کرپشن جیسے ناسور کا خاتمہ کئے بغیر آگے بڑھنا اور ترقی کی منازل طے کرنا ممکن ہی نہیں، ہمیں ایک مہذب اور ذمہ دار معاشرے کے طور پر اپنی شناخت کروانے کے لئے کرپشن جیسی لعنت کی جڑیں اپنے معاشرتی جسم سے الگ کرنا ہوگی

گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی کا عالمی دن برائے انسداد بدعنوانی کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب

جمعہ 8 دسمبر 2017 21:21

کرپشن جیسے ناسور کا خاتمہ کئے بغیر آگے بڑھنا اور ترقی کی منازل طے کرنا ..
کوئٹہ ۔08دسمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 دسمبر2017ء) گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی نے کہا ہے کہ کرپشن جیسے ناسور کا خاتمہ کئے بغیر آگے بڑھنا اور ترقی کی منازل طے کرنا ممکن ہی نہیں ، ہمیں ایک مہذب اور ذمہ دار معاشرے کے طور پر اپنی شناخت کروانے کے لئے کرپشن جیسی لعنت کی جڑیں اپنے معاشرتی جسم سے الگ کرنا ہوگی، ہمارے قومی وجود کو نقصان پہنچانے والی اس برائی کے خلاف نئی نسل کی کردار سازی کرکے ہر محاذ پر کرپشن کی روک تھام کرتے ہوئے ایک ایسی تعمیری سوچ پیدا کرنی ہوگی کہ وہ جہاں بھی بدعنوانی پائیں اس کے خلاف بھرپور مزاحمت اور احتجاج کریں۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت اداروں کے استحکام کے لئے تمام وسائل بروئے کار لانے کی بھرپور کوشش کررہی ہے حکومت اور نیب کی مشترکہ کاوشوں سے بلوچستان میں ترقیاتی عمل کو قوانین وضوابط کے مطابق ڈھالا جارہا ہے جس سے قومی وسائل کے صحیح استعمال کو یقینی بناتے ہوئے صوبے میں ترقی کی راہ ہموار ہوگی۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہارانہوں نے عالمی دن برائے انسدادبدعنوانی کے حوالے سے منعقدہ سیمینار بعنوان "مستحکم پاکستان کے لئے بدعنوانی کا خاتمہ ضروری ہی" سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر اسپیکر بلوچستان صوبائی اسمبلی محترمہ راحیلہ حمید خان درانی اور قائم مقام ڈی جی نیب مجاہد اکبر بلوچ کے علاوہ زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد بھی موجود تھے۔گورنر بلوچستان نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تعلیم کا بنیادی مقصد اخلاق اور کردار سنوارنا ہے۔ اس ضمن میں ہمیں اپنے معاشرے میں اخلاقیات انفرادی اور اجتماعی سطح پر اسکولوں او رکالجوں کے ذریعہ بڑھانا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ اگر ہمارے بااختیار سرکاری آفیسرن اپنے فرائض منصبی صحیح طور پر ادا کریں تو ہماری مشکل 80فیصد تک حل ہوجائے گی۔ انہوں نے آڈٹ ڈیپارٹمنٹ پر زور دیا کہ وہ باقاعدگی سے سالانہ بجٹ کا آڈٹ اسی سال کرے تو اس سے قومی خزانے کو بڑا فائدہ پہنچے گا۔ انہوں نے کہا کہ نئی نسل کی صحیح طور پر رہنمائی اور بدعنوانی کے خلاف ذہن سازی نہ صرف آئندہ آنے والی نسلوں کی اصلاح کا ذریعہ بنے گی بلکہ طلباء کے مابین بدعنوانی کے تدارک کے لئے مضمون نویسی، تقریری، خطاطی و دیگر مقابلے معاشرے کی درست سمت میں تعین کرنے میں مددگار ثابت ہوگی۔

گورنر نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ بدعنوانی کا زہر ہمارے معاشرے میں اس قدر سرایت کرچکا ہے کہ ہم غلط اور صحیح کی پہچان بھول چکے ہیں۔ بدعنوانی، رشوت ستانی، دھوکہ دہی اور اختیارات کے ناجائز استعمال کو کسی صورت میں اپنا حق نہیں سمجھنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی معاشرے کی فلاح وبہبود اور تعمیروترقی اداروں کے استحکام سے مربوط ہے جہاں ادارے مضبوط ہوں گے وہاں قانون کی پاسداری اور خوشحالی کے مواقع کہیں بہتر میسر ہوں گے۔

کرپشن کا خاتمہ موجودہ حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ مختلف محکموں میں نظم ونسق کے قیام اور میرٹ کے فروغ کے لئے نتیجہ خیز اقدامات اٹھائے جارہے ہیں اس ضمن میں قومی احتساب بیورو سمیت تمام وفاقی اور صوبائی اداروں کی کارکردگی قابل ستائش ہے۔ بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کا حوالہ دیتے ہوئے گورنر نے کہا کہ انہوں نے اپنی اولین تقاریر میں سرکاری آفیسران وبیورو کریسی کو بدعنوانی او راقرباء پروری سے باز رہنے کی تلقین کی۔

گورنر نے نیب بلوچستان کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ نیب کا ادارہ وقت کے لحاط سے نسبتاً نیا ہے۔ انہوں نے متعلقہ حکام پر زور یا کہ وہ ریاست کے نقطہ نظر سے اپنی ادارے میں مزید بہتری لانے کے لئے اقدامات اٹھائے۔ آخر میں گورنر بلوچستان او ر اسپیکر نے مضمون نویسی، تقریر، خطاط ودیگر مقابلوں اور شعبوں میں اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے طلباء وطالبات میں اسناد تقسیم کئے۔

متعلقہ عنوان :