مولانا فضل الرحمن کی اپیل پرملک بھر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے بیت المقدس کو ا سرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے اور امریکی سفارتخانہ القدس منتقل کر نے کے اعلان کیخلا ف بلوچستان کے تمام اضلاع میں احتجاجی مظاہرے

جمعہ 8 دسمبر 2017 23:04

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 08 دسمبر2017ء) جمعیت علماء اسلام کے سر براہ مولانا فضل الرحمن کی اپیل پرملک بھر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے مسلمانوں کے قبلہ اول بیت المقدس کو ا سرائیل کادارالحکومت تسلیم کرنے اور امریکی سفارتخانہ القدس منتقل کر نے کے اعلان کے خلاف ملک بھرکی طرح کوئٹہ سمیت بلوچستان کے تمام اضلاع میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے،ریلیاںنکالی گئیںاورمساجدمیں مذمتی قراردادیںمنظورکی گئیں،کوئٹہ میں صوبائی سیکرٹریٹ سے صوبائی ڈپٹی جنرل سیکرٹری صاحبزادہ کمال الدین اورضلعی کنوینئرحافظ سراج الدین کی قیادت میں احتجاجی ریلی نکالی گئی جومختلف شاہراہوں سے گزرکرمنان چوک پرجلسے کی شکل اختیارکرگئی،اس موقع پرٹرمپ اورامریکی پرچم بھی نذرآتش کیاگیا،احتجاجی مظاہرے سے صوبائی ڈپٹی جنرل سیکرٹری صاحبزادہ کمال الدین،حافظ سراج الدین،ایم پی اے مفتی گلاب کاکڑ،حافظ محمدابراہیم لہڑی، مولانا عبدالحنان،حاجی عبدالصادق نورزئی،مفتی عبدالغفورمدنی،پیرسیف الرحمن،قاری انوارالحق حقانی،ناصرمسیح ،ضیاء الرحمن مندوخیل اورحافظ طاہرزیرے نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ امریکہ نے عالم اسلام کی غیرت کو چیلنج کیا ہے حکومت کو چاہیے وہ سعودی عرب اور ترکی کو ساتھ ملا کر چیلنج کو جواب دے انہوں نے مطالبہ کیا کہ امریکی سفیر دفتر خارجہ بلا کر شدید احتجاج کیا جا ئے، مسلمان اپنے نظریئے پر کوئی سمجھوتہ نہیں کر سکتا ،ٹرمپ یہ اقدام یہود دوستی اور مسلم دشمنی کا واضح ثبوت ہے ا امریکی صدر کے اس اعلان سے پوری دنیا کے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں جس کے نتائج پوری دنیا میں منفی ثابت ہوں گے مسلمان قبلہ اول کی حفاظت بھی اپنا فرض سمجھتے ہیں عالمی برادری اور اقوام متحدہ کو بھی اس اقدام کی مذمت کرنی چاہیے،انہوںنے کہاکہ بیت المقدس کو اسرائیل کا پایہ تخت قرار د ے کر امریکی صدر نے امت مسلمہ کے وقار پر حملہ کیا ہے،امریکی صدر کا اسلام دشمن متعصبانہ رویہ عالمی امن کے لئے خطرہ ہے مسلم ممالک اس فیصلے کے خلاف سیسہ پلائی دیوار بن کر اسلام دشمنوں کے سامنے ڈٹ جائیں ٹر مپ یہ اعلان کر کے عالمی امن کو خطرے میں ڈال دیا ہے مسلم حکمران متحد ہو کر امریکی فیصلے کے خلاف لائحہ عمل دیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے مطالبہ کیا کہ عالم اسلام امریکہ اس جار حیت کا منہ توڑ جواب دے اور تمام اسلامی ممالک امریکہ سے سفارتی تعلقات ختم کر نے کا اعلان کریں ۔درین اثناء پشین،ژوب،زیارت،خضدار،لورالائی،نصیرآباد،نوشکی سمیت مختلف اضلاع میں احتجاجی مظاہروں اورجمعہ کے اجتماعات میں آئمہ مساجد اور علماء اکرام نے سخت احتجاج کرتے ہوئے قرار دادوں میں مطالبہ کیا کہ کہاکہ امریکی حکومت کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے سے فلسطین اور اسرائیل کے درمیان حل طلب تنازعہ کے حل کی آخری امید بھی دم توڑ گئی ہے، ڈونلڈ ٹرمپ کے اس اقدام کی وجہ سے مسلم امہ کے جذبات کی شدید تذلیل ہوئی ہے اس سلسلہ میں او آئی سی اور پاکستان سمیت دیگر اسلامی ممالک اور خصوصاً سعودی عرب کو اپنا قائدانہ کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے اب وقت آگیا ہے کہ عالم یہود کا مقابلہ کرنے کے لئے امت مسلمہ اپنا سیاسی کردار ادا کرتے ہوئے فلسطین کی سرحدوں کی قطعی حد بندی سے فلسطین کے وجود کو زندہ رکھنے کی کوششوں کو رنگ اور نسل کی قید سے آزاد کر کے عالم یہود کے شرپسند سرغنہ اسرائیل کو عبرت ناک شکست دے تاکہ فلسطین میں سسکتی ہوئی انسانیت کے زخموں پر مرہم رکھا جاسکے،انہوںنے کہاکہ سخت امریکی اقدام کے بعد ضروری ہوگیا ہے کہ سعودی عرب کی قیادت میں تشکیل پانے والا عسکری اتحاد قبلہ اول بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے پر امریکہ کے خلاف کارروائی کا اعلان کرکے فلسطینی مظلوموں کی مدد کرے، پوری امت مسلمہ ساتھ دے گی انہوںنے کہاکہ پاکستانی وزارت خارجہ کا بیت المقدس کو اسرائیلی دارالخلافہ قرار دینے کے لئے موقف اور 13 دسمبر کو او آئی سی کا اجلاس طلب کیا جانا قابل تعریف ہے اب ضرورت اس امر کی ہے کہ تمام اسلامی ممالک فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لئے متحدہوکر عملی اقدامات کریں۔

