گورنر خیبر پختونخوا نے چھٹی عالمی ہندکو کانفرنس کا افتتاح کر دیا

کانفرنس میں گندھارا ہندکو اکیڈمی کے تحت چھپنے والی 100 کتابوں اور17 رسالوں کی رونمائی بھی کی گئی

جمعہ 8 دسمبر 2017 21:10

گورنر خیبر پختونخوا نے چھٹی عالمی ہندکو کانفرنس کا افتتاح کر دیا
پشاور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 دسمبر2017ء) گندھارا ہندکو بورڈ اور گندھارا ہندکو اکیڈمی پشاور کے زیر اہتمام چھٹی عالمی ہندکو کانفرنس کا افتتاح گورنر خیبر پختونخوا انجینئراقبال ظفر جھگڑا نے گندھارا ہندکو اکیڈمی کے دفتر میں کیا ۔اس موقع پر ملک و بیرون ملک سے آئے ہوئے مندوبین کے علاوہ مختلف شعبہ ہائے زندگی کے افراد نے شرکت کی۔

پہلے سیشن میں خطبہ استقبالیہ اعجاز احمد قریشی، چیئرمین گندھارا ہندکو بورڈنے پیش کیا جنہوں نے اس موقع پر ہندکو کی قدامت اور اس کے لئے کردار ادا کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔اُنہوں نے کہا کہ گندھارا ہندکو اکیڈمی اور گندھارا ہندکو بورڈکے زیر اہتمام خیبر پختونخوا میں بولی جانیوالی تمام زبانوں کی کتابوں کی اشاعت ممکن بنائی گئی ہے جس میں پشتو ،توروالی،کھواراورقومی زبان اردو بھی شامل ہیں۔

(جاری ہے)

اس موقع پر امریکہ سے آئے ہوئے پروفیسر ڈاکٹر امجد حسین زیدی نے اپنا خصوصی مقالہ بھی پیش کیا جس میں انہوں نے شہر پشاور میں بولی جانیوالی ہندکو زبان کو محفوظ کرنے اور اس کیلئے ترویجی کوششوں پر زور دیا ۔ انہوں نے کہا کہ جہاں تک ہندکو کا تعلق ہے دنیا کے ہر خطے میں اس کے بولنے والے کم یا زیادہ کسی نہ کسی صورت میں موجود ہیں اور آج کے زمانے میں انٹرنیٹ کے ذریعے اُن سے رابطہ رکھ کر اُن سے بھی تخلیقات حاصل کی جا سکتی ہیں۔

اسی سیشن کے دوران گندھارا ہندکو بورڈ کے جنرل سیکرٹری محمد ضیاء الدین نے امریکہ میں ہونیوالی پانچویں عالمی ہندکو کانفرنس کی روداد بھی پیش کی ۔ڈاکٹر اقبال بھٹہ نے خط نسخ کے حوالے سے اپنا مقالہ پیش کیا اس سیشن کی صدارت محترم سید ظفر علی شاہ ،سیکرٹری ہائیرایجوکیشن خیبر پختونخوا جو بلحاظ عہدہ گندھارا ہندکو اکیڈمی کے بورڈ آف گورنرز کے چیئرمین بھی ہیں نے کی۔

کانفرنس کا تیسرا سیشن کھانے کے وقفے کے بعد شروع ہوا جس کی صدارت سندھ کی معروف محققہ محترمہ پروفیسر ڈاکٹر فہمیدہ حسین نے کی۔اس سیشن میں کانفرنس کے عنوان یعنی’’ہند آریائی تے پاکستانی زباناں دی ترقی دے ذریعے قومی یکجہتی دا حصول‘‘پر مذاکرہ کیاگیا۔اس مذاکرے کے شرکاء کانفرنس کے تمام مقالہ نگار تھے جنہوں نے مختلف جہتوں پر بات کی اور مختلف تحفظات بھی پیش کئے ۔

اس کے ساتھ ساتھ اس مذاکرے میں سرکاری اور غیر سرکاری سطح پر ہندکو کی ترویج کے حوالے سے سفارشات بھی سامنے آئیں ۔مذکورہ مذاکرے میں پنجاب ،سندھ،مقبوضہ کشمیر اور خیبر پختونخوا سے مختلف زبانیں بولنے والے مندوبین نے اپنی اپنی زبان کے ہندکو سے روابط کا تذکرہ کیا۔اس سیشن کے کلیدی مقالہ نگار پروفیسر ڈاکٹر فہمیدہ حسین اور ڈاکٹر تحسین بی بی تھیں۔

کانفرنس کے تیسرے سیشن کے مہمان خصوصی نامور کالم نگاراور ڈرامہ نگار نذیر بھٹی تھے۔ اس سیشن میںجناح کالج کی پروفیسر ڈاکٹر تزئین گل نے بھی اظہار خیال کیاجبکہ کالم نگار اور مصنف علائو الدین عدیم نے بھی ’’صوفی ازم تے خطہ پشور‘‘ کے عنوان پر مقالہ پیش کیا۔کانفرنس کے پہلے دن کے چوتھے سیشن کی صدارت مانسہرہ سے تعلق رکھنے والے محقق اور صحافی اختر نعیم نے کی۔

اس سیشن میں ہندکو اور دیگر زبانوں کی ترقی کے حوالے سے اظہار خیال کیاگیا۔ کانفرنس میں ڈاکٹر پروین ملک نے پنجابی زبان میں اپنا مقالہ پیش کیا اور شرکاء سے خوب داد وصول کی۔ کانفرنس میں گندھارا ہندکو بورڈ اور اکیڈمی کے حوالے سے ویڈیو ڈاکیومنٹریاں بھی پیش کی گئیں جنہیں شرکاء نے خوب سراہا۔اس موقع پر کانفرنس کے پہلے دن کے چاروں سیشنز کے مقالہ نگاروں میں خصوصی شیلڈز اور سرٹیفیکیٹ بھی تقسیم کئے گئے۔

متعلقہ عنوان :