سید علی گیلانی اور میرواعظ کی نظربندی باعث تشویش ہے ‘ حریت کانفرنس

دینی و سیاسی سرگرمیوں پر قدغنیں عائد کرنا ریاستی حکمرانوں کا معمول اور وطیرہ بن چکا ‘ ترجمان

ہفتہ 9 دسمبر 2017 14:21

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 دسمبر2017ء) حریت کانفرنس نے ریاستی انتظامیہ کی جانب سے میرواعظ عمر فاروق اور سید علی گیلانی کو ایک بار پھر خانہ نظربندی پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حریت قائدین کو آئے دن نظربند رکھنا اور ان کی دینی و سیاسی سرگرمیوں پر قدغنیں عائد کرنا ریاستی حکمرانوں کا معمول اور وطیرہ بن چکا ہے ۔

(جاری ہے)

حریت کانفرنس کے ایک ترجمان نے کہا کہ بزرگ راہنما سید علی گیلانی کی مسلسل خانہ نظربندی اور میرواعظ کو نظربند رکھ کر نماز جمعہ جیسے اہم فریضہ اورمنصبیذمہ داریوں کی ادائیگی سے روکنے شہر سرینگر کے بیشتر علاقوں میں کرفیو اور بندشوں کے نفاذ سے ہر طرف خوف و دہشت کا ماحول برپا کرنے جیسے جارحانہ حربوں دع نہ تو مزاحمتی قیادت اور نہ ہی یہاں کے حریت پسند عوام کو اپنے جائز موقف اور حق و صداقت پر مبنی نظریہ سے دستبردار کیا جا سکتا ہے حریت ترجمان نے بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے کے امریکہ کے جارحانہ فیصلہ کے خلاف کشمیر کے طول وعرض میں پرامن مظاہروں اور احتجاج کا سلسلہ جاری رکھنے پر بھی اتفاق کیا ۔