امریکہ نے بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت قرار دے ثابت کہ وہ مسلمان کا کھلا دشمن ہے، مولانا عبدالقادر لونی

جمعہ 8 دسمبر 2017 21:09

ڈیرہ مرادجمالی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 08 دسمبر2017ء) جمعیت علما ء اسلام نظریاتی کے صوبائی امیر مولانا عبدالقادر لونی نے کہا ہے کہ دنیا کا سب سے بڑا دہشت گرد امریکہ ہے اس نے بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دے کر ایک بار پھر ثابت کیا ہے کہ وہ اسلام اور مسلمان کا سب سے بڑا اور کھلا دشمن ہے امریکہ مسلمانوں کا کبھی اور کسی بھی صورت میں دوست نہیں ہو سکتا پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی مسلم لیگ ن کی بی ٹیم بن چکی ہے صوبائی حکومت کی کارگردگی مایوس کن ہے کرپشن لوٹ مارعروج پرہے جمعیت علماء اسلام نظریاتی ایم ایم اے کا حصہ نہیں بنے گی دینی جماعتوں کے حوالے سے کوئی نئے نام سے اتحادبناتو اس پر غورکرسکتے ہیںامریکہ اوراس کے حواریوں نے فلسطین کشمیرافغانستان سمیت دیگر مسلم ممالک میں اپنی طاقت کے ذریعے اب تک 35لاکھ مسلمانوں شہید کیا ہے ایسے انسانی سوزواقعات کی شدیدالفاظوں میں مذمت کرتے ہیں ۔

(جاری ہے)

بروز جمعہ ان خیالات کا اظہار انہوںنے ڈیرہ مرادجمالی میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پروڈیرہ شیرمحمد فقیرمحمودکھوسہ اورعبدالجبارسمیت دیگر افرادنے شمولیت کی پریس کانفرنس میں صوبائی رہنماء آزادخان مینگل،عبداللہ حقانی،اورمجاہدعبدالطیف کھوسہ،سمیت دیگر موجودتھے مولاناعبدالقادرلونی نے کہاکہ تمام مسلم ممالک کو چاہیئے کہ وہ امریکہ اور اسرائیل کے اس فیصلے کے ًخلاف متحد متفق ہو کر کوئی مؤثر لائحہ عمل طے کریں انہوںنے کہا کہ بلوچستان کی صوبا ئی حکومت کارکردگی کے لحاظ سے زیرو اور جھوٹ پر مبنی ہے پشتونخواہ کے وزراء ریکارڈ کرپشن میں ملوث ہیں ان کی پارٹی نواز شریف کی بی ٹیم ہے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے اعلی تعلیم یافتہ بے روزگار نوجوان ملک اور حکمرانوں سے مایوس ہو رہے ہیں ان کو روزگار فراہم کیا جائے، ایم ایم اے کی دوبارہ تشکیل سے کوٰئی فائدہ نہیں ہوگا اس کا پہلے تجربہ ہو چکا ہے البتہ دینی جماعتوں کا اتحاد ہونا چاہیئے مگر کسی نئے نام سے ہونا چاہیئے انہوں نے کہا کہ الیکشن کے حوالے سے مختلف جماعتوں سے رابطے شروع کر دیئے ہیں انہوں نے کہا کہ جس طرح کرپشن سیاسی جماعتوں کیلئے جائز نہیں ہے اسی طرح ملاں اور مولوی کیلئے بھی ناجائز ہے، ہم ظلم کے خلاف ہیں کفر کے نہیں جہاں بھی ظلم ہوگا ہم اس کی مخالفت کریں گے، جمعیت غریب اور متوسط طبقہ کی جماعت ہے اس میں لوگ بڑی تعداد میں شامل ہو رہے ہیں ہم سب کو اس میں شامل ہونے کی دعوت دے رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :