تحریک فتح اور فلسطینی اتھارٹی نے امریکہ کیساتھ تعلقات ختم کردیئے ،فلسطین میں قومی حکومت کی تشکیل میں کوئی رکاوٹ نہیں رہی، عزام الاحمد

غزہ کی پٹی میں حکومتی شعبوں کا کنٹرول حاصل کرنے کیلئے تمام اقدامات سرعت کیساتھ مکمل کرلئے ہیں،اختلافات کے بعد بھرتی کیے گئے ملازمین کا مسئلہ طے شدہ وقت کے اندر اندر حل کرلیا جائیگا، فتحاوی رہنماء کی گفتگو

جمعہ 8 دسمبر 2017 15:22

رام اللہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 دسمبر2017ء) تحریک فتح کی مرکزی کونسل کے سینئر رکن اور فلسطینی مصالحتی مذاکرات کار عزام الاحمد نے کہا ہے تحریک فتح اور فلسطینی اتھارٹی نے امریکہ کیساتھ تعلقات ختم کردیئے ہیں،فلسطین میں قومی حکومت کی تشکیل میں کوئی رکاوٹ نہیں رہی۔غیر ملکی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عزام الاحمد نے کہا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے مقبوضہ بیت المقدس کو صہیونی ریاست کا دارالحکومت تسلیم کیے جانے کے بعد امریکا سے تعلقات بے معنی ہوچکے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ فلسطینی سیاسی جماعتوں نے حکومت کی تشکیل کی راہ میں حائل مشکلات حل کر لی ہیں۔ فلسطین میں سیاسی عمل میں اب کوئی رکاوٹ نہیں۔ فلسطینی حکومت دن رات اپنی ذمہ داریاں ادا کررہی ہے۔

(جاری ہے)

ایک سوال کے جواب میں فتحاوی رہنما نے کہاکہ غزہ کی پٹی میں حکومتی شعبوں کا کنٹرول حاصل کرنے کیلئے تمام اقدامات سرعت کیساتھ مکمل کرلئے ہیں۔

بدھ اور جمعرات کو بیشتر وزارتوں نے غزہ میں اپنا انتظام سنبھال لیا ہے۔عزام الاحمد نے کہا کہ پرانے ملازمین اپنے عہدے پر بحال کردیئے گئے ہیں۔ اختلافات کے بعد بھرتی کیے گئے ملازمین کا مسئلہ طے شدہ وقت کے اندر اندر حل کرلیا جائے گا۔عزام الاحمد نے کہا کہ حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ سے ہونے والی ملاقات میں اگلے دنوں اور چند ہفتوں کے دوران مصالحتی عمل کو مزید مستحکم کرنے سے اتفاق کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکی صدر ٹرمپ کے القدس کے بارے میں اقدام کے بعد فلسطینیوں میں مصالحت کی زورت اور دو چند ہوگئی ہے۔ انہوںنے کہا کہ ٹرمپ کے القدس بارے اعلان کے بعد فلسطینی اتھارٹی اور واشنگٹن کے درمیان رابطے ختم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکی اقدام کے بعد آنیوالے دنوں میں فلسطینی حکومت جوابی اقدامات کریگی۔

متعلقہ عنوان :