القدس صدر ٹرمپ کی ملکیت نہیں کہ جسے چاہیں عطا کردیں،شہزادہ ترکی الفیصل

اتوار 10 دسمبر 2017 16:01

ریاض(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 10 دسمبر2017ء) سعودی محکمہ خفیہ کے سابق سربراہ شہزادہ ترکی الفیصل نے کہا ہے کہ القدس صدر ٹرمپ کی ملکیت نہیں کہ جسے چاہیں عطا کردیں۔سعودی محکمہ خفیہ کے سابق سربراہ شہزادہ ترکی الفیصل نے امریکی ٹی وی سی این این کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ القدس صدر ٹرمپ کی ملکیت نہیں کہ جسے چاہیں عطا کردیں۔ انہوں نے اسرائیلی محکمہ خفیہ کے سابق سربراہ افراہیم ھلیفی کے ساتھ پروگرام میں شرکت کے سبب پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ وہ یہودی ناظرین کو یہ پیغا م دینا چاہتے تھے کہ عربوں کا پہلا مسئلہ فلسطین ہے اور سعودی امن اقدام کی بنیاد پر اس کا پرامن تصفیہ ہماری کاوشوں کا اصل ہدف ہے۔

انہوں نے پروگرام میں شرکت امریکہ اور دنیا بھر میں موجود یہودی عوام تک اپنی آواز پہنچانے کیلئے کی۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ خود اسرائیلی محکمہ خفیہ کے سابق سربراہ اپنی حکومت کو 2 ریاستی حل کا فارمولہ قبول کرنے کا مشورہ دے چکے ہیں۔ انہو ں نے اسرائیلی حکومت سے یہ بھی کہا ہے کہ اسے مسئلہ فلسطین کے حل کیلئے ٹھوس مذاکرات کرنا ہونگے۔ ترکی الفیصل نے کہا کہ جو لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ سعودی عرب ،فلسطین، شام اور لبنان کے علاقوںپر ناجائز قبضے کے عالم میں اسرائیل کے ساتھ کسی قسم کا تعاون کریگا ،انہیں اپنے دعوے کے فضول ہونے کا پتہ ہی نہیں۔

وہ بن سمجھے دعوے کررہے ہیں۔ سعودی ایوان شاہی کا بیان اور 1948سے لیکر اب تک سعودی عرب کا غیر متزلزل موقف القدس سے متعلق امریکی صدر کے فیصلے کی سعودی حمایت کا دعوی کرنے والوں کا عملی جواب ہے۔

متعلقہ عنوان :