امریکہ کی طرف سے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے کیخلاف مذہبی جماعتوں کے ملک گیر سطح پر احتجاجی مظاہرے

نماز جمعہ کے بعد امریکی فیصلے کیخلاف مذمتی قراردادیں پاس کی گئیں، شرکاء کی جانب سے شدید نعرے بازی ، ڈونلڈ ٹرمپ کے پتلے نذر آتش ٹرمپ نے امت مسلمہ کے زخموں پر نمک پاشی کی ہے جسکا خمیازہ اسے بھگتنا پڑے گا مسلمان ملک امریکہ سے سفارتی تعلقات ختم کریں مسلم حکمرانوں کو امریکی غلامی چھوڑ کر امت مسلمہ کی سرفرازی اور بیداری کیلئے ذمہ داریاں پوری کرنی چاہئیں ،پاکستان میں اسلامی سربراہی کانفرنس کا اجلاس طلب کیا جائے، اقوام متحدہ مظلوم فلسطینی مسلمانوں کو اسرائیل کے مظالم سے نجات دلانے کیلئے اپنا کردار ادا کرے حافظ محمد سعید ،طاہر محمود اشرفی ،مولانا فضل الرحمن ،سراج الحق ،اشرف آصف جلالی ،ثروت اعجازقادری ،مولانا سید عبدالخبیر آزاد و دیگر کا خطاب

جمعہ 8 دسمبر 2017 20:36

امریکہ کی طرف سے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے ..
لاہور/اسلام آباد /فیصل آباد /ملتان /کراچی/پشاور/کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 دسمبر2017ء) مذہبی جماعتوں نے امریکہ کی طرف سے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے کیخلاف ملک گیر سطح پر احتجاجی مظاہرے کئے گئے اور ریلیاں نکالی گئیں،شرکاء کی جانب سے امریکہ و اسرائیل کے خلاف شدید نعرے بازی کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پتلے بھی نذر آتش کیے گئے ، احتجاج کے باعث سکیورٹی اداروں کی طرف سے کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے جبکہ مختلف شاہرائیں بند ہونے سے شہریوں کو مشکلات کا بھی سامنا کرنا پڑا ۔

تفصیلات کے مطابق دفاع پاکستان کونسل اور جماعةالدعوة کے زیر اہتمام لاہور، راولپنڈی، ملتان، کراچی، کوئٹہ ،پشاور، فیصل آباداور گوجرانوالہ سمیت پورے ملک میں ہونے والے احتجاجی مظاہروں میں تمام مکاتب فکر اور شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی اور قبلہ اول کے تحفظ کے لئے جانیں قربان کرنے کا عزم کیا۔

(جاری ہے)

امیر جماعةالدعوة حافظ محمد سعید نے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت قرار دینے کیخلاف ملک گیرسطح پربھرپور تحریک چلانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسلمان ملک امریکہ سے سفارتی تعلقات ختم کریں۔

پاکستان میں اسلامی سربراہی کانفرنس کا اجلاس طلب کیا جائے۔ 17دسمبر کو لاہور میںتحفظ قبلہ اول کے حوالہ سے بڑا پروگرام ہو گا۔ ملک بھر کی سیاسی و مذہبی جماعتوں سے رابطے کر رہے ہیں۔ دفاع پاکستان کونسل کا مرکزی اجلاس اسی ہفتہ طلب کیا گیا ہے۔ مقبوضہ بیت المقدس آج پھر کسی صلاح الدین ایوبی کی منتظر ہے۔ مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت قرار دینے کا اعلان بہت بڑی جنگ کا پیش خیمہ ہے۔

اسے ٹھنڈے پیٹوںبرداشت نہیں کیا جائے گا۔امت مسلمہ کا بچہ بچہ بیت المقدس کے تحفظ کے لئے جانیں قربان کرنے کے لئے تیار ہے۔یہودی بیت المقدس کی طرح مدینہ منور ہ پر بھی قبضہ کرنے کے مذموم عزائم رکھتے ہیں۔ آج امت کو متحد و بیدار کرنے،غیرتمند بنانے اور میدانوں میں کھڑا کرنے کی ضرورت ہے۔دفاع پاکستان کونسل اور جماعةالدعوة کی اپیل پر علماء کرام نے خطبات جمعہ میں بیت المقدس کی آزادی کو موضوع بنایا اور امریکی فیصلے کے خلاف مذمتی قراردادیں پاس کی گئیں۔

جماعةالدعوة اور دفاع پاکستان کونسل کی طرف سے قصور، ساہیوال، اوکاڑہ، سیالکوٹ، جہلم، بہاولپور، خانیوال، بھکر، میانوالی، خوشاب، سرگودھا، سکھر، شہداد پور، بدین، میر پور خاص، سانگھڑ، کراچی، کوئٹہ ، حیدر آباد، ڈیرہ اسماعیل خاں اور دیگر علاقوں میں بھی نماز جمعہ کے بعد احتجاجی مظاہرے کئے گئے جن میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ اس موقع پر امریکی و اسرائیلی پرچم نذر آتش کئے گئے اور شدید نعرے بازی کی جاتی رہی۔

پاکستان علماء کونسل اور اس کی حلیف جماعتوں کے زیر اہتمام ملک بھر میں یوم الاقصی و القدس منایا گیا ، ملک بھر میں ہونے والے مظاہروں ، اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے حافظ طاہر محمود اشرفی اور دیگر مقررین نے امریکی صدر کے القدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے کے فیصلے کی شدید الفاظ میں مذمت کی، اسلامی ممالک کو امریکہ کا سفارتی ، اقتصادی اور معاشی بائیکاٹ کرنا چاہیے ، امریکی صدر نے امن کو تباہ کرنے کی سازش کی ہے جس مسلم امہ کو بھر پور جواب دینا ہو گا ۔

مقررین نے کہا کہا کہ ایک پلاننگ کے تحت امریکہ اور اس کے حواری اسلامی دنیا کو کمزور کرنے کی سازش کر رہے ہیں اور امریکی صدر دنیا کو عالمی جنگ کی طرف لے جا رہے ہیں۔ جمعیت علماء اسلام کے سر براہ مولانا فضل الرحمن کی اپیل پرملک بھر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے مسلمانوں کے قبلہ اول بیت المقدس کو ا سرائیل کادارالحکومت تسلیم کرنے اور امریکی سفارتخانہ القدس منتقل کر نے کے اعلان کے خلاف ملک گیر یوم احتجاج منا یا گیا اور احتجاجی مظاہرے کیے گئے ۔

لاہور میں احتجاجی مظاہرہ عبد الکریم روڈ لاہوہوٹل چوک پر کیا گیا جس کی قیا دت جے یو آئی ڈپٹی سیکر ٹری جنرل مولانا محمد امجد خان ،قاری زبیر اکمل ،حافظ عبد الواجد ،قاری حنیف الحق ،محمد قاسم افضل ،حافظ عبد الصمد ،حافظ محمد عمر اور دیگر نے کی ۔مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ امریکہ نے عالم اسلام کی غیرت کو چیلنج کیا ہے حکومت کو چاہیے وہ سعودی عرب اور ترکی کو ساتھ ملا کر چیلنج کو جواب دے ۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ امریکی سفیر دفتر خارجہ بلا کر شدید احتجاج کیا جا ئے ۔جماعت اسلامی کے امیر سینیٹر سراج الحق کی اپیل پر ملک بھر میں یوم احتجاج منایا گیا ۔ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد اور چاروں صوبائی دارالحکومتوں سمیت ملک بھر کے چھوٹے بڑے شہروں میں امریکہ کے خلاف اور فلسطین کے حق میں بڑی بڑی ریلیاں نکالی گئیں اور احتجاجی مظاہرے کیے گئے جن میں عوام نے بڑی تعداد میں شرکت کر کے امریکی اعلان کی شدید مذمت کی اور فلسطین کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا ۔

امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے لاہور میں مال روڈ پر مسجد شہدا کے مقام پر ہونے والے احتجاجی مظاہرے سے ٹیلی فونک خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ٹرمپ نے امت مسلمہ کے زخموں پر نمک پاشی کی ہے جس کا خمیازہ اسے بھگتنا پڑے گا ۔ ٹرمپ کا اعلان پوری دنیا کے لیے خطرے کی گھنٹی ہے ۔ مسلمان حکمران بزدلی کا رویہ چھوڑ کر ٹرمپ کے اعلان کے خلاف جرأ تمندی کا مظاہرہ کریں۔

مقبوضہ بیت المقدس کی آزادی عالم اسلام کے لیے زندگی اور موت کا مسئلہ ہے امریکہ کی اسلام دشمنی کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں اور اب امریکہ ایک ایسی جنگ مسلط کرنے کا اعلان کر چکاہے جو پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے سکتی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ مسلم حکمرانوں کو اب امریکی غلامی چھوڑ کر امت مسلمہ کی سرفرازی اور بیداری کے لیے ذمہ داریاں پوری کرنی چاہئیں ۔

انہوںنے کہاکہ دنیا کا کوئی مہذب ملک امریکہ کے اس شر انگیز اعلان کی حمایت نہیں کر سکتا ۔ چین ، برطانیہ ، روس ، جرمنی ، فرانس اور دیگر بڑی عالمی قوتوں نے ٹرمپ کے اعلان کر مسترد کرکے دنیا کو ایک تباہ کن جنگ سے محفوظ رکھنے کے لیے جس سنجیدہ رویے کا اظہار کیاہے ، وہ خوش آئند ہے ۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو رابطہ عالم اسلامی کے اجلاس میں شرکت کر کے قوم کی امنگوں کی ترجمانی کرنی چاہیے اور مقبوضہ بیت المقدس کے خلاف امریکی و صیہونی ناپاک عزائم کو ناکام بنانے کے لیے پاکستان کو فرنٹ لائن پر نظر آناچاہیے تاکہ امت کی رہنمائی اور قیادت کا فرض پوراکیا جاسکے ۔

تحریک لبیک یا رسول اللہﷺ العالمی اور تحریک صراط مستقیم کے زیر اہتمام ’’ یوم تحفظ بیت المقدس ‘‘منایا گیا۔آزاد کشمیر سمیت ہزاروں مساجد میں قبلہ اول کی آزادی کا مطالبہ کیا گیا اور ٹرمپ کے جارحانہ بیان کی مذمت کی گی ۔اس موقع پر ٹرمپ کے بیان کی مذمت میں مظاہرے بھی کئے گئے۔سب سے بڑا مظاہرہ لاہور میں امریکی سفارت خانے کے سامنے کیا گیا ۔

۔مرکزی چیئرمین ڈاکٹر محمد اشرف آصف جلالی نے موریشس سے ٹیلی فونک خطاب کرتے ہوئے کہا مسلم دنیا امریکہ پر انحصار ختم کردے۔امریکہ قرضے دیکر مسلمانوں کو اپنا غلام بنانا چاہتا ہے کسی سے بھیک مانگ کر پھر اس کی آنکھوں میں آنکھیںڈال کر بات نہیں کی جا سکتی ۔ عرب حکمران اور عرب تاجر امریکی بنکوں سے اپنا پیسہ نکلوا لیں تو امریکہ کا تکبر دوسرے دن ہی ختم ہو سکتا ہے۔

امریکہ اور اسرائیل کب سے فلسطینیوں کا خون بہا رہے ہیں۔بیت المقد س کو اسرائیل کا دار الحکومت قرار دینا لاکھوں فلسطینیوں کی ہڈیوں پر اسرئیل کے غاصبانہ قبضے کا محل تعمیر کرنا ہے۔ہم فلسطینیوں کی سر زمین میں یہودی بستیوں کی تعمیر کی پرزور مذمت کرتے ہیں ۔ مسلم حکمران اپنا علیحدہ بلاک تشکیل دیں۔اپنا ورلڈ بینک اپنا تجارتی مرکز اور اپنا دفاعی نظام واضح کریں امریکہ روس اور چین پر انحصار چھور دیں۔

ڈاکٹر محمد اشرف آصف جلالی نے کہا ہم ’’ تحریک تحفظ بیت المقدس ‘‘چلائیں گے اس سلسلہ میں 17دسمبر کو دن1:00بجے ’’داتا دربار سے پنجاب اسمبلی ‘‘تک تحفظ بیت المقدس مارچ ہو گا ۔جس میں سرکردہ علماء و مشائخ شرکت کریں گے جب تک ٹرمپ اپنا بیان واپس نہیں لیتا اور امت مسلمہ سے معافی نہیں مانگتا ہمارا احتجاج جاری رہے گا۔ یوم تحفظ بیت المقدس کے احتجاجی مظاہرہ میں سید خرم ریاض رضوی،صاحبزیدہ سردار احمد رضا فاروقی،صاحبزادہ مرتضی علی ہاشمی۔

قاری فرمان جلالی ۔مولانا فیاض جلالی و دیگر نے شرکت کی۔پاکستان سنی تحریک کی اپیل پر دینی جماعتوں نے جمعہ کو ملک گیر یوم تحفظ بیت المقدس کے طورپر منایا گیا اور مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے کے امریکی اعلان کیخلاف اسلام آباد، کراچی، لاہور، پشاور، کوئٹہ، راولپنڈی،فیصل آباد، ملتان ،گوجرانوالہ، حیدرآباد، سکھر، میرپورخاص ،ڈیرہ غازی خان اورمظفرآبادسمیت ملک کے کئی شہروں میں بڑے احتجاجی مظاہرے اورریلیاں نکالی گئیں جبکہ جمعہ کے ملک گیراجتماعات میں اس مذموم اقدام کیخلاف مذمتی قراردادیں منظور کی گئیں ،احتجاجی مظاہروں اور ریلیوں میں امریکی واسرائیلی پرچم بھی نذرآتش کیے گئے۔

سربراہ سنی تحریک محمدثروت اعجازقادری کاکہناتھاکہ امریکی صدرڈونلڈٹرمپ کی جانب سے امریکی سفارت خانے کو مقبوضہ بیت المقدس منتقل کرنیکااعلان اسلام کیخلاف اعلان جنگ کے مترادف ہے۔مقبوضہ بیت المقدس کو غاصب اسرائیل کا دارالحکومت قرار دینا عالمی قوانین کی کھلم کھلاخلاف ورزی ہے، واضح ہوگیا ہے کہ امریکی صدر یہودی مفادات کے تحفظ کے لئے کام کررہے ہیں،مسلم دنیا کے حکمرانوں کو متحدہو کر اس پر اپنا مشترکہ لائحہ عمل دینا چاہیے،اسرائیل نے فلسطینیوں پر ظلم کی انتہا کر رکھی ہے، اقوام متحدہ مظلوم فلسطینی مسلمانوں کو اسرائیل کے مظالم سے نجات دلانے کے لئے اپنا کردار ادا کرے۔

خطیب بادشاہی مسجد لاہور و چیئر مین مجلس علماء پاکستان مولانا سید عبدالخبیر آزادکی قیادت میں بھی نماز جمعہ کے بعد احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ بیت المقدس انبیاء کرام علیہم السلام کی سر زمین ہے اورمسلمانوں کا قبلہ اول ہے ،اسرائیلی دار الخلافة بنا نے کا منصوبہ اور امریکی سفارتخانہ کے قیام کا امریکی صدر ٹرمپ کی طرف سے اعلان کی پر زور مذمت کرتے ہیں ، اسرائیلی وامریکی منصوبہ کبھی کامیاب نہیں ہوگا۔