچانا ہوگا۔

وقت آئے گا کہ فلسطین کی سرزمین پر پرچم اسلام کو بلند کیا جائے گا اور مسلمان سرخرو رہیں گے۔ تحفظ بیت المقدس مارچ ہماری تحریک کا آغاز ہے۔ اب کراچی کی گلی کوچوں سے قبلہ اول کی آزادی کے لیے نعرے گونجیں گے۔ جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر اسدا للہ بھٹو نے کہا کہ امریکا کو یہ حق نہیں پہنچتا کہ وہ کسی ملک سے کہے کہ تمہارا دارالحکومت کہاں ہوگا۔

ٹرمپ نے اپنے اختیارات سے تجاوز کیا ہے۔ ہم اسرائیل کو ریاست ہی تسلیم نہیں کرتے، اس کا دارالحکومت کیوں تسلیم کریں گے۔ افوسناک بات یہ ہے کہ مسلم حکمران تاحال اس پر متفقہ لائحہ عمل مرتب نہیں کرسکے۔ انہوں نے کہا کہ قبلہ اول کے تحفظ کے لیے ہم سب ایک ہیں۔ عمر فاروق رضی اللہ عنہ نے بیت المقدس کو فتح کیا تھا، یہ مسلمانوں کی سرزمین ہے، اسے کسی صورت یہودیوں کے حوالے نہیں کرسکتے۔

مسلمان اپنا حق لینا جانتے ہیں، فلسطین کل بھی ہمارا تھا اور آج بھی ہمارا ہے۔ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رہنما اور رکن سندھ اسمبلی محفوظ یار خان ایڈووکیٹ نے کہا کہ یہودیوں کی مصنوعات کا بائیکاٹ کیا جائے۔ ہمیں اسرائیل کی سیاست میں آخری کیل ٹھوکنی ہے۔ آج فیصلہ کا وقت ہے، ہمیں سوچ سمجھ کر فیصلہ کرنا ہے۔ ہم جہاد کے ذریعے فلسطین و کشمیر کو آزاد کرائیں گے۔

جمعیت علمائے اسلام (س) سندھ کے رہنما حافظ احمد علی نے کہا کہ امریکا نے مسلمانوں کی دل آزاری کرکے اپنی بربادی کا سامان خود تیار کرلیا ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ اسلامی ممالک میں خون خرابے کی کوششیں کر رہا ہے۔ امریکا افغانستان میں پھنس چکا ہے، اب عالم اسلام کے مسلمان اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھیں گے جب تک فلسطین کو آزاد نہ کرالیا جائے۔ ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما شیخ صلاح الدین نے کہا کہ او آئی سی اس لیے نہیں بنائی گئی کہ وہ خاموش تماشائی کا کردار ادا کرے۔

مسلمان متحد ہوکر ہر فورم سے بیت المقدس کے تحفظ کے لیے کردار ادا کرے۔ قومی اسمبلی میں قرارداد کا پیش ہونا خوش آئند ہے تاہم ہمیں عملی کردار ادا کرنا ہوگا۔ ہم عہد کرتے ہیں کہ ایم کیو ایم اس ایشو پر ہر سطح پر آپ کے ساتھ کھڑی ہے۔ جمعیت علمائے پاکستان (نورانی) کے رہنما قاضی احمد نورانی نے کہا کہ مٹھی بھر یہودیوں کو سازش کے تحت فلسطین میں آباد کیا گیا۔

افوسناک امر یہ ہے کہ اسرائیل کے قیام کے وقت بھی مسلم حکمران خاموش تھے اور آج بھی حسی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ آج ہمیں صلاح الدین ایوبی کی یاد تازہ کرنے کی ضرورت ہے۔ مسلم حکمران اعلانیہ طور پر امریکا سے سفارتی تعلقات منقطع کردیں۔ جماعة الدعوة مکران زون کے مسئول مجیب الرحمن زامرانی نے کہا کہ تاریخ گواہ ہے کہ مسلمانوں نے ہمیشہ بیت المقدس کا دفاع کیا ہے۔

مسجد اقصیٰ مسلمانوں کی ملکیت ہے۔ یہ شعائر اللہ اور مسلمانوں کی عبادت اور تعظیم کی جگہ ہے۔ مسجد اقصیٰ میں ایک نماز پانچ سو نمازوں کے برابر ہے۔ اس پاکیزہ مقام پر یہودیوں کو کسی صورت برداشت نہیں کرسکتے۔ آج ہمیں عمر فاروق رضی اللہ عنہ اور صلاح الدین ایوبی جیسی شخصیات کی ضرورت ہے۔ آل پاکستان سنی تحریک کے چیئرمین مطلوب اعوان نے کہا کہ قرآن نے واضح طور پر کہہ دیا ہے کہ یہود و نصاریٰ کسی صورت مسلمانوں کے دوست نہیں ہوسکتے۔ ہم حکومت وقت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ پاکستان بیت المقدس کے لیے اپنا بھرپور کردار ادا کرے۔ اسلامی ممالک کو مظلوم فلسطینیوں کی مدد کے لیے ایک پلیٹ فارم پر جمع ہونا ہوگا۔ ہم قبلہ اول کے لیے اپنی جانیں قربان کرنے سے بھی دریغ نہیں کریں گے۔