حوثیوں کا ایک اور جرم، صنعاء کی جامع مسجد کا نام تبدیل

سابق صدر علی صالح کے نام سے منسوب جامع مسجد الصالح کا نام تبدیل کر کے جامع الشعب رکھ دیاگیا

جمعہ 8 دسمبر 2017 15:22

صنعائ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 دسمبر2017ء)حوثیوں کی جانب سے انتقامی کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ گذشتہ روز یمن کے صدر مقام صنعاء میں سابق صدر علی صالح کے نام سے منسوب جامع مسجد ’الصالح‘ کا نام تبدیل کر کے جامع الشعب کر دیا گیا۔عرب ٹی وی کے مطابق ایران نواز حوثی باغیوں نے صنعاء میں قائم سابق مقتول صدر علی عبداللہ صالح کے دور میں تعمیر کی گئی مسجد الصالح کے نام کی تختی تبدیل کردی۔

گذشتہ پیر کو علی صالح کے قتل کے بعد حوثیوں نے سابق صدر کے نام منسوب ہر چیز کا نام تبدیل کرنے کی مہم شروع کر رکھی ہے۔ حوثیوں اور علی صالح کی طرف کے درمیان اتحاد ختم ہونے اور دونوں کے درمیان لڑائی کے بعد صنعاء میں حالات اب بھی کشیدہ ہیں۔اطلاعات کے مطابق حوثیوں کی طرف سے جامع الصالح کا نام ایک ایسے وقت میں تبدیل کیا ہے کہ صنعاء میں لڑائی کے دوران ہلاک ہونے والی90 باغیوں کی تدفین کی جا رہی تھی۔

(جاری ہے)

کسی مخصوص مرکز کے نام کی تبدیلی کا یہ پہلا واقعہ نہیں۔ سنہ 2014ء کے بعد صنعاء اور کئی دوسرے شہروں میں شاہراؤں اور دیگراہم مقامات کے نام تبدیل کردیے تھے۔خیال رہے کہ صنعاء میں میدان سبعین میں واقع جامع مسجد الصالح معاصر فن تعمیر کا ایک شاہکار ہے۔ اس کی تعمیر آٹھ سال کا عرصہ لگا اور اس پر 10 کروڑ ڈالر خرچ کیے گئے تھے۔ اسے جدید عرب اور اسلامی طرز تعمیر پر بنایا گیا ہے۔

دو لاکھ 24 ہزار 821 مربع میٹر رقبے پرپھیلی مسجد الصالح میں 45 ہزار افراد ایک ہی وقت میں با جماعت نماز ادا کرسکتے ہیں۔ دو منزلہ عمارت کے 10 مرکزی دروازے، مشرقی اور مغربی سمت میں دو صحن اور جنوبی سمت میں پانچ دروازے مسجد کا حصہ ہیںمسجد سے متصل قرآن واسلامی علوم کالج تین منزلہ عمارت پر مشتمل ہے جس میں 20 کلاس رومز، کانفرنس ہال، خواتین اور مردوں کے لے الگ الگ دفاتر، مخطوطات آرکائیو اور ڈسپنسری بھی کی سہولت بھی موجود ہے۔