موجودہ حالات میںدرپیش چیلنجزسے نمٹنے کیلئے بھرپور کوششوں کی ضرورت ہے، مشتاق احمد غنی

ہفتہ 9 دسمبر 2017 21:18

ایبٹ آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 دسمبر2017ء) خیبر پختونخوا کے وزیر برائے ہائیر ایجوکیشن مشتاق احمد غنی نے کہا ہے کہ موجودہ حالات میں ہمیں ایسے غیر معمولی چیلنجز درپیش ہیں جن سے نمٹنے کیلئے بھرپور کوششوں کی ضرورت ہے، بدلتی ہوئی موجودہ صورت حال میں ہمارے لئے یہ امر انتہائی اہم ہے کہ ہم موجودہ دور کے تقاضوں کو پورا کرنے کیلئے اپنے قومی اعراض و مقاصد پر توجہ مرکوز رکھتے ہوئے اپنے تعلیمی نظام کو ان تقاضوں سے ہم آہنگ کریں، ان حالات میں طلبہ کو معاشرتی برائیوں خصوصاً انتہا پسند نظریات کے مقابلہ کیلئے تیار کرنے میں تعلیمی اداروں کا کردار اہمیت کا حامل ہے اور اس لئے طلبہ کے خیالات کو ایک محدود دائرے سے نکال کر وسعت دینا ہو گی تاکہ وہ اس ملک کی تعمیر و ترقی اور خوشحالی میں اپنا کردار ادا کر سکیں۔

(جاری ہے)

وہ ہفتہ کو ایبٹ آباد پبلک سکول میں تقسیم انعامات کی سالانہ تقریب میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کر رہے تھے۔ تقریب میں سکول کے پرنسپل بریگیڈیئر (ر) محمد جاوید نے خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے ادارہ کی سالانہ کارکردگی، سرگرمیوں اور مستقبل کے منصوبوں پر روشنی ڈالی۔ مشتاق احمد غنی نے کہا کہ طلبہ کو آنے والے کل کیلئے تیار کرنے کے حوالہ سے اساتذہ کا کردار بھی کلیدی حیثیت رکھتا ہے، ایک طالب علم کی حقیقی عزت اور شان و شوکت ان کی دیانتداری سے لگن اور مطالعہ میں ہی پوشیدہ ہے، طلبہ کا معیار تعلیم، اخلاقیات، قائدانہ صلاحیتوں اور سب سے بڑھ کر اعلیٰ کردار سے آراستہ کرنا دور حاضر کی اولین ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج کے استاد کی ذمہ داری ہے کہ وہ نوجوان طلبہ میںجامع تبدیلی کے عمل سے ان کی شخصیت سازی کر کے انہیں معاشرے کا مفید شہری بنائیں۔ مشتاق احمد غنی کا کہنا تھا کہ ایبٹ آباد پبلک سکول میں اعلیٰ معیار تعلیم کیلئے درکار تمام سہولتوں کی موجودگی ہمارے لئے اطمینان اور فخر کی بات ہے جبکہ پی ایم اے اور دیگر ملٹری اداروں اور میڈیکل، انجینئرنگ کالجوں میں اے پی ایس سے فارغ التحصیل طلبہ کی موجودگی بھی اس ادارے کے اعلیٰ معیار کی عکاسی کرتی ہے اور اس حقیقت کو بھی ظاہر کرتی ہے کہ اے پی ایس ان اداروں کیلئے بہتریں نرسری کی حیثیت رکھتا ہے، صوبہ کے تعلیمی نظام کو بہتر بنانے کیلئے موجودہ صوبائی حکومت کی کاوشوں کا ذکر کرتے ہوئے صوبائی وزیر نے بتایا ہم نے صوبہ میں ایسا نظام تعلیم اور معیار قائم کر رہے ہیں جو اے پی ایس کا آئینہ دار ہے۔

انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے اصلاحات کے ذریعہ نظام تعلیم کو بھی یکساں کر دیا ہے جبکہ اس سے قبل تین طرح کے نظام قائم تھے جو امیر اور غریب میں تفریق کا باعث تھے۔ وزیر تعلیم نے اس سے قبل مختلف تعلیمی، غیر نصابی اور سپورٹس سرگرمیوں میں نمایاں پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء میں انعامات تقسیم کئے اور اے پی ایس کے اساتذہ اور سٹاف کو ایک ماہ کا اعزازیہ دینے کا اعلان کیا۔