پنجاب بھر میں کیمیکلز زدہ پھلوں پر پابندی کا اطلاق (پیر) سے ہو گا

اتوار 10 دسمبر 2017 16:50

پنجاب بھر میں کیمیکلز زدہ پھلوں پر پابندی کا اطلاق (پیر) سے ہو گا
راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 دسمبر2017ء) پنجاب بھر میں کیمیکلز سے پکائے گئے پھلوں پر پابندی کا اطلاق 11دسمبر سے ہو گا ۔ پی ایف اے ذرائع نے اے پی پی کو بتایا کہ کیلشیم کاربائیڈکے ذریعے مصنوعی طریقے سے پکائے جانے والے پھل کھانے سے کینسر، انتڑیوں کی بیماریاں، حافظے کی کمزوری، نیند کی کمی اور دیگر پیچیدہ دماغی امراض لاحق ہو سکتے ہیں اور مصنوعی طریقے سے کیمیکل لگا کر پکائے جانے والے پھل مردوخواتین، بوڑھوں اور بالخصوص کم سن بچوں کے لئے خطرناک بیماریوں کا سبب بن سکتے ہیں۔

ذرائع نے اے پی پی کو مزید بتایا کہ مصنوعی طریقے سے کیمیکل لگا کر پکائے جانے والے پھلوں کی فروخت بند کرنے کے حوالے سے 10دسمبر کی ڈیڈ لائن دی گئی تھی ۔ڈیڈ لائن کے خاتمے کے بعد کیلشیم کاربائیڈ سے پکائے گئے پھلوں کوپیر سے موقع پر تلف کر نے کے کام کا آغاز کر دیا جائے گا۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ پنجاب فوڈ اتھارٹی کی طرف سے پھلوں کا کاروبارکرنے والے تمام معروف فروٹ فارمز ، کولڈ سٹوریج اور فروٹ منڈیوں کے تاجر وں کو انتباہی نوٹس پہلے ہی جاری کر دیئے گئے تھے جن میں انہیں ایسے پھلوں کی فروخت روکنے کی ڈیڈ لائن سے آگاہ کیا گیا تھا ۔

ڈی جی فوڈ اتھارٹی نورالامین مینگل نے اس ضمن میں اے پی پی کو بتایا کہ ماہرین کے مطابق پھلوں پر کیلشیم کاربائیڈ لگانے سے ایسی ٹائیلین گیس پیدا ہوتی ہے جو انتہائی خطرناک بیماریوں کا سبب بن سکتی ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں کچے پھلوں کو مصنوعی طریقے سے پکانے کے لئے انسانی صحت کے لئے محفوظ ایتھالین گیس استعمال کی جاتی ہے جس سے بیماریوں کا اندیشہ نہیں رہتا۔

پنجاب بھر میں بھی طبی طور پر محفوظ طریق کار وضع کرنے کے لئے کچے پھلوں کو پکانے کا طریق کار طے کرنے کے لئے معاملہ پی ایف اے سائنٹیفک پینل کو ریفر کر دیا گیا ہے۔ جس کی رپورٹ کے مطابق مزید کارروائی کی جائے گی۔ ڈی جی پی ایف نے عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ کیمیکل لگے پھل بالخصوصی کیلشیم کاربائیڈ سے پکائے گئے پھل صحت کے لئے خاموش قاتل ہیں۔ انہیں فروخت یا سٹور کرنے کی کسی صورت اجازت نہیں دی جائے گی۔ عوام پھل خریدتے ہوئے کیلشیم کاربائیڈ یا دیگر کیمیکل کے بارے میں استفسار کر کے حفاظتی تدابیر کو یقینی بنائیں۔

متعلقہ عنوان :