اسلام آباد، عدالتی حکم پر تھانہ آبپارہ پولیس نے گھر میں گھس کر لڑکی پر تشدد کر نیو الے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا

بااثر ملزمان کی گرفتاری کی بجائے پولیس نے مدعی کو تھانے کے چکر لگوانا شروع کردیئے ملزمان کی گرفتاری تاحال عمل میں نہ لائی جاسکی

جمعہ 8 دسمبر 2017 20:42

اسلام آباد، عدالتی حکم پر تھانہ آبپارہ پولیس نے گھر میں گھس کر لڑکی ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 08 دسمبر2017ء) عدالت کے حکم پر تھانہ آبپارہ پولیس نے گھر میں گھس کر لڑکی پر تشدد کر نیوالے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔ بااثر ملزمان کی گرفتاری کی بجائے پولیس نے مدعی کو تھانے کے چکر پر چکر لگوانا شروع کردیئے۔ ملزمان کی گرفتاری تاحال عمل میں نہ لائی جاسکی۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے تھانہ آبپارہ پولیس نے بالآخر عدالتی حکم پر بااثر اوباش نوجوانوں کے خلاف گھر میں گھس کر لڑکی پر تشدد کا مقدمہ ایک ماہ کی تاخیر سے درج کرلیا ہے۔

بااثر ملزمان کے زیر اثر آبپارہ پولیس نے مقدمہ کے اندراج کے بعد ملزمان کی گرفتاری کیلئے تاحال کسی قسم کی کارروائی کرنے یا چھاپے مارنے کے بجائے مدعی کو تھانے کے چکر لگوانا شروع کردیئے ہیں۔

(جاری ہے)

مدعی مقدمہ محمد نذیر ولد حاجی محمد خان نے درج کرائے گئے مقدمہ میں پولیس کو بتایا کہ دو نومبر 2017 ء کو فہد یاسین نای اوباش نوجوان نے دو نامعلوم سداتھیوں کے ہمراہ اس کے گھر میں گھس کر مدعی کی بیٹی پر تشدد کیا جس سے اس کے کپڑے پھٹ گئے ، اسی موقعہ پر مدعی کے بیٹے نے اپنی بہن کو بچانے کی کوشش کی تو ملزمان نے اسے بھی تشدد کرکے شدید زخمی کردیا۔

مدعی نے پولیس کو بتایا کہ ملزمان پستول اور آہنی راڈ کے ذریعے لڑکی اور اس کے بھائی پر تشدد کیا جبکہ گھر مین سامان کی بھی توڑ پھوڑ کی اور گھر کے مرکزی گیٹ پر بھی راد اور ٹھوکریں ماریں مدعی نے پولیس کو بتایا کہ اس سے قبل بھ ملزمان مدعی کے اہل خانہ کو ذدوکوب کر چکے ہیں ؒ مدعی نے درخواست کی کہ ملزمان کے خلاف تشدد کرنے اور چادر اور چاردیواری کا تقدس پامال کرنے کے آحوالے سے مقدمے کا اندراج کیا جائے۔

دوسری جانب بااثر ملزمان نے آبپارہ پولیس پر دبائو ڈالتے ہوئے ایک ماہ تک اندراج مقدمے سے روکے رکھا۔ تاہم مدعی نے پولیس کی جانبداری کے حوالے سے عدالت سے رجوع کیا اور مقدمہ درج نہ کرنے کی شکایت کی جس پر عدالت نے آبپارہ پولیس کو حکم دیا کہ ایف آئی آر درج کرکے ملزمان کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے۔ آبپارہ پولیس کی جانب سی6 دسمبر کو مقدمے کا اندراج کرلیا گیا تاہم تاحال پولیس نے ملزمان کی گرفتاری کے آحوالے سے کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی بلکہ ملزمان کے زیر اثر پولیس اہلکاروں نے مدعی کو تھانے کے چکر پہ چکر لگوانا شروع کردیئے ہیں اس حوالے سے مدعی محمد نذیر نے بتایا کہ پولیس نے تاحال کسی ملزم کو گرفتار نہیں کیا نہ ہی انکوائری آگے بڑھ سکی ہے جبکہ مقدمے کے تفتیشی افسر اے ایس آئی ذوالفقار علی نے موقف دیتے ہوئے بتایا کہ انکوائری کی وجہ سے مقدمے کے اندراج میں تاخیر ہوئی ہے تفتیش کا عمل جاری ہے جلد ہی ملزمان کو بھی گرفتار کرلیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :