مقبوضہ بیت المقدس بارے ٹرمپ کا فیصلہ، دنیا بھر میں احتجاج جاری،لبنان میں امریکی سفارت خانے کے باہر مظاہرہ اور جھڑپیں،سکیورٹی فورسز کا مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے آنسو گیس کا استعمال

اتوار 10 دسمبر 2017 18:21

غزہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 10 دسمبر2017ء) امریکا کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کئے جانے پر دنیا بھر میں احتجاج جاری ہے ،فلسطین میں بچے، بوڑھے اور خواتین ہزاروں کی تعداد میں سڑکوں پر نکل آئے،لبنان کے دارالحکومت بیروت میں امریکی سفارت خانے کے قریب سکیورٹی فورسز اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں ہوئی ہیں۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکا کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کئے جانے پر دنیا بھر میں احتجاج کیا جا رہا ہے۔ فلسطین میں بچے، بوڑھے اور خواتین ہزاروں کی تعداد میں سڑکوں پر نکل آئے۔ غزہ کے علاقے میں اسرائیلی فورسز کے ساتھ جھڑپوں میں چار فلسطینی شہید 1200 سے زائد زخمی ہو گئے۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کئے جانے پر احتجاج کا سلسلہ دنیا بھر میں پھیلتا جا رہا ہے۔

(جاری ہے)

اسرائیلی وزیرِ اعظم بینجمن نتن یاہو کے دورہ فرانس سے پہلے پیرس میں مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرین نے فلسطین کے حق میں نعرے لگائے۔دوسری جانب یونان کے دارالحکومت ایتھنز میں فلسطینیوں کے حق میں احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ مظاہرین نے شہر کی سڑکوں پر مارچ کیا اور امریکی سفارتخانے کے سامنے امریکی پرچم بھی نذر آتش کیا۔ جرمنی کے دارالحکومت برلن میں بھی امریکا کے سفارتخانے کے سامنے فلسطین کے حق میں مظاہرہ کیا گیا۔

ادھر غزہ کی پٹی، مغربی کنارے اور بیت اللحم میں اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے شہید فلسطینیوں کی تعداد چار ہو گئی۔ احتجاجی ریلی پر اسرائیلی فورسز نے پر آنسو گیس اور ربڑ کی گولیوں کا بے دریغ استعمال کیا۔ شہدا کے جنازے میں ہزاروں افراد نے شرکت کی،، بچے، بوڑھے اور خواتین زار و قطار روتے رہے۔اعلانِ یروشلم کے خلاف لبنان کے دارالحکومت بیروت میں امریکی سفارت خانے کے قریب سکیورٹی فورسز اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں ہوئی ہیں۔

سکیورٹی فورسز نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کا استعمال بھی کیا ہے۔اطلاعات کے مطابق یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے فیصلے کے خلاف مظاہرین احتجاج کر رہے تھے اور انھوں نے سیاہ جھنڈے اٹھا رکھے تھے۔پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس اور واٹر کینن استعمال کی۔ادھر عرب لیگ نے امریکہ پر زود دیا ہے کہ وہ یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے فیصلے کو منسوخ کرے کیونکہ اس سے خطے میں تشدد میں اضافہ ہو گا۔

قاہرہ میں عرب ممالک کے 22 وزرائے خارجہ کے ہنگامی اجلاس کے بعد اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے بدھ کو کیا گیا اعلان عالمی قوانین کی خطرناک خلاف ورزی ہے اور اس کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے۔عرب لیگ کی جانب سے یہ اعلامیہ مصر کے مقامی وقت صبح تین بجے جاری کیا گیا۔عرب لیگ کے اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ امریکہ کا پورے یروشلم پر اسرائیل کے دعوے کو تسلیم کیا جانا امریکہ کی اس پالیسی کے منافی ہے جس کے تحت یروشلم کا فیصلہ مذاکرات کے ذریعے ہونے پر عالمی سطح پر اتقاق تھا۔

عرب لیگ کا مزید کہنا ہے کہ امریکہ کے فیصلے کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے ۔ اس سے کشیدگی میں اضافہ ہو گا، غصہ اور بھڑکے گا اور خطرہ ہے کہ خطے میں مزید تشدد اور افراتفری پھیلے گی۔لبنان میں امریکی سفارت خانہ بیروت کے شمال میں موجود ضلع اوکار کے قریب واقع ہے۔ یہاں کی گلیوں میں موجود مظاہرین نے آگ لگائی اور پتھرا کیا۔ سکیورٹی فورسز نے امریکی سفارتخانے کی جانب جانے والے مرکزی راستے کو بند کر دیا تھا۔

انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتہ میں بھی امریکی سفارت خانے کے باہر ہزاروں افراد نے صدر ٹرمپ کے فیصلے کے خلاف احتجاج کیا۔ ان کے ہاتھوں میں موجود بینرز پر یہ جملہ تحریر تھا کہ فلسطین ہمارے دلوں میں ہے۔سویڈن کے شہر گوتھنبرگ میں سنیچر کی رات گئے ایک جلتی ہوئی چیز کو یہودیوں کی عبادت گاہ پر پھینکا گیا۔ پولیس کا کہنا تھا کہ آگے لگانے کی یہ کوشش ناکام رہی تاہم یہودی کمیونٹی کے ایک رہنما ایلن سٹٹزنسکے نے انپے بیان میں اسے بڑا خطرہ قرار دیا ہے۔