ثقافتی تعلقات دنیا بھر کے ممالک کے مابین عوام سے عوام کے رابطوں کے فروغ کا ذریعہ ہوتے ہیں، ہم امن پسند ملک ہیں ہماری ثقافت اور قومی ورثہ ہی ہماری اصل پہچان ہے، ہم چاہتے ہیں کہ دنیا ہمیں ہماری ثقافت اور نوجوانوں کی فعالیت کے نام سے جانے ، ہم ثقافت، فن اور قومی ورثے سے انتہا پسندی اور دہشت گردی سے لڑ یں گے، چینی پاکستان کو اور پاکستانی چین کو اپنا دوسرا گھر سمجھتے ہیں ، چین سے پاکستان کے تعلقات ثقافتی اقدار اور ورثہ پر مشتمل ہیں جو وقت کے ساتھ ساتھ فروغ پا رہے ہیں

وزیر مملکت اطلاعات و نشریات و قومی ورثہ مریم اورنگزیب کا پی این سی اے میںثقافتی میلے کی تقریب سے خطاب

جمعرات 7 دسمبر 2017 23:30

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 دسمبر2017ء) وزیر مملکت اطلاعات و نشریات و قومی ورثہ مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ ثقافتی تعلقات دنیا بھر کے ممالک کے مابین عوام سے عوام کے رابطوں کے فروغ کا ذریعہ ہوتے ہیں،ہم امن پسند ملک ہیں ہماری ثقافت اور قومی ورثہ ہی ہماری اصل پہچان ہے، ہم چاہتے ہیں کہ دنیا ہمیں ہماری ثقافت اور نوجوانوں کی فعالیت کے نام سے جانے ، ہم ثقافت فن اور قومی ورثے سے انتہا پسندی اور دہشت گردی سے لڑ یں گے، چینی پاکستان کو اور پاکستانی چین کو اپنا دوسرا گھر سمجھتے ہیں ، چین سے پاکستان کے تعلقات ثقافتی اقدار اور ورثہ پر مشتمل ہیں جو وقت کے ساتھ ساتھ فروغ پا رہے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے پاکستان نیشنل کونسل آف دی آرٹس میں چائنی کلچرل سنٹر کاپاکستان میں چینی سفارتخانہ کے تعاون سے منعقدہ --’’ردھم آف لیائو لیائی‘‘ثقافتی میلے کی تقریب سے بطور مہمان خصوصی اپنے خطاب میں کیا۔

(جاری ہے)

تقریب میں پاکستان میں چین کے نئے تعینات ہونے والے سفیر یائو جنگ،پی این سی کے ڈائریکٹر جنرل سید جمال شاہ،چینی سفارتخانہ کے کلچرل قونصلر یو یی اور چائنہ کلچرل سنٹر کے ڈپٹی ڈائریکٹرلی شو نے شرکت کی۔

وزیر مملکت مریم اورنگزیب نے کہا کہ ثقافتی تعلقات دنیا بھر کے ممالک کے مابین عوام سے عوام کے رابطوں کے فروغ کا ذریعہ ہوتے ہیں اور پی این سی اے دنیا بھر سے ثقافتی طائفے لانے اور انھیں پی این سی اے میں پرمارمنس کا مظاہرہ کرنے کا موقع فراہم کرنے میں کلیدی کردار ادا کر رہا ہے۔وزارت اطلاعات و نشریات اس ضمن میں پاکستانی ثقافت اور ورثے کی ترویج کیلئے کوشاںہے۔

انھوں نے کہا کہ چین سے پاکستان کے تعلقات دہائیوں پر محیط ہیں جو صرف اقتصادی تعلقات پر مبنی نہیں بلکہ ثقافتی اقدار اور ورثہ پر مشتمل ہیں جو وقت کے ساتھ ساتھ فروغ پا رہے ہیں۔انھوں نے کہا دونوں ممالک کے مابین یہ دو طرفہ تعلقات سمندروں سے گہرے،پہاڑوں سے بلند اور شہد سے زیادہ میٹھے ہیں ۔وزیر مملکت نے کہا کہ پاکستان کی ترقی کا سفر دہشت گردی کے خاتمے توانائی لانے سمیت کوئی بھی سفر ہو اس میں چین نے ہمیشہ سب سے بڑھ کر ہمارا ساتھ دیا اور ہر کڑے وقت میں پاکستان کے ساتھ کھڑارہا۔

انھوں نے کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری سے پاکستان اور چین کی آنے والی نسلوں کا مستقبل جڑا ہوا ہے،اقتصادی راہداری سے دونوں ملکوں کے مابین تعلقات مزید مضبوط سے مضبوط تر ہوتے جائیں گے۔ثقافتی وفود کے تبادلوں سے ایک دوسرے کی ثقافت کو سمجھنے میں مدد ملتی ہے۔انھوں نے کہا کہ پاکستان کی نوجوان نسل اپنے ثقافتی ورثے سے بہت دور جا چکی ہے، ہمیں انھیں اپنی ثقافت سے منسلک کرنا ہے تاکہ دنیا کے سامنے پاکستان کے مثبت تشخص کو اجاگر کیا جا سکے۔

انھوں نے کہا کہ پاکستان میں جمہوری تسلسل آگے کی طرف جا رہا ہے ، ہمیں اپنے ووٹ کو بہتر انداز میں استعمال کرنا ہے اور آئندہ انتخابات میں اپنے ووٹ سے حقیقی نمائندے کارکردگی کی بنیاد پر منتخب کرنا ہیں، پاکستان کو ووٹ کی طاقت نے آزادی دی، ووٹ نے پاکستان کو ایٹمی طاقت بنایا،اور اب معاشی طاقت بن رہا ہے ووٹ کی طاقت نے پاکستان کو کو لوڈشیڈنگ سے پاک کیا جو سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف کے وژن سے ممکن ہوا۔

وزیر مملکت اطلاعات نے کہا کہ حکومت کے اقدامات کی بدولت دہشت گردی میں 90فیصد کمی آئی۔انھون نے کہا کہہم نے 35سال ایک قوم بن کر دہشت گردی کا مقابلہ کیا ہے ۔انھوں نے کہا کہ وزارت اطلاعات کے زیر اہتمام فلم انڈسٹری کی ترقی کیلئے اقدامات کیے جا رہے ہیں ،چین نے اقتصادی راہداری کی صورت میں سب سے بڑی سرمایہ کار ی کی ہے جس کی تکمیل سے دوطرفہ دوستی کو مزید تقویت ملے گی۔قبل ازیں پاکستان میں چین کے سفیر نے بھی تقریب سے خطاب کیا اور دونوں مملک کے افنکاروں اور گلوکاروں نے اپ نے فن کا مظاہرہ کیا۔