لگتا ہے وزارت نے ممبران کو باہر بھجوا دیا ،

سپیکر کا وقفہ سوالات میں وزارت داخلہ سے سوال کا جواب نہ آنے پر اظہاربرہمی اگر یہی رویہ رہا تو وزیراعظم سے شکایت کروں گا ، کسی نہ کسی وزیر کو وزارت سے ہاتھ دھونا پڑے گا،وزارت داخلہ سے متعلق درجن سے زائد سوالات کے جوابات نہیں دیئے گئے، اس چیز کو برداشت نہیں کیا جاسکتا، اس اجلاس کے تمام اخراجات سیکرٹری داخلہ سے وصول کئے جانے چاہئیں،لگتا ہے وزارت داخلہ نے ممبران کو باہر بھجوا دیا ہے،وزارت داخلہ کے جوائنٹ سیکرٹری کی اجلاس میں عدم حاضری پر سیکشن افسر کو اسپیکر نے ایوان چھوڑنے کا کہہ دیا ،سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق

جمعہ 8 دسمبر 2017 15:12

لگتا ہے وزارت نے ممبران کو باہر بھجوا دیا ،
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 08 دسمبر2017ء) قومی اسمبلی اجلاس سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے وقفہ سوالات کے دوران وزارت داخلہ سے متعلق سوال کا جواب نہ آنے پر شدیدبرہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر یہی رویہ رہا تو وزیراعظم سے شکایت کروں گا کہ کسی نہ کسی وزیر کو وزارت سے ہاتھ دھونا پڑے گا،وزارت داخلہ سے متعلقدرجن سے زائد سوالات کے جوابات نہیں دیئے گئے اس چیز کو برداشت نہیں کیا جاسکتا آج کے اجلاس کے تمام اخراجات سیکرٹری داخلہ سے وصول کئے جانے چاہئیں۔

وزارت داخلہ کے متعلقہ سوالات پر ارکان کی عدم حاضری پر سپیکر نے کہا کہ لگتا ہے وزارت داخلہ نے ممبران کو باہر بھجوا دیا ہے،وزارت داخلہ کے جوائنٹ سیکرٹری کی اجلاس میں عدم حاضری پر سیکشن افسر کو اسپیکر نے ایوان چھوڑنے کا کہہ دیا جوائنٹ سیکرٹری وزارت داخلہ جب آئے تو ایاز صادق نے انہیں سختی سے ایوان سے جانے کا حکم دیا اور ہدایت کی کہ پانچ منٹ میں سیکرٹری ایوان میں آئے۔

(جاری ہے)

جمعہ کو وقفہ سوالات کے دوران وزارت داخلہ سے متعلق متعدد سوالات کے جواب نہ آنے پر سپیکر نے شدید ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے پوچھا کہ اس وقت گیلری میں وزارت داخلہ کا کون سا افسر موجود ہے تو سیکشن آفیسر کی سطح کے ایک افسر نے بتایا کہ وہ وزارت داخلہ کی نمائندگی کیلئے یہاں موجود ہیں جس پر سپیکر نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ پانچ منٹ کے اندر سیکرٹری داخلہ کو یہاں بلائیں جوائنٹ سیکرٹری بھی کیوں نہیں آئے۔

سیکرٹری سے کہیں کہ وہ خود یہاں پر آئیں۔ انہوں نے کہا کہ وزارت داخلہ کے افسران کا رویہ قابل افسوس ہے ،آج کے اجلاس کے تمام اخراجات سیکرٹری داخلہ سے وصول کئے جانے چاہئیں ،ہم یہ برداشت نہیں کریں گے کہ سوالات کے جواب نہ آئیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر یہ صورتحال برقرار رہی تو وہ وزیراعظم سے سفارش کریں گے کہ ذمہ داروں کو برخاست کردیا جائے۔ سپیکر سردار ایاز صادق نے وزیر مملکت برائے داخلہ سے کہا کہ وہ سیکرٹری داخلہ کو لے کر ان کے چیمبر میں آئیں ۔ وہ ایسی صورتحال میں اجلاس کی صدارت نہیں کر سکتے ،اس مسئلے کا حل نکالنا ہوگا۔۔