پنجاب فوڈ اتھارٹی نے کھلے دودھ پر مکمل پابندی عائد کرنے کیلئے پاسچرائزیشن عمل کو لاگو کرنے کیلئے تیاریوں کا آغاز کر دیا

جمعرات 7 دسمبر 2017 23:13

فیصل آباد۔7 دسمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 دسمبر2017ء) پنجاب فوڈ اتھارٹی نے کھلے دودھ پر مکمل پابندی عائد کرنے کیلئے پاسچرائزیشن قانون پاس کروانے کے بعداب پاسچرائزیشن عمل کو لاگو کرنے کیلئے تیاریوں کا آغاز کر دیا ہے جبکہ اس سلسلہ میں پنجاب فوڈاتھارٹی اور یونیورسٹی آف ویٹرنری اینڈا ینیمل سائنسزکے زیر اہتمام پاسچرائزیشن کے حوالے سے مشاورتی اجلاس کا انعقاد کیا گیا جس میں کھلے دودھ پر پابندی کی تائید، پاسچرائزیشن عمل اپنانے اور اس حوالے سے تمام سٹیک ہولڈرزنے اپنا اپناکردار ادا کرنے پر اتفاق کیا۔

مشاورتی اجلاس میں پاسچرائزیشن عمل کوہی کھلے دودھ کا واحد متبادل تسلیم کرتے ہوئے پنجاب فوڈ اتھارٹی پاسچرائزیشن قانون کی مکمل تائید کی گئی اورآئندہ 5 سال کے اندر کھلے ،غیر معیاری دودھ پر مکمل پابندی لگا نے کی حمایت کی اور عوام کو حفظانِ صحت کے مطابق معیاری دودھ بہترین پیکنگ میں مہیا کرنے کے لیے اجتماعی کوشش کرنے پر اتفاق کیا۔

(جاری ہے)

پنجاب فوڈ اتھارٹی کے ترجمان نے بتایا کہ اجلاس کی صدارت ڈائریکٹر جنرل پنجاب فوڈ اتھارٹی نورالامین مینگل اوروائس چانسلر یونیورسٹی آف ویٹرنری اینڈا ینیمل سائنسز پروفیسرڈاکٹر طلعت محمود پاشا،ملک انڈسٹری بشمول نیسلے، اینگرو، حلیب، ملک پیک ، فارمر ایسوسی ایشنز، پیکنگ انڈسٹری اور دیگرماہرین نے شرکت کی۔

اس حوالے سے ڈی جی فوڈ اتھارٹی نورالامین مینگل کا کہنا تھا کہ پاسچرائزیشن کا عمل ہی کھلے دودھ کا واحد متبادل ہے جس کے ذریعے عوام کو خالص، صحت مند اور معیاری دودھ کی فراہمی ممکن ہے۔ پاسچرائزڈ دودھ ابال کر پیک کیا جاتا ہے اور محفوظ طریقے سے صارف تک پہنچتا ہے۔انہوں نے مزید واضح کیا کہ کھلے دودھ کی بھاری مقدار اور صوبہ بھر میں اس کی ترسیل کے بڑے نظام کی بدولت اس کی مکمل حفاظت ممکن نہیںہے ۔

خالص، صحت مند اور بہترین دودھ کی فراہمی صرف پاسچرائزیشن کے عمل سے ہی ممکن ہے اورپنجاب فوڈ اتھارٹی خالص دودھ کی فراہمی کے لیے تمام ذرائع بروئے کار لا رہی ہے۔ پنجاب فوڈ اتھارٹی پاسچرائزیشن قانون پاس کر چکی ہے اور 5 سال کے اندر کھلے ،غیر معیاری دودھ پر مکمل پابندی لگانے اور عوام کو حفظانِ صحت کے مطابق معیاری دودھ پیکنگ میںفراہم کرنے کے عمل کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے۔

اس موقع پر وی سی یو واس ڈاکٹر طلعت محمود پاشا نے بتایا کہ دنیا کے ذیادہ تر ممالک میں پاسچرائزیشن کا عمل اپنایا جا چکا ہے اور پاکستان مزید تاخیر کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ تمام سٹیک ہولڈرز اپنا کردار ادا کریں توپاسچرائزیشن عمل کو لانا مشکل نہیں ہے ۔اس موقع پرانڈسٹری کے نمائندوں نے پاسچرائزیشن کی سہولت کو گائوں کی سطح پرمتعارف کروانے اور اس کے ثمرات کسانوں تک پہنچانے اور حکومت پنجاب اور پنجاب فوڈ اتھارٹی سے مکمل تعاون کے عزم کا اعادہ کیا۔

متعلقہ عنوان :