ْبیلٹ و روڈ منصوبے سے افریقہ میں لچکدار پیداوار کو مہمیز مل سکتی ہے ،سینئر ماہر ماحولیات

کئی شعبوں میں چین افریقہ کے درمیان تعاون کے حوالے سے زبردست مواقع ہیں ، شنہوا سے انٹرویو

جمعہ 8 دسمبر 2017 15:29

نیروبی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 08 دسمبر2017ء) ایک سینئر ماہر ماحولیات نے کہا ہے کہ افریقی ممالک بیلٹ و روڈ (بی اینڈ آر ) منصوبے کے تحت چین کے ساتھ تعاون میں اضافے سے زبردست اقتصادی ، سماجی اور ماحولیاتی فوائد حاصل کر سکتے ہیں۔ چین میں یورپی یونین کے ایوان تجارت میں ماحولیات ورکنگ گروپ کے نیشنل وائس چیئرمین ڈیان لوکا گھیارا نے کہا کہ افریقی ممالک بیلٹ و روڈ منصوبے میں بندھن کے طورپر ایسے شعبوں میں جو سبز اور مشمولہ ترقی میں پیشرفت کرتے ہیں بیجنگ کے ساتھ تعاون میں اضافے سے فوائد حاصل کر سکتے ہیں، گھیارا نے کہا کہ میں کئی شعبوں میں چین اور افریقہ کے درمیان تعاون کے حوالے سے زبردست مواقع دیکھتا ہوں ،ہم ماحول ، مینوفیکچرنگ ، لاجسٹکس اور کنسٹرکشن کے بارے میں سوچ سکتے ہیں ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں 4سے 6دسمبر تک نیروبی میں منعقدہ اقوام متحدہ ماحولیاتی اسمبلی (یو این ای اے 3) کے تیسرے اجلاس کے دوران چینی خبررساں ایجنسی کو ایک انٹرویو میں کیا ۔انہوں نے کہا کہ کثیر الجہتی ایجنسیاں اس علم کے ساتھ کہ بیلٹ و روڈ منصوبے سے افریقہ کے گرین ایجنڈا کو تبدیل کیا جاسکتا ہے ، بیلٹ و روڈ منصوبے سے زبردست اہمیت وابستہ کئے ہوئے ہیں، مجھے بیلٹ و روڈ منصوبے کی اہمیت کی وجہ سے اس اسمبلی میں مدعو کیا گیا ہے،ہمیں علم ہے کہ اقوام متحدہ اس منصوبے کی بھرپور حمایت کرتا ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ مالیاتی تحفظ میں مہارت کی چینی دولت کا اطلاق افریقہ پرکیا جا سکتا ہے تا کہ صاف ماحول کو فروغ دیا جا سکے ۔

متعلقہ عنوان :