اسلا م آباد، قومی اسمبلی سے قانون کرایہ داری کا ترمیمی بل پاس کرنے کے احکامات جاری کریں ورنہ تاجر برادری احتجاج پر مجبور ہو جائے گی، وزیر اعظم اور وزیر قانون سے مطالبہ

روزانہ کی بنیاد پر مختلف مارکیٹوں کے سامنے چوکوں ، چوہراوں میں احتجاجی دھرنے اور بینر آویزاں کیے جائیں گئے 19 دسمبر اسلام آباد کی تمام مارکیٹوں میں 2 سے 4 بجے تک علامتی شٹرڈان ہو گا،اجمل بلوچ و دیگر کی مشترکہ پریس کانفرنس

ہفتہ 9 دسمبر 2017 22:34

اسلا م آباد، قومی اسمبلی سے قانون کرایہ داری کا ترمیمی بل پاس کرنے کے ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 دسمبر2017ء) آل پاکستان تا جر اتحاد نے وزیر اعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی اور وزیر قانون بیرسٹر ظفر اللہ خان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر قومی اسمبلی سے قانون کرایہ داری کا ترمیمی بل پاس کرنے کے احکامات جاری کریں اگر ایسا نہ کیا گیا تو وفاقی دارلحکومت کی اسلام آباد کی تاجر برادری احتجاج کرنے پر مجبور ہو جائے گی اس سلسلے میں روزانہ کی بنیاد پر مختلف مارکیٹوں کے سامنے چوکوں ، چوہراوں میں احتجاجی دھرنے کیے جائیں گے اور بینر آویزاں کیے جائیں گئے۔

19 دسمبر اسلام آباد کی تمام مارکیٹوں میں 2 سے 4 بجے تک علامتی شٹرڈان ہو گا ۔ ا۔ان خیالات انجمن تا جران کے صدرا جمل بلوچ اسلا م آباد،چیمبر آف سمال ٹریڈرز کے سنئیر صدر سید عمران بخاری، آل پاکستا ن جمعیت القریش کے صدر خورشید قریشی اور دیگر نے نیشنل پر یس کلب اسلام آباد میں پر یس کانفر نس سے خطاب کر تے ہو ئے کیا۔

(جاری ہے)

صدر انجمن تاجران اجمل بلوچ نے کہا کہ اسلام آباد کی تاجر برادری قانون کرایہ داری کے غیر منصفا نہ ہونے کی وجہ سے سخت پریشان ہے اور عدم تحفظ کا شکا ر ہے کوئی بھی تاجر جب اپنا کاروبار شروع کرتا ہے تو وہ ایک یا دو سال کے لیے نہیں کر تا لیکن بدقسمتی سے مالک جائیداد دو سال کا معاہدہ کرتا ہے۔

اور دو سال کے بعد جب کاروبار چل پڑتا ہے تو وہ کرایے میں کئی گنا اضافہ کا مطالبہ کر دیتا ہے جس کی وجہ سے کرایہ دار تاجر بلیک میل ہو تا ہے اور اپنے کاروبار کو بچانے کے لیے مالک کے مطالبے کو مجبورا پورا کرتا ہے۔انھوں نے کہا جنرل پرویز مشرف نے 2001 میں اسلام آباد کے لیے قانون کرایہ داری کا آرڈینس جاری کیا تھا جو کہ سو فیصد مالکان کے حق میں ہے اور عدالتیں بھی مالک کے حق میں فیصلہ دینے پر مجبور ہیں۔

آج تک کوئی بھی فیصلہ کرایہ دار کے حق میں نہ ہوا ہے جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ یہ قانون مکمل طور پر غیر منصفانہ ہے اس غیر منصفانہ کالے قانون کی وجہ سے جب سے یہ نافذ ہو اہے تقریبا اب تک دو ہزار سے زائد تاجر بے دخل ہو چکے ہیں اس کالے قانون کی وجہ سے مالک جائیداد نا جائز فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ چیمبر آف سمال ٹریڈرز کے سنئیر صدر سید عمران بخاری نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں اس وقت کے وزیر قانون جناب ڈاکٹر بابر اعوان نے مالکان کی ایسوسی ایشن تاجر تنظیموں و ضلعی انتظامیہ اور اسلام آباد چیمبر آف کامرس کی مشاورت سے اسمبلی میں ایک ترمیمی بل پیش کیا لیکن اسمبلی کی مدت پوری ہونے تک یہ قانون پاس نہ ہو سکا موجودہ حکومت میں ایم این اے میاں عبدالمنان اور اسلام آباد سے ایم این اے جناب اسد عمر نے تقریبا وہی بل پرائیوٹ بل کے طور پر اسمبلی میں پیش کیا جس کی منظوری قائمہ کمیٹی اور ضلعی انتظامیہ دے چکی ہے ۔

تاجر قائدین کہا کہاگر ہمارے مطالبات نہیں مانے گئے تو اگلے لائحہ عمل کا اعلان 21 دسمبر کو کیا جائے گا جس میں اسلام آباد میں مکمل شٹر ڈان کر کے پارلیمنٹ ہائوس کے سامنے دھرنے کا اعلان ہوگا۔