مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت قرار دینے کیخلاف پاکستان اور سعودی عرب پوری مسلم دنیا کو متحد کریں، تحفظ قبلہ اول کیلئے مسلم ممالک باہمی اختلافات

ترک کردیں، صیہونی و یہودی سازشیں ناکام بنانے کیلئے مسلمان ملکوں کو ایک ہو کر بھرپور کردار ادا کرنا چاہیے، مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے کا اعلان بہت بڑی جنگ کا پیش خیمہ ہے، مظلوم فلسطینی مسلمان مدد کیلئے پکار رہے ہیں، وہ آج پھر کسی صلاح الدین ایوبی کے منتظر ہیں، بیت المقدس مسلمانوں کا قبلہ اول ہے، غاصب اسرائیلی مسجداقصیٰ پر قبضہ کا کوئی حق نہیں رکھتے، مقبوضہ بیت المقدس کے تحفظ کیلئے مسلمانوں کا بچہ بچہ اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے کیلئے تیار ہے،17دسمبر کو لاہور میں بڑا پروگرام ہو گا امیر جماعةالدعوة پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید کا بیان

ہفتہ 9 دسمبر 2017 20:41

مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت قرار دینے کیخلاف پاکستان ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 09 دسمبر2017ء) امیر جماعةالدعوة پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت قرار دینے کیخلاف پاکستان اور سعودی عرب پوری مسلم دنیا کو متحد کریں، تحفظ قبلہ اول کیلئے مسلم ممالک باہمی اختلافات ترک کردیں، صیہونی و یہودی سازشیں ناکام بنانے کیلئے مسلمان ملکوں کو ایک ہو کر بھرپور کردار ادا کرنا چاہیے، مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے کا اعلان بہت بڑی جنگ کا پیش خیمہ ہے، مظلوم فلسطینی مسلمان مدد کیلئے پکار رہے ہیں، وہ آج پھر کسی صلاح الدین ایوبی کے منتظر ہیں، بیت المقدس مسلمانوں کا قبلہ اول ہے، غاصب اسرائیلی مسجداقصیٰ پر قبضہ کا کوئی حق نہیں رکھتے، مقبوضہ بیت المقدس کے تحفظ کیلئے مسلمانوں کا بچہ بچہ اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے کیلئے تیار ہے،17دسمبر کو لاہور میں بڑا پروگرام ہو گا۔

(جاری ہے)

ہفتہ کو اپنے ایک بیان میں پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہاکہ صلیبی و یہودی مسلمانوں کو باہم دست و گریبان رکھ کر اپنے مذموم ایجنڈے پورے کرنا چاہتے ہیں۔ بیت المقدس پر قبضہ کی طرح وہ دیگر مسلمان ملکوں کیخلاف بھی سازشوں میں مصروف ہیں۔ یہودیوں کی جانب سے آج یہ باتیں بھی کی جارہی ہیں کہ مدینہ منورہ بھی ان کا ہے۔ تل ابیب میں جو نقشہ لگایا گیا ہے اس میں مدینہ کو یہودیوں کی ریاست دکھایا گیا ہے۔

امریکی صدر ٹرمپ نے وہ فیصلہ کیا ہے جو پہلے کسی امریکی صدر نے نہیں کیا۔ مسلمان ملک اگر خاموش رہے تو یہ سلسلہ یہیں تک رکنے والا نہیں ہے۔ امت مسلمہ کو متحدہو کر بیت المقدس کو اس طرح آزاد کروانا چاہیے جس طرح حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے کروایا تھا۔ جس دن مسجد اقصیٰ محفوظ ہو گئی اس دن مسلمان ملک بھی محفوظ ہو جائیں گے اور اسلام دنیا میں بہت بڑی قوت بن کر ابھرے گا۔

آج امت کو متحد و بیدا ر کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوںنے کہاکہ مسلم ممالک کے حکمران امریکہ سے سفارتی رابطے ختم کریں۔سفیروں کو اپنے ملکوں سے نکالا جائے اور جو ملک اپنا سفارتخانہ مقبوضہ بیت المقدس میں کھولے اس کا سفارتخانہ بھی اسلامی ممالک بند کریں۔پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلا کرتحفظ قبلہ اول کے حوالہ سے مضبوط پیغام دیا جائے۔اسلامی سربراہی کانفرنس پاکستان میں ہونی چاہیے۔

شاہ فیصل کے دور میں بیت المقدس کے مسئلہ پرہی پاکستان میں اسلامی سربراہی کانفرنس ہوئی تھی اس وقت بھی ضرورت ہے کہ پاکستان خود آگے بڑھے اور قائدانہ کردار ادا کرے۔پاکستان عالم اسلام کا دفاع اورایٹمی قوت ہے۔ہم نے بیرونی قوتوں کی غلامی سے نجات حاصل کر کے عالم اسلام کی قیادت کرنی ہے۔حافظ محمد سعید نے کہا کہ ہم نے صرف پاکستان نہیں بلکہ پورے عالم اسلام کو بیدارکرنا ہے۔

مقبوضہ بیت المقدس میں امریکی سفارت خانہ کھولنے اور اسے اسرائیلی دارالحکومت قرار دینے کے مسئلہ پر امریکہ کی مخالفت برطانیہ اور یورپ سے بھی ہو رہی ہے۔نیٹو کے ملک ہمیشہ اکٹھے جاتے ہیں لیکن امریکہ کو اس مسئلہ پر پہلے کی طرح حمایت نہیں مل رہی۔ضرورت اس امر کی ہے کہ مسلمان اکٹھے ہوں۔اپنے فیصلے خود کریں اور اغیار کی غلامی سے نکلیں۔انہوں نے کہا کہ آج دنیا بھر میں انسانی حقوق کے عالمی دن منائے جارہے ہیں لیکن فلسطین، کشمیر، برما اور دیگر خطوں میں مسلمانوں پر بدترین ظلم و ستم ڈھایا جارہا ہے اور نہتے مسلمانوں کی نسل کشی کی جارہی ہے مگر کسی کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگ رہی۔

ضرورت اس امر کی ہے کہ مسلمان ملک اپنے مشترکہ دفاعی نظام اور معاشی پالیسیاں ترتیب دیںتاکہ مظلوم مسلمانوں کو اغیار کی غلامی سے نجات دلائی جاسکے۔