ایم تھری انڈسٹریل اسٹیٹ بہترین سٹیٹ آف دی آرٹ سہولیات سے ۱ٓراستہ صنعتی علاقہ اور سی پیک منصوبے کے تحت سپیشل اکنامک زون قرار دے دیا گیا

جمعرات 7 دسمبر 2017 23:13

فیصل آباد۔7 دسمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 دسمبر2017ء) ایم تھری انڈسٹریل اسٹیٹ بہترین سٹیٹ آف دی آرٹ سہولیات سے ۱ٓراستہ صنعتی علاقہ اور سی پیک منصوبے کے تحت سپیشل اکنامک زون قرار دے دیا گیاہے جبکہ کراچی تالاہورموٹروے کا 100 کلومیٹر حصہ بھی فیصل آباد کی تین تحصیلوں کھرڑیانوالہ ، جڑانوالہ اور تاندلیانوالہ سے گزرے گا نیزگزشتہ دس سے پندرہ سالوں میں فیصل آباد ایک متحرک ،فعال اور جدید شہر کے طور پر ابھر کے سامنے آیا ہے تاہم ابھی اس کے شہری خدوخال میں مزید بہتری کی گنجائش موجودہے اور اس سلسلہ میں فیصل آباد کی تاجر اورصنعتکار برداری کا تعاون قابل تحسین ہے۔

یہ بات فیصل آباد کے ڈپٹی کمشنر سلمان غنی نے آل پاکستان ٹیکسٹائل پروسیسنگ ملز ایسوسی ایشن کے سالانہ ڈنر سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومت اس صنعتی شہر کو مزید بہتر اور ترقی یافتہ بنانے کیلئے نت نئے منصوبے بنا رہی ہے تاکہ لوگوں کو زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کی جا سکیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ فیصل آباد میں بہترین سٹیٹ آف دی آرٹ انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی ،ایشیا کا سب سے بڑا چلڈرن ہسپتال اور برن یونٹ موجود ہے جبکہ جلد ہی 60 ملین کی لاگت سے بریسٹ کینسر کلینک بھی بن جائیگا۔

انہوں نے بتایا کہ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال فیصل آباد کے آئی سی یو کی گنجائش میں بھی مزید اضافہ کیا جا رہاہے۔ انہوں نے بتایا کہ فیصل آباد کے ہر تحصیل ہسپتال میں ڈیلائسزکی سہولت موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج سے 7, 5 سال پہلے جھال خانوآنہ چوک میں ہر وقت ٹریفک سے بھر مار ہوتی تھی لیکن پل اور انڈر پاسز کی تعمیر سے ٹریفک کے بگڑے ہوئے نظام پر کافی حدتک قابو پا لیا گیا ہے اور اب ٹریفک کا نظام بغیر کسی رکاوٹ کے چل رہا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ شیخوپورہ روڈ کو بھی مکمل کر لیا گیا ہے جبکہ عنقریب جڑانوالہ، کھرڑیانوالہ روڈ بھی مکمل کر لی جائیگی۔ کراچی ،لاہورموٹروے کا 100 کلومیٹر کا حصہ بھی فیصل آباد کی تین تحصیلوں سے گزرے گا جس میں کھرڑیانوالہ ، جڑانوالہ اور تاندلیانوالہ شامل ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ یہ منصوبہ تکمیل کے آخری مراحل میں ہے اور آنے والے مارچ میں اسے مکمل کر لیا جائیگا۔

نئے انڈسٹریل یونٹس کے قیام کے بارے میں بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایم تھری انڈسٹریل اسٹیٹ ایک بہترین سٹیٹ آف دی آرٹ سہولیات سے بھر پور صنعتی علاقہ ہے جسے سی پیک منصوبے کے تحت سپیشل اکنامک زون قرار دے دیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ فیصل آباد کا اپناانٹرنیشنل ائیرپورٹ ہے جس میں ہفتہ وار 116 انٹر نیشنل اور مقامی پروازیں چل رہی ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ یہ تمام ترقیاتی کام اس بات کا واضح ثبوت ہیں کہ فیصل آباد تیزی سے ترقی کی طرف بڑھ رہا ہے جو پاکستان کی معیشت کیلئے بہت کار آمد ثابت ہو گا۔ انہوں نے بتایا کہ عبدا للہ پور سے گٹ والا کی سروس روڈ کی تعمیرکا کام بھی شروع کر دیا گیا ہے۔ پانی کے مسائل کے بارے میں بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فراہمی آب کے پہلے مرحلے میں 155 ملین گیلن صاف پانی75 ہزار صارفین کو فراہم کیا گیا ہے جبکہ دوسرا مرحلے کی تکمیل جنوری میں متوقع ہے ۔

انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ صنعت وتجارت کے حوالے سے کھرڑیانوالہ ، جڑانوالہ روڈ بہت اہمیت کا حامل ہے جس پر لاگت کا تخمینہ تقریباً 180 ملین لگایاگیاہے اور عنقریب اس منصوبے کو بھی پایہ تکمیل تک پہنچا دیا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ ترقی کے اس سفر کواب کوئی بھی نہیں روک سکتا ۔ انہوں نے حج کمیٹی کے کارناموں کے بارے میں بتایااور کہا کہ ایکسپریس وے پر سیکورٹی کیلئے 2 پولیس اسٹیشن بھی تعمیرکئے جا رہے ہیں۔