درین اثناء جمعیت علماء اسلام لاہورکے تحت احتجاجی مظاہرے سے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مولاناعبدالغفورحیدری،مولانافیض محمد،ملک سکندرخان ایڈوکیٹ،مولاناعصمت اللہ،مولانا حافظ حسین احمد ،اکرم خان درانی،مولانامحمدحنیف،مولا نا صلاح الدین ایوبی،سیدمحمدفضل آغااورمولاناامیرزمان نے مسلمانوں کے قبلہ اول پریہودی تسلط کوبرقراررکھنے کے لئے امریکی سفارتخانہ بیت المقدس منتقل کرنے اور اسے اسرائیلی دارالحکومت قراردے کر مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو مجروح کرنے کے عمل کو انتہائی مجرمانہ فعل قراردیتے ہو ئے کہا کہ صدرٹرمپ کی جا نب سے ڈیڑھ ارب سے زائد مسلمانوں کی پیٹھ میں خنجر گھونپنے کے مترادف ہے، امریکا مشرق وسطیٰ میں اپنے مفادات کے حصول کے لیے اسرائیل کے ناجائز وجود کو منوانے کی کوششیں کر رہا ہے۔

،قبلہ اول اور فلسطین کی سرزمین سے مسلمانوں کا روحانی رشتہ ہے امریکی سفارت خانہ کو بیت المقدس منتقل کرنے کا فیصلہ عالمی امن کو تباہ کرسکتا ہے امریکہ کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس کو غاصب اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنا عالم اسلام پر حملہ ہے انہوں نے کہا کہ مسلم ممالک اس فیصلے کے خلاف سیسہ پلائی دیوار بن کر اسلام دشمنوں کے سامنے ڈٹ جائیں ‘ بیت المقدس صرف فلسطینیوں کا نہیں عالم اسلام کی وراثت اور روحانی مرکز ہے ،اس کیخلاف احتجاج عالم اسلام کا ایمانی فریضہ ہے ،مسلم حکمران تمام اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر امریکا کو عزائم سے روکیں۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے بیت المقدس سمیت فلسطین پر زبردستی قبضہ کیا ہوا ہے جس پر اقوام عالم خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے مقبوضہ بیت المقدس مسلمانوں کاقبلہ اول ہے اس کوچھڑانا مسلمانوں پر فرض بھی ہے اور قرض بھی ہے ا مریکی صدر کا اسلام دشمن متعصبانہ رویہ عالمی امن کے لئے خطرہ بنتا جا رہا ہے۔اس اقدام کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ بیت المقدس کو اسرائیل کا پایہ تخت قرار د ے کر امریکی صدر نے امت مسلمہ کے وقار پر حملہ کیا ہے۔اس پر خاموش رہنا امت مسلمہ کی توہین ہے۔