نوازشریف کی حکومت بچانے کا ہم نے ٹھیکہ نہیں لیا، وہ اپنا بویا کاٹ رہے ہیں،

نوازشریف ماضی میں خود سازشوں میں مصروف رہے، عدالتوں نے ان کے خلاف درست فیصلہ دیا،ملک میں گالم گلوچ کی سیاست نہیں چلے گی، ٹکرائو کی سیاست ملکی مفاد میں نہیں ،جمہوریت پر آنچ نہیں آنے دیں گے، پارلیمنٹ اپنی مدت پوری کرے، الیکشن وقت پر ہوں، اپوزیشن میںہوتے ہوئے بھی پیپلز پارٹی کسی سازش کا حصہ نہیں بنی، کھانا تو انسان دشمنوں کو بھی کھلا دیتا ہے مگر آصف زرداری کو دعوت دے کرنواز شریف نے پھر ملاقات سے انکار کر دیا،پارلیمنٹ سے بڑا فیصلہ کوئی دوسرا ادارہ نہیں کر سکتا، پارلیمنٹ کو مسلم لیگ (ن )نے بہت کمزور کیا، نجفی رپورٹ میں براہ راست کسی کو ذمہ دار نہیں ٹھہرایا گیا، اس میں آئیں بائیں شائیں ہے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کا نجی ٹی وی کو انٹرویو

جمعہ 8 دسمبر 2017 22:47

نوازشریف کی حکومت بچانے کا ہم نے ٹھیکہ نہیں لیا، وہ اپنا بویا  کاٹ رہے ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 08 دسمبر2017ء) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ میاں صاحب کی حکومت بچانے کا ہم نے ٹھیکہ نہیں لیا،نواز شریف اپنا بویا ہوا بیج کاٹ رہے ہیںوہ ماضی میں خود سازشوں میں مصروف رہے، عدالتوں نے نواز شریف کے خلاف درست فیصلہ دیا،ملک میں گالم گلوچ کی سیاست نہیں چلے گی، ٹکرائو کی سیاست ملکی مفاد میں نہیں ،جمہوریت پر آنچ نہیں آنے دیں گے، پارلیمنٹ اپنی مدت پوری کرے، الیکشن وقت پر ہوں،اپوزیشن میںہوتے ہوئے بھی پیپلز پارٹی کسی سازش کا حصہ نہیں بنی، کھانا تو انسان دشمنوں کو بھی کھلا دیتا ہے مگر آصف زرداری کو دعوت دے کرنواز شریف نے پھر ملاقات سے انکار کر دیا،پارلیمنٹ سے بڑا فیصلہ کوئی دوسرا ادارہ نہیں کر سکتا،پارلیمنٹ کو مسلم لیگ (ن )نے بہت کمزور کیا،جسٹس باقر نجفی کی سانحہ ماڈل ٹائون پر پیش کی گئی رپورٹ میں براہ راست کسی کو ذمہ دار نہیں ٹھہرایا گیا، باقر نجفی کمیشن رپورٹ میں آئیں بائیں شائیں ہے۔

(جاری ہے)

وہ جمعہ کو نجی ٹی وی کو انٹرویو دے رہے تھے۔ اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے کہا کہ اپوزیشن میں ہوتے ہوئے بھی پیپلز پارٹی کسی سازش کا حصہ نہیں بنی، میمو گیٹ اسکینڈل میں میاں صاحب کالاکوٹ اور لال ٹائی لگا کر سپریم کورٹ گئے تھے،میاں صاحب ماضی میں خود سازشوں میں مصروف رہے، میاں صاحب کی حکومت بچانے کا ہم نے ٹھیکہ نہیں لیا۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ عدالتی فیصلوں کو تسلیم کیا، ملک میں جمہوریت کو چلنے دیا جائے، نواز شریف نے پیپلز پارٹی کے خلاف نیب بنایا تھا، میاں صاحب سپریم کورٹ کا فیصلہ قبول کریں اور آگے بڑھیں، نواز شریف اپنا بویا ہوا بیج کاٹ رہے ہیں، عدالتوں نے نواز شریف کے خلاف درست فیصلہ دیا۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں گالم گلوچ کی سیاست نہیں چلے گی، ٹکرائو کی سیاست ملکی مفاد میں نہیں، فیض آباد دھرنے میں آپریشن کے دوران چینلز بند کرنے سے عوام میں خوف بڑھا ہے، حکومت کو ٹی وی چینلز بند نہیں کرنے چاہیے تھے، غلط چیزوں سے سیکھ کر آگے بڑھنا چاہیے۔ اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ جسٹس باقر نجفی کی سانحہ ماڈل ٹائون ٹر پیش کی گئی رپورٹ میں براہ راست کسی کو ذمہ دار نہیں ٹھہرایا گیا، باقر نجفی کمیشن رپورٹ میں آئیں بائیں شائیں ہے، اس کمیشن کو اختیارات نہیں دیئے گئے تھے۔

سید خورشید شاہ نے کہا کہ کھانا تو انسان دشمنوں کو بھی کھلا دیتا ہے مگر آصف زرداری کو دعوت دے کر پھر ملاقات سے انکار کر دیااس کس منہ سے نواز شریف کہتا ہے کہ میرے ساتھ بیٹھ جائو اور بات کرو، اس سب کے باوجود بھی ہم اس کے حق میں کھڑے ہیں کہ جمہوریت پر آنچ نہیں آنے دیں گے، پارلیمنٹ اپنی مدت پوری کرے، الیکشن وقت پر ہوں مگر دوسرے کہتے ہیں کہ الیکشن وقت سے پہلے ہوں۔

انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ سے بڑا فیصلہ کسی بھی مسئلے کا کوئی دوسرا ادارہ نہیں کر سکتا،ہم گالی گلوچ کی نہیں بلکہ اصلی مسائل پر سیاست کرتے ہیں جس کی وجہ سے ہم پر فرینڈلی اپوزیشن کا الزام لگایا جاتا ہے، پارلیمنٹ کو مسلم لیگ (ن )نے بہت کمزور کیا،نیب چھوٹے صوبوں میں چھاپے مارتی ہے، ملک میں اب بھی اربوں کھربوں کی کرپشن ہورہی ہے۔