حکمران امریکی صدر کے فیصلے کے خلاف فی الفور او آئی سی کا اجلاس بلائیں ،حافظ نعیم الرحمن

افواج پاکستان سمیت عالم اسلام کی فوجوں کے سپہ سالارفیصلے کو مسترد کریں ،ْ فیصلہ واپس نہ لیا گیا توسخت عوامی ردِ عمل کا سامنا کرنا پڑے گا یہ ڈپلومیٹک ایشو نہیں بلکہ ایمان اورعقیدت کے سرچشمے کا مسئلہ ہے ،مسلم حکمرانوں کو دو ٹوک مؤقف اختیار کرناہوگا ،مظاہرے سے خطاب

جمعہ 8 دسمبر 2017 21:02

حکمران امریکی صدر کے فیصلے کے خلاف فی الفور او آئی سی کا اجلاس بلائیں ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 دسمبر2017ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹرسراج الحق کی اپیل پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت قراردینے کے خلاف ملک گیر یوم احتجاج کے سلسلے میں کراچی میں سینکڑوں مقامات پر احتجاجی مظاہرے کیے گئے ۔ مظاہروں میں عوام کی جانب سے مسلم دنیا کے حکمرانوں کے خلاف شدید غم و غصہ پایا گیا اور مطالبہ کیا گیا کہ حکمران غیرت ایمانی کا مظاہرہ کریں اورعوام کی ترجمانی کرتے ہوئے نہ صرف اس کو مستردکریں بلکہ اس فیصلے کو واپس لینے پر مجبور کریں۔

شہر بھر میں پانچوں اضلاع میں مساجد کے باہر مظاہرے کیے گئے جبکہ مرکزی مظاہرہ بنارس چوک پر کیا گیا جس سے امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن ، نائب امیر جماعت اسلامی کراچی محمد اسحاق خان ، امیر جماعت اسلامی ضلع غربی عبد الرزاق خان ، یوسی چیئرمین عبد الکلیم خان اور دیگر نے بھی خطاب کیا ۔

(جاری ہے)

علاوہ ازیں سراج الحق کی اپیل پر علمائے کرام و ائمہ مساجد نے جمعہ کے خطبہ میں بیت المقدس کی فضیلت و حیثیت کو اجاگر کیا ۔

امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے احتجاجی مظاہرہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم ڈونلڈ ٹرمپ کے فیصلے کو مسترد کرتے ہیں اور اپنے حکمرانوں سے کہتے ہیں کہ نہ صرف اس فیصلے کو مسترد کریں بلکہ فورا OICکا اجلاس بلائیں اور امریکہ کو فیصلہ واپس لینے پر مجبور کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہم افواج پاکستان سمیت عالم اسلام کی فوجوں کے سپہ سالاروں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فوری طور اس مسئلے کے خلاف مل کر اعلان کریں کہ ہم ڈونلڈ ٹرمپ کے اس فیصلے کو مسترد کرتے ہیں اور اگر یہ فیصلہ واپس نہیں لیا گیا تو سب مل کر اسرائیل کے خلاف جنگ کریں گے اور اس ناپاک وجود کو مٹا کر دم لیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ یہ ڈپلومیٹک ایشو نہیں بلکہ ایمان کا مسئلہ ہے ،غیر ت و حمیت کا مسئلہ ہے ، ہمارے وجود کا مسئلہ ہے ، ہمارے عقیدت کے سرچشمے کا مسئلہ ہے اس لیے راحیل شریف ہو یا قمرجاوید باجوہ ہوں ان سب کو واضح اعلان کرنا ہوگا ۔انہوں نے کہا کہ اگر امریکی قوم اس فیصلے کے خلاف ہیں تو اپنے صدر کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں ،امت مسلمہ گریٹر اسرائیل کے منصوبے کے سامنے ڈٹ کر کھڑی ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ کے صدر کے اعلان نے مسلم دنیا کے دوسوکروڑ مسلمانوں کی دل ازاری کی ہے۔ مسلمان اپنے قبلہ اوّل پر قبضہ برداشت نہیں کرسکتے یہ ہماری اسلامی تاریخ ہے ۔ہم کسی صورت اس کواسرائیلی دارالحکومت قبول نہیں کرسکتے۔ انہوں نے کہا کہ ہم کراچی میں بہت جلد بڑے عوامی احتجاجی ملین مارچ کااعلان کریں گے اور امریکی قونصلیٹ جائیں گے ،کراچی کے غیرت مند مسلمان لاکھوں کی تعداد میں نکلیں گے ۔

اگر کسی امریکی غلام نے رکاوٹ ڈالی تو امریکا کے حواریوں کو عوام سخت جواب دیں گے ۔محمد اسحاق خان نے کہا کہ یہ مسئلہ صرف فلسطینیوں کا نہیں بلکہ امت مسلمہ کا مسئلہ ہے ، امت مسلمہ اس وقت غم و غصے کا شکار ہیں ، حکمران ہوش کے ناخن لیں فی الفور OICکا اجلاس بلائیں اور اس فیصلے کی شدید مذمت کریں۔ عبد الرزاق خان نے کہا کہ آج ڈونلڈ ٹرمپ نے بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت قراردے دیا ہے اورکل خانہ کعبہ کا بھی فیصلہ کرلیا جائے گا یہ صرف اور صرف ہمارے حکمرانوں کی بے حسی اور بے غیرتی کی وجہ سے ہے ، اس وقت عالم اسلام میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے ، حکمران ہوش کے ناخن لیں اور ڈونلڈ ٹرمپ کے اس فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے فیصلہ واپس لینے پر مجبور کریں ورنہ عالم اسلام کے مسلمان اسرائیل کے خلاف اعلان جنگ کرنے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے ۔

علاوہ ازیں کراچی میں پانچوں اضلاع میں متعدد مقامات پر احتجاجی مظاہرے کیے گئے جس سے امیر جماعت اسلامی ضلع وسطی منعم ظفر خان ، امیر جماعت اسلامی ضلع جنوبی عبد الرشید ، امیر جماعت اسلامی ضلع بن قاسم عبد الجمیل ، امیر جماعت اسلامی ضلع شرقی یونس بارائی اور دیگر نے بھی خطاب کیا ۔

متعلقہ عنوان :