سپریم کورٹ نے اورنج لائن ٹرین منصوبہ جاری رکھنے کی اجازت دے دی

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعہ 8 دسمبر 2017 12:18

سپریم کورٹ نے اورنج لائن ٹرین منصوبہ جاری رکھنے کی اجازت دے دی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 08 دسمبر 2017ء) : سپریم کورٹ نے لاہور میں اورنج لائن ٹرین منصوبے کو جاری رکھنے کی اجازت دے دی ۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں جسٹس اعجاز افضل کی سربراہی میں 5 رکنی بنچ نے کیس کا فیصلہ سنایا ۔پانچ رکنی بنچ میں جسٹس اعجاز افضل خان سمیت جسٹس عظمت سعید، جسٹس اعجاز الاحسن، جسٹس مقبول باقر اور جسٹس مظہر عالم میاں خیل شامل ہیں۔

  فیصلہ 1-4کی اکثریت سے سنایا گیا۔ جسٹس مقبول باقر نے فیصلے سے اختلاف کیا۔ سپریم کورٹ نے لاہور ہائیکورٹ کے حکم امتناع کو کالعدم قرار دیتے ہوئے 1.6 ارب ڈالر مالیت کے منصوبے کو جاری رکھنے کی اجازت دے دی۔ سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ اورنج لائن ٹرین منصوبے پر کام جاری رکھنے کی اجازت کےساتھ 31 شرائط لاگو کی گئی ہیں۔

(جاری ہے)

سپریم کورٹ نے منصوبے کی تکمیل کے لیےآرکیالوجی ڈیپارٹمنٹ کے ماہرین پر مشتمل ایک وسیع البنیاد کمیٹی بنانے کا بھی حکم دیا ہے۔

کمیٹی میں آرکیالوجی سمیت مختلف ڈیپارٹمنٹس کے لوگ شامل ہوں گے۔ کمیٹی میں سپریم کورٹ کا ایک ریٹائرڈ جج بھی شامل ہو گا۔ کمیٹی اورنج لائن منصوبے پر وزیر اعلیٰ کو اپنی سفارشات پیش کرے گی ۔ 5 رکنی وسیع البنیاد کمیٹی ایک سال کے لیے بنائی گئی ہے۔ یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے اورنج لائن ٹرین منصوبے کا فیصلہ 17 اپریل کو محفوظ کیا تھا۔قبل ازیں لاہور ہائی کورٹ نے تاریخی ورثہ کے دو سو فٹ اطراف تعمیرات پر پابندی عائد کی تھی جس کے خلاف پنجاب حکومت، ایل ڈی اے، ماس ٹرانزٹ اتھارٹی اور نیسپاک نے اپیلیں دائر کی تھیں۔عدالت نے غیر ملکی ماہرین پر مشتمل دو رکنی کمیشن بھی تشکیل دیا تھا۔ ماہر آثار قدیمہ نے منصوبے کیخلاف جبکہ تعمیراتی ماہرین نے منصوبے کے حق میں رپورٹ دی تھی۔

متعلقہ عنوان :