مزید انہوں نے ٹول پلازہ کو کھرڑیانوالہ روڈ سے شیخوپورہ روڈ پر منتقل کرنے کی بھی یقین دہانی کروائی اور کہا کہ جبکہ اس مسئلے کو حل کرنے کیلئے ایک علیٰحدہ میٹنگ کرنی پڑے گی۔ مزید انہوں نے یقین دلایا کہ جلدہی کشمیر روڈ اور کشمیر پل کے نام کو ایپٹما روڈ اور ایپٹما برج سے تبدیل کر دیا جائیگا۔ میاں عبدالمنان ایم این اے نے کہا کہ حکومت تاجر برادری کے مسائل حل کرنے کیلئے بھر پور کوشش کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایک کمیٹی قائم کی گئی ہے جو مسائل کی نشاندہی اور انہیں حل کرنے کیلئے مستقل بنیادوں پر کام کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبوں میں گیس ریٹ میں واضح تفاوت ہے جبکہ گورنمنٹ اس مسئلے کو حل کرنے کیلئے بھی ہر ممکن کوشش کر رہی ہے جبکہ ہماری سب سے زیادہ ترجیح فیصل آباد چنیوٹ روڈ کو ڈبل کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ برآمدات آہستہ آہستہ بڑھ رہی ہیں اور پچھلے مہینوںمیں برآمدات میں 16,12, 13 فیصدکے حساب سے اضافہ ریکارڈ کیا گیا جو اس بات کا ثبوت ہے کہ ہماری صنعت و تجارت تیزی سے ترقی کی طرف بڑھ رہی ہے جبکہ ہم گیس ریٹ کو بھی کم کرنے کیلئے کوشش کر رہے ہیں اسی طرح گیس انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس کا مسئلہ بھی جلد حل کر لیا جائیگا اور مجھے یقین ہے کہ موجودہ حکومت آنیوالے الیکشن میںاپنی کارکردگی کی بنیاد پر نمایاں کامیابی حاصل کریگی۔

انجینئر رضوان اشرف نے مطالبہ کیا کہ قومی محاصل کے حصول میں کلیدی کردار ادا کرنے کے باوجود دستیاب وسائل کی تقسیم میں فیصل آباد کو پورا حصہ نہیں دیا جا رہا ۔ مزید میاں آفتاب احمد نے بتایا کہ ہمارا انڈسٹریل سیکٹر مکمل طور پر اب مہنگی آر ایل این جی کے رحم و کرم پر ہے۔ آئوٹ گوئنگ چیئرمین احتشام جاوید بہت سارے مسائل کی نشاندہی کرتے ہوئے بتایا کہ سیلز ٹیکس ری فنڈ کے 350 بلین روپے کے بقایا جات جلد ادا کئے جائیں۔

اس سے قبل خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے آل پاکستان ٹیکسٹائل پروسیسنگ ملز ایسوسی ایشن (اپٹپما)کے ریجنل چیئرمین شیخ خالد حبیب نے کہا کہ اپٹپمااور مقامی انتظامیہ کے درمیان انتہائی خوشگوار تعلقات ہیں۔ تاہم مختلف اداروں کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں اپٹپماکو بھی نمائندگی دی جانی چاہیے۔ انہوں نے حج کے بہترین انتظام کرنے پر اپٹپماکے سنیئر ممبر محمدامجد کی خدمات کو سراہا اور کہا کہ وہ گزشتہ کئی سالوں سے یہ ذمہ داری رضاکارانہ طور پر ادا کر رہے ہیں۔

انہوں نے کھرڑیانوالہ اور جڑانوالہ روڈ کی تعمیر پر بھی زور دیا اور مطالبہ کیا کہ کشمیر روڈ کا نام اپٹپماروڈ اور کشمیر پل کا نام اپٹپماپل رکھا جائے۔ انہوں نے کھرڑیانوالہ کے ٹول پلازہ کو بھی کھرڑیانوالہ سے آگے شیخوپورہ روڈ کی طرف منتقل کرنے کا مطالبہ دہرایا۔ آخر میں سابق چیئرمین انجینئر احتشام جاوید اور منتخب چیئرمین شیخ خالد حبیب نے مشترکہ طور پر ڈپٹی کمشنر سلمان غنی کو اپٹپماکی شیلڈ پیش کی ۔

مہمان خصوصی سلمان غنی نے بھی مختلف سرکاری اداروں کے سربراہان اور اپٹپماکے ممبران میں شیلڈیں تقسیم کیں۔ اس موقع پر فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر شبیر حسین چاولہ ، حبیب گجر، اجمل فاروق، زاہد اسلم، میاں جاوید اقبال، ڈاکٹر حبیب اسلم گابا، واسا کے فقیر محمد چوہدری اور دیگر اعلیٰ افسران بھی موجود تھے۔

متعلقہ عنوان :