ٹیکسٹائل سیکٹر ریفنڈ100 ارب روپے تک جا پہنچے

وزیر اعظم کے برآمدی پیکج کے تحت ٹیکسز کے ری فنڈز کے اجرا کا میکنزم بھی طے نہ ہو سکا

اتوار 10 دسمبر 2017 16:40

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 10 دسمبر2017ء) ٹیکسٹائل سیکٹر کے زیر التوا اور نئے سیلز ٹیکس ری فنڈز 100ارب روپے تک جا پہنچے جبکہ رواں سال جون کے بعد سے وزیر اعظم کے برآمدی پیکج کے تحت ٹیکسز کے ری فنڈز کے اجرا کا میکنزم بھی طے نہیں کیا جاسکا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے ٹیکسٹائل سیکٹر کو ٹیکسز کے ری فنڈز میں غیر ضروری تاخیر کو ختم کرنے کی یقین دھانی کے باجو د اس وقت ٹیکسٹائل سیکٹر کے سیلز ٹیکس ری فنڈ ز تقریبا 100ارب روپے تک پہنچ چکے ہیں۔

(جاری ہے)

ان ری فنڈ ز میں ٹیکسٹائل سیکٹر کے پرانے زیر التوا اور نئے ری فنڈ کے کیسز شامل ہیں جبکہ وزیر اعظم کا برآمدات کے فروغ کے لیے دیے جانے والے برآمدی پیکج کے ری فنڈز کے پہلے 6مہینے گزرنے کے بعد ری فنڈز کے اجرا کے لیے نیا میکنزم تشکیل نہیں دیا جا سکا۔ اس وقت تک 180ارب روپے کے وزیر اعظم کے برآمدی پیکج میںسے ٹیکسٹائل سیکٹر کے لیے رواں سال جون تک کے لیی14ارب روپے جاری کیے جاچکے ہیں، اس 14ارب روپے میں سے بھی 50فیصد لوگوں کو تاحال ری فنڈز نہیں مل سکے جس کے باعث ٹیکسٹائل سیکٹر میں تشویش پائی جا تی ہے۔