وزیر مملکت ماروی میمن کا رینالہ خورد میں بی آئی ایس پی کے تحصیل آفس کا دورہ

نیسلے پاکستان ٹیم، بی آئی ایس پی حکام اور مستحقین کیساتھ ملاقات

ہفتہ 9 دسمبر 2017 18:04

وزیر مملکت ماروی میمن کا رینالہ خورد میں بی آئی ایس پی کے تحصیل آفس ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 دسمبر2017ء) وزیر مملکت و چیئرپرسن بی آئی ایس پی ماروی میمن نے ہفتہ کو رینالہ خورد میں بی آئی ایس پی کے تحصیل آفس کا دورہ کیا اور نیسلے پاکستان ٹیم، بی آئی ایس پی حکام اور مستحقین کیساتھ ملاقات کی۔ ملاقات کا مقصدرواںسال کے آغاز میں بی آئی ایس پی اور نیسلے پاکستان کے مابین طے پائے گئے معاہدے کی روشنی میں مستحقین کو روزگار کمانے کے مواقعوں کی فراہمی اورغذائیت سے متعلق آگاہی مہم کی منصوبہ بندی پر عملدرآمد کی کارکردگی کا جائزہ لینا تھا ۔

شراکت داری کے ابتدائی مرحلے میں نیسلے پاکستان رینالہ خورد میں بی آئی ایس پی مستحقین کو آمدنی کے مواقع فراہم کررہا ہے۔ مفاہمتی یاداشت کے مطابق مستحقین نیسلے پاکستان کی جانب سے سیلز ایجنٹس کا کام کریں گے اور پیپس کی گھر گھر فروخت کے فرائض انجام دیںگے۔

(جاری ہے)

پیپس غذائیت سے بھرپور اور اعلی معیار کی مصنوعات ہوتی ہیں۔ نیسلے پاکستان غذائیت پر آگاہی سے متعلق سیمینار کے ذریعے بی آئی ایس پی مستحقین کو تعلیم فراہم کرے گا۔

اس موقع پر نیسلے پاکستان کے رورل ڈویلپمنٹ مینیجر ڈاکٹر عدنان مشتاق نے چیئرپرسن بی آئی ایس پی کو آگاہ کیا کہ گزشتہ 3ماہ میں نیسلے نے 28مستحقین کو منتخب کیا جو تربیت حاصل کرنے کے بعد سیلز ایجنٹ کے طور پر کام کریں گی۔ یہ مستحقین دیگر مستحقین کو بھی تربیت دیںگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ مستحقین نیسلے دودھ، پانی، سیریلیک اور جوس سمیت پیپس کی متعدد مصنوعات کی فروخت سے 10,000,00کی سیلز کرچکی ہیں، جس کی بدولت انہیں نہ صرف آمدنی کمانے کا موقع ملا بلکہ انہیں غذائی قلت اور غذائیت سے بھر پور مصنوعات کے فوائد پر آگاہی میں بھی مدد ملی۔

مستحق خاتون کی مجموعی سیل کا 10فیصد مستحق خاتون کی آمدنی ہوتی ہے۔ چیئرپرسن بی آئی ایس پی نے مستحقین کی کاروباری صلاحیت پر خوشی کا اظہار کیا اور مستحقین پر زور دیا کہ وہ ان خواتین سے متاثر ہوں۔ انہوں نے نیسلے پاکستان ٹیم سے کہا کہ موجودہ مرحلے کیساتھ ساتھ ٹھٹھہ، لاڑکانہ اور پنڈی بھٹیاں میں شروع ہونے والے اگلے مرحلے میں مستحقین کی تعداد میں اضافہ کیا جائے۔

وزیر مملکت نے کہا کہ بی آئی ایس پی مستحقین کو مالی معاونت فراہم کرتے ہوئے نہ صرف ملک میں غذائی قلت کیخلاف جنگ لڑرہا ہے بلکہ ایسے اداروں کیساتھ شراکت داری بھی کررہا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ نیسلے پاکستان کیساتھ ہماری مفاہمت پاورٹی گریجویشن سٹریٹجی کے تحت صحیح سمت میں ایک قدم ہے۔ بہتر آمدنی کے مواقعوں کیساتھ، فروخت کی جانے والی مصنوعات ملک سے غذائی قلت دور کرنے میں اہم ہوںگی جوبی آئی ایس پی کے بااختیار ی کے حصول کے اہم مقصد کو اجاگر کرتا ہے اور پائیدار ترقیاتی اہداف کے نتائج حاصل کرنے میں بہتر طور پر خدمات فراہم کرے گا۔

وزیر مملکت نے یونی لیور پاکستان، اینگرو فوڈز، پی اینڈ جی پاکستان جیسے فاسٹ موونگ کنزیومر گوڈز پر بھی زور دیا جو بی آئی ایس پی گھرانوں کو ملازمت کے مواقع فراہم کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ نیسلے پاکستان کے بزنس ماڈل کی پیروی کرتے ہوئے ، وہ بی آئی ایس پی کی افرادی قوت کو استعمال کرسکتے ہیں اور مستحق خواتین کی سیلز ایجنٹس کے طور پر خدمات حاصل کرسکتے ہیں جو غریب خواتین کی مدد کیساتھ ساتھ بینادی سطح پر انکی آمدنی میں بھی اضافہ کرے گی۔

بعد ازاں، چیئرپرسن بی آئی ایس پی مستحق خاتون رضیہ بی بی کے گھر کا دورہ بھی کیا جوگائوں 21-2-L میں اپنے گھر میں دکان چلاتی ہے اور پیپسPPPsفروخت کرتی ہے۔ چیئرپرسن نے اس خاتون سے غذائی قلت کے دیگر پہلوئوں پر بھی تبادلہ خیال کیا اور اسے سمجھایا کہ غذائیت سے بھر پور خوراک کے استعمال سے بچوں کی ذہنی صلاحیت میں بہتری آتی ہے جس کے نتیجے میں انکی تعلیم اچھی ہوتی ہے اور انہیں ملازمت کے بہتر مواقع میسر آتے ہیں۔ وزیر مملکت نے رضیہ بی بی سے کچھ مصنوعات بھی خریدیں تاکہ اس کی حوصلہ افزائی ہو۔

متعلقہ عنوان :