کامرس نیوز*

نان ریذیڈنٹ پاکستانی و نان ریذیڈنٹ کشمیری قرار دینے کا تنازع شدت اختیار آزاد جموں و کشمیر کی تاجر و صنعتکار برادری کے ساتھ تفریق کی جارہی ہے ،غیر منصفانہ، ظالمانہ اور غیر معمولی رویہ اختیار ناقابل برداشت ہے،مداخلت کی درخواست ہے، آزاد جموں و کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کا وزیر اعظم پاکستان کو خط

اتوار 10 دسمبر 2017 16:40

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 10 دسمبر2017ء) پاکستان اور آزاد جموں کشمیر کی ٹیکس اتھارٹیز کے ایک دوسرے کے شہریوں کو نان ریذیڈنٹ پاکستانی و نان ریذیڈنٹ کشمیری قرار دینے کا تنازعہ شدت اختیار کرگیا ہے۔آزاد جموں و کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے تنازعے کے حل کیلئے وزیراعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی سے مداخلت کی درخواست کردی ہے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق آزاد جموں و کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی جانب سے وزیراعظم پاکستان و چیئرمین آزاد جموں و کشمیر کونسل پی ایم سیکرٹریٹ اسلام آباد کو خط لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو ، حکومت آزاد جموں وکشمیر، کشمیر کونسل اور وفاقی حکومت کی جانب سے آزاد جموں و کشمیر کی تاجر و صنعتکار برادری کے ساتھ تفریق کی جارہی ہے اور آزاد جموں و کشمیر کے تاجروں کے ساتھ غیر منصفانہ، ظالمانہ اور غیر معمولی رویہ اختیار کیے ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

خط میں کہا گیا ہے کہ آزاد جموں وکشمیر کے تاجر و صنعتکار اپنے تمام ٹیکس ادا کررہے ہیں اور باقاعدگی کے ساتھ ٹیکس ادائیگی کے باوجود فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی جانب سے انہیں ٹیکس دہندہ تسلیم نہیں کیا جارہا ہے۔ خط میں لکھا گیا ہے کہ یہ معاملہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے اس لیے آزاد جموں و کشمیر کی تاجر و صنعتکار برداری کے نمائندے کے طور پر باقاعدہ طور پر وزیراعظم پاکستان و چیئرمین کشمیر کونسل سے درخواست کررہا ہوں کہ تنازع کے حل کیلئے مداخلت کی جائے اور آزاد جموں و کشمیر کے تاجروں و صنعتکاروں کو ان کے حقوق دلوائے جائیں کیونکہ اب ان کے پاس مزاحمت اور احتجاج کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں رہا ہے لیکن ہم محب وطن پاکستانی کے طور پر اپنے دشمن کے عزائم، سنگینی اور سیاسی نوعیت کو سمجھتے ہیں اور آزاد جموں وکشمیر کے تاجرو و صنعتکار پاکستان کے دشمنوں کو اپنے احتجاج کو بڑھا چڑھا کر پیش کرنے اور ملک کے خلاف استعمال کرنے کا موقع نہیں دینا چاہتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :