بنگلا دیش پریمیر لیگ میں شرکت کرنے والے فاسٹ بالر محمد سمیع کا کرکٹ بورڈ کے ہیڈ کوارٹرز میں انٹرویو ریکارڈ کیا گیا

کچھ معلومات ملی تھیں جس کی بنیاد پر محمد سمیع کو طلب کیا گیا، جو معلومات چاہی تھیں وہ مل گئی ہیں ضرورت ہوئی تو دوبارہ بلوا سکتے ہیں‘ جی ایم لیگل

جمعہ 8 دسمبر 2017 19:59

بنگلا دیش پریمیر لیگ میں شرکت کرنے والے فاسٹ بالر محمد سمیع کا کرکٹ ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 دسمبر2017ء) بنگلا دیش پریمیر لیگ میں شرکت کرنے والے فاسٹ بالر محمد سمیع کا کرکٹ بورڈ کے ہیڈ کوارٹرز میں انٹرویو ریکارڈ کیا گیا ۔ ذرائع کے مطابق بنگلا دیش پریمیر لیگ میں مبینہ طور پر اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں کے الزام میں فاسٹ بالر محمد سمیع کو باز پرس کیلئے پی سی بی ہیڈ کوارٹرز طلب کرکے ان کا انٹرویو ریکارڈ کیا گیا۔

پی سی بی کے جنرل مینیجر لیگل سلمان نصیر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں کچھ معلومات ملی تھیں جس کی بنیاد پر محمد سمیع کو پی سی بی ہیڈ کوارٹرز طلب کیا گیا، معاملے کی چھان بین کر رہے ہیں، فاسٹ بالر ٹین لیگ ٹونٹی کرکٹ لیگ میں شرکت سے نہیں روکا گیا۔انہوں نے کہا کہ فاسٹ بائولر محمد سمیع سے جو معلومات چاہی تھیں وہ مل گئی ہیں ضرورت ہوئی تو دوبارہ بلوا سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق پی سی بی نے محمد سمیع کو برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی کے رکن کے بیان پر طلب کیا ہے جس میں انہوں نے اسپاٹ فکسنگ کے حوالے سے محمد سمیع سمیت دو پاکستانی کرکٹر کے نام لیے تھے۔پی سی بی ذرائع کا کہنا ہے کہ محمد سمیع کو فی الحال انٹرویو کے لیے طلب کیا گیا جس میں ان کے حوالے سے سامنے آنے والی اطلاعات کے بارے میں جاننے کی کوشش کی گئی ۔

ذرائع نے بتایا کہ محمد سمیع اپنے وکیل کے بغیر پیش ہو ئے اور انٹرویو کے بعد انہیں کیس میں شامل کرنے یا نہ کرنے سے متعلق حتمی فیصلہ سامنے آسکے گا۔واضح رہے کہ محمد سمیع ان دنوں بنگلا دیش پریمیر لیگ میں مصروف تھے، انہیں اس دوران فوری طلب کیا گیا جس کے بعد وہ پاکستان پہنچے اور پی سی بی ہیڈ کوارٹر میں اینٹی کرپشن ٹریبونل کے سامنے پیش ہوگئے ہیں۔

محمد سمیع نے بی پی ایل میں راج شاہی کنگز کی نمائندگی کی ہے اور اب تک 11 وکٹوں کے ساتھ ایونٹ کے کامیاب ترین بولر ہیں۔ محمد سمیع نے آخری بار کسی انٹرنیشنل میچ میں پاکستان کی نمائندگی 2016 کے ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ میں کی تھی اور اب صرف ڈومیسٹک کرکٹ اور لیگز تک محدود ہیں۔واضح رہے کہ چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی نے چند روز قبل ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ بنگلہ دیش پریمیر لیگ میں شکوک سامنے آنے پر کھلاڑیوں کے خلاف تحقیقات کرنا چاہتے تھے لیکن بی سی بی نے تعاون سے گریز کیا۔

متعلقہ عنوان :