یکم دسمبر سے صنعتوں کو مکمل طور پر گیس کی سپلائی بند کرنا کسی صورت درست اقدام نہیں، صدرفیصل آباد چیمبر

جمعرات 7 دسمبر 2017 23:13

فیصل آباد۔7 دسمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 دسمبر2017ء) یکم دسمبر سے صنعتوں کو مکمل طور پر گیس کی سپلائی بند کرنا کسی صورت درست اقدام نہیں کیونکہ سو فیصد مہنگی درآمدی آرایل این جی کے استعمال سے نہ صرف پنجاب کی صنعتوں کی پیداواری لاگت میں اضافہ ہوگا بلکہ ہم اندرون ملک ہی عدم مسابقت کا شکار ہو جائیں گے نیزپنجاب کی صنعتوں کیلئے گیس کے کوٹے کوپہلے 33 فیصد سے کم کرکے 28 فیصدکرنے اور اب یکم دسمبر سے مکمل طور پرگیس کی سپلائی بند کرنے کا اقدام سراسر امتیازی اور ناقابل قبول ہے۔

فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر شبیر حسین چاولہ نے میڈیا سے بات چیت کے دوران کہا کہ اس وقت ملک کو خاص طور پر برآمد ی شعبہ میںانتہائی گھبیر مسائل درپیش ہیں جن میں سرفہرست پیداواری لاگت میں اضافہ شامل ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اس وقت علاقائی تجارتی حریف ممالک کے مقابلے میں پاکستان میں بجلی ، گیس اور لیبر سمیت تمام پیداواری اشیاء مہنگی ہیں جن کی وجہ سے خاص طور پر برآمدات کیلئے تیار ہونے والی مصنوعات کی قیمت مزید بڑھ جاتی ہے۔

انہوں نے پیداواری عمل میں استعمال ہونے والی دیگر مصنوعات کی قیمتوں کا بھی تقابلی جائزہ پیش کیا اور کہا کہ پنجاب کو گیس 1100 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو جبکہ دوسرے صوبوں کو گیس 600 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو کے حساب سے مل رہی تھی۔انہوں نے کہا کہ سردیاں شروع ہوتے ہی پہلے پنجاب کیلئے گیس کا کوٹہ کم کیا گیا جبکہ ایک اطلاع کے مطابق یکم دسمبر سے پنجاب کی تمام صنعتوں کو سو فیصد مہنگی درآمدی آرایل این جی دی جا رہی ہے جس کی وجہ سے ان کی پیداواری لاگت مزید بڑھ جائیگی اور وہ دوسرے ملکوں کا مقابلہ کرنا تو کجا ہم اپنے ملک کے اندر ہی عدم مسابقت کا شکار ہو جائیں گے۔

انہوں نے فیصل آباد چیمبر آف کامرس کے اس مطالبے کو ایک بار پھر دہرایا کہ ملک بھر میں توانائی کے تمام ذرائع کی یکساں قیمتیں مقرر کی جائیں اور تمام صوبوں کو ایک ہی قیمت پر گیس مہیا کی جائے تا کہ عالمی منڈیوں میں ہم بہتر طور پر علاقائی حریف ممالک کا مقابلہ کر سکیں۔

متعلقہ عنوان :