حماس کا نئی انتفادہ کا اعلان، حزب اللہ کی حمایت

ْ ٹر مپ کے فیصلے کے خلاف مزاحمت پر مسلم امہ کے اتحاد اور حمایت کی ضرورت ہے ،حسن نصراللہ

جمعہ 8 دسمبر 2017 15:02

بیروت (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 08 دسمبر2017ء) لبنانی تنظیم حزب اللہ نے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کئے جانے کے امریکی فیصلے کے خلاف حماس کی جانب سے نئی انتفادہ تحریک کے اعلان کی حمایت کر دی ہے۔ لبنانی ٹی وی پر نشر ہونے والے خطاب میں حزب اللہ کے راہنما حسن نصراللہ نے کہا کہ سب سے اہم اقدام فلسطینی انتفادہ اور اسلامی ملکوں کا سربراہ اجلاس ہو گا جس میں یروشلم کو فلسطین کا ابدی دارالحکومت قرار دیا جائے۔

انہوں نے نئی فلسطینی انتفادہ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ مزاحمت بڑھائی جائے گی جو امریکی فیصلے کا بھرپور اور سخت جواب ہو گا ۔ تاہم انہوں نے صدر ٹرمپ کے فیصلے کے خلاف مزاحمت پر مسلم امہ کے اتحاد اور حمایت کی ضرورت پر زور دیا ۔

(جاری ہے)

حسن نصراللہ نے کہاکہ واشنگٹن نے اسرائیل اور فلسطین کے درمیان تنازع میں ضامن ہونے کے باوجود فلسطینیوں کو نظر انداز کیا اور ٹرمپ نے اپنے اعلان میں اسرائیل کو بتایا ہے کہ یروشلم تمہارا ہے اور تمہاری حاکمیت کے تحت ہے ۔

تاہم انہوں نے خبردار کیا کہ مسلمان اور مسجد الاقصیٰ سمیت ان کے مقدس مقامات کو اب انتہائی خطرہ ہے اس سے قبل حماس کے راہنما اسماعیل ہانیہ نے امریکی اقدام کے جواب میں نئی انتفادہ کے آغاز کا اعلان کیا تھا جبکہ غزہ میں عوام کے اجتماع سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ یہ تحریک بیت المقدس اور مغربی کنارے کی آزادی تک نہیں رکے گی ۔ان کا مزید کہنا تھا کہ بیت المقدس اور فلسطینیوں کو لاحق اسٹرٹیجک خطرات سے نمٹنے کے لئے حماس کے تمام ارکان اور ونگز کو مکمل تیار رہنے کی ہدایت کر دی گئی ہے تاہم مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے امریکی صدر ٹرمپ کے فیصلے کے خلاف دنیا بھر میں شدید ردعمل سامنے آیا ہے ۔ ۔