ٹرمپ نے سفارتخانہ یروشلم منتقل کرنے کا وعدہ پوراکیا،برطانوی میڈیا

امریکی نے ایران کے ساتھ جوہری معاہدے کی توثیق سے گریزکرکے اسرائیلی لابی کو خوش کردیا،رپورٹ

ہفتہ 9 دسمبر 2017 13:16

ٹرمپ نے سفارتخانہ یروشلم منتقل کرنے کا وعدہ پوراکیا،برطانوی میڈیا
واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 دسمبر2017ء) امریکہ کے صدر منتخب ہونے سے صرف آٹھ ماہ قبل ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکہ میں اسرائیلی لابی کے سب سے طاقتور گروپ سے وعدہ کیا تھا کہ وہ ایران کے ساتھ جوہری توانائی کے معاہدے کو ختم کردیں گے اور امریکی سفارت خانے کو یروشلم منتقل کر دیں گے۔میڈیارپورٹس کے مطابق مارچ 2016 میں اپنی ایک تقریر میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھاکہ جب میں صدر بن جاؤں گا تو اسرائیل کا دوسرے درجے کا شہری سمجھا جانا خود بخود بند ہو جائے گا۔

اس تقریر کے ختم ہوتے ہی امریکہ اسرائیل پبلک افیئرز کمیٹی (اے آئی پی اے سی) کی کانفرنس میں لوگوں نے کھڑے ہو کر تالیاں بجائیں اور ڈونلڈ ٹرمپ کو زبردست خراجِ تحسین پیش کیا۔ اس کانفرنس میں ہزاروں کی تعداد میں لوگ شریک تھے اور یہ کانفرنس ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم کے دوران منعقد ہوئی تھی۔

(جاری ہے)

اب ڈونلڈ ٹرمپ حکومت میں ہیں اور وہ چاہتے ہیں کہ دکھا اور بتا دیں کہ انھوں نے اپنا وعدہ پورا کیا ہے۔

صدر ٹرمپ نے اکتوبر میں کہا تھا کہ وہ ایران کے ساتھ معاہدے کی توثیق سے گریز کریں گے۔ یہ معاہدہ ان کے پیشرو صدر براک اوباما نے کیا تھا جس میں پانچ دیگر اہم ممالک بھی شریک تھے۔ کچھ دیگر ماہرین اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہیں کہ جب واشنگٹن میں پالیسیاں مرتب کرنے کی بات آتی ہے تو انتخابات سے قبل اسرائیل نواز گروپوں اور منتظموں کی بات خاص طور پر وزنی ہو جاتی ہے۔مثلاً ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم کے لیے شیلڈین ایڈلسن کی مالی سپورٹ حاصل کرنے کی کوشش کی اور اس میں کامیاب بھی رہے۔

متعلقہ عنوان :