ایف سی آر کے خاتمے کا کا اعلان مبہم ہے،وفاقی حکومت اصلاحات کے نفاذ و فاٹا انضمام کا واضح و دوٹوک اعلان کرے

،حکومت پہلے بھی اعلانات کرچکی ہے لیکن اس کو عملی جامہ پہنانے کے وقت بھاگ جاتی ہے، حکومت کا اعلان جماعت اسلامی کی فتح ہے تاہم لانگ مارچ و دھر نا حتمی ہے،امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا مشتاق احمد خان

ہفتہ 9 دسمبر 2017 19:08

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 09 دسمبر2017ء) امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ ایف سی آر کے خاتمے کا وفاقی حکومت کا اعلان مبہم ہے،وفاقی حکومت اصلاحات کے نفاذ اور فاٹا انضمام کا واضح اور دوٹوک اعلان کرے،حکومت پہلے بھی اعلانات کرچکی ہے لیکن اس کو عملی جامہ پہنانے کے وقت بھاگ جاتی ہے۔ حکومت کا اعلان جماعت اسلامی کی فتح ہے تاہم لانگ مارچ اور دھر نا حتمی ہے۔

وہ ہفتہ کو لمرکز الاسلامی پشاور میں فاٹا مرجر لانگ مارچ و دھرنے کے حوالے سے منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کے جنرل سیکرٹری عبدالواسع ، نائب امیر صاحبزادہ ہارون الرشید ، جماعت اسلامی فاٹا کے امیر سردار خان اور سیکرٹری اطلاعات سید جماعت علی شاہ بھی موجود تھے،فاٹا اصلاحات کا نفاذ اور انضمام پوری قوم کی آواز ہے، حکومت بغیر کسی عذر اور وجہ کے فاٹا اصلاحات کے راستے میں روڑے اٹکا رہی ہے، سرتاج عزیز کمیٹی کی رپورٹ کو قومی اسمبلی ، سینیٹ اور کابینہ نے منظور کیا لیکن اس کے باوجود حکومت کی طرف سے فاٹا اصلاحات پر کوئی پیش رفت نہیں ہورہی ۔

(جاری ہے)

حکومتی سست روی اور سرد مہری کی وجہ سے جماعت اسلامی نے لانگ مارچ اور دھرنے کا اعلان کیا ہے، یہ لانگ مارچ اور دھرنا تین دن کا ہوگا جبکہ آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان اسلام آباد میں دھرنے میں کیا جائے گا۔ لانگ مارچ کے دوران راستے میں ایک درجن سے زائد دھرنے دئے جائیں گے،تمام غیرت مند عوام جماعت اسلامی کا ساتھ دیں ،لانگ مارچ دھرنے کے انتظامات کے لئے 15مختلف کمیٹیاں بنائی گئی ہیں، لانگ مارچ کا آغاز آج دس بجے تاریخی باب خیبر سے ہوگا جہاں مختصر دھرنا دیا جائے گا جس کے بعد لانگ مارچ کا آغاز ہوجائے گا۔

ہمارا لانگ مارچ اور دھرنا پرامن ہے، وفاقی حکومت نے اس میں روڑے اٹکانے یا تشدد کی کوشش کی تو اس سے آہنی ہاتھوں سے نمٹیں گے۔ ہم نے دھرنے میں تمام سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں اور فاٹا کے پارلیمنٹیرینز کو شرکت کی دعوت دی ہے۔ فیض آباد سے پارلیمنٹ ہاؤس تک لانگ مارچ اور دھرنے کی قیادت و صدارت امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق کریں گے اور ان کے ساتھ قومی اسمبلی میں جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر صاحبزادہ طارق اللہ، تینوں صوبائی وزراء اور ایم پی ایز بھی موجود ہوں گے۔

ہمارا مطالبہ ہے کہ فاٹا کو صوبائی اسمبلی میں نمائندگی دینے کے ساتھ ساتھ اس کے لئے ایک ہزار ارب روپے کے بڑے مالیاتی پیکج کا اعلان کیا جائے، ایف سی آر کا خاتمہ بھی ضروری ہے لیکن سب سے پہلا کام فاٹا کا خیبر پختونخوا میں انضمام ہے۔فاٹا انضمام اور اصلاحات کے معاملے کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔مشتاق احمد خان نے مزید کہا کہ ہمیں امید ہے کہ پیر کے روز قومی اسمبلی کے اجلاس میں حکومت پہلی فرصت میں آرٹیکل 246میں ترمیم کرے گی اور 247کو مکمل طور پر ختم کرلے گی اور فاٹا کے انضمام کو تکمیل تک پہنچائے گی۔

فاٹا کا خیبر پختونخوا میں انضمام ناگزیر اور وقت کا تقاضا ہے، حکومت فاٹا کے عوام کو ان کا حق دینے میں کوتاہی برتنے سے گریز کرے۔ حکومت نے قومی اسمبلی کے آئندہ اجلاس میں فاٹا انضمام کا فیصلہ اور اعلان کیا تو اپنے دھرنے کو فتح کے جشن میں تبدیل کریں گے۔