نیب کو عوام دوست ادارہ بنانے کے لئے کوششیں کی جا رہی ہیں‘ نیب نے خود احتسابی کے نظام کے ساتھ ساتھ بدعنوان عناصر سے نمٹنے کے لئے بلا امتیاز زیرو ٹالرنس پالیسی کا نظام وضع کیا ہے

نیب کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال کا بیان

ہفتہ 9 دسمبر 2017 22:41

نیب کو عوام دوست ادارہ بنانے کے لئے کوششیں کی جا رہی ہیں‘ نیب نے خود ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 دسمبر2017ء) قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب کو عوام دوست ادارہ بنانے کے لئے کوششیں کی جا رہی ہیں‘ نیب نے خود احتسابی کے نظام کے ساتھ ساتھ بدعنوان عناصر سے نمٹنے کے لئے بلا امتیاز زیرو ٹالرنس پالیسی کا نظام وضع کیا ہے۔ ہفتہ کو اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ خود احتسابی کرنے والا شخص اللہ کے سامنے جوابدہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ بدعنوانی ایک کینسر ہے جو کہ پاکستان کی ترقی و خوشحالی پر بڑے اثرات مرتب کر رہی ہے‘ یہ خاموش قاتل ہے، یہ معاشرے کو بری طرح تباہ کر دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب سو فیصد ترقی اور زیرو بدعنوانی کے حصول اور بدعنوانی سے نمٹنے کے اپنے قومی فرض اور پاکستانی معاشرے کے تمام افراد کی شرکت کی اجتماعی کوششوں سے بدعنوانی سے پاک کرنے کے لئے پرعزم ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ نیب کا مقصد کسی صوبے، جماعت یا فرد سے بدلہ لینا نہیں ہے، ملک اس وقت 24 ارب ڈالر کا مقروض ہے جبکہ نیب نے بدعنوان عناصر سے لوٹے گئے 288 ارب روپے وصول کر کے قومی خزانے میں جمع کرائے ہیں جو کہ پاکستان میں انسداد بدعنوانی کے کسی بھی ادارے کے مقابلے میں نمایاں کامیابی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب نے اپنی استعداد کار کو بہتر بنایا ہے اور شکایت کی جانچ پڑتال، انکوائری اور انویسٹی گیشن کو تیزی سے نمٹانے کے لئے 10 ماہ کا عرصہ مقرر کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نیب بدعنوان عناصر کے رتبہ اور حیثیت کی پروا کئے بغیر سب کے احتساب پر یقین رکھتا ہے۔ انہوں نے نیب افسران کو ہدایت کی کہ وہ میرٹ، قانون اور شفافیت پر عمل کرتے ہوئے بدعنوانی کی روک تھام کے لئے اپنی کوششوں کو مزید بہتر بنائیں۔

متعلقہ عنوان :