صوبائی حکومت کا ہزارہ برادری کی ٹارگٹ کلنگ ختم کرنے کا دعویٰ بے بنیاد ہے اور حکومت کی سیاسی ساکھ کو بچانے کے لئے گیا ہے ، عبدالخالق ہزارہ

جمعرات 7 دسمبر 2017 23:00

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 07 دسمبر2017ء) ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے چیئرمین عبدالخالق ہزارہ نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت کا ہزارہ برادری کی ٹارگٹ کلنگ ختم کرنے کا دعویٰ بے بنیاد ہے اور حکومت کی سیاسی ساکھ کو بچانے کے لئے گیا ہے ٹارگٹ کلنگ کا خاتمہ نہیں کیا گیا البتہ دہشتگردوں کو خاموش کرایا گیا ہے فورسز نے کارکردگی دکھائی ہے مگر حکومت کی خود کوئی خاص کارکردگی نہیں ہے مسلم لیگ ن نے ہمیشہ دہشتگرد تنظیموں کی سرپرستی کی ہے اور پنجاب میں دہشتگردوں کے ہزاروں ٹھکانے ہے اگر وفاقی یا صوبائی حکومت نے کردار ادا کرنا ہے تو ہمیں بتایا جائے کہ کس دہشتگرد کو پکڑا گیا اور کس دہشتگرد کو سزا ہوئی ان خیالات کا اظہار انہوں ’’آن لائن‘‘ سے بات چیت کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ کوئٹہ میں ہزارہ برادری کی ٹارگٹ کلنگ کے خاتمے کا دعویٰ بے بنیاد ہے اور جس طرح وزیر داخلہ دعویٰ کررہے ہیں اس کا حقائق سے کوئی تعلق نہیں ہے 5ماہ کے دوران مختلف علاقوں میں ہزارہ برادری کی ٹارگٹ کلنگ ہوئی ہے اور ان علاقوں میں کوئٹہ، مستونگ، کچلاک شامل ہے اور اگر اس کا جز نکالا جائے تو ہر ماہ میں بڑا واقعہ ہوا ہے اور وزیراعظم کے سامنے یہی بات رکھی کہ ہزارہ برادری کی ٹارگٹ کلنگ کی روک تھام کے لئے وفاقی حکومت اپنا کردار ادا کریں اور ہزارہ برادری کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث عناصر آج بھی جنونیت کا اظہار کررہے ہیں البتہ فورسز نے کوئٹہ میں کارکردگی دکھائی ہے مگر صوبائی حکومت جس طرح دعویٰ کررہی ہے ہمیں بتایا جائے کہ کس ٹارگٹ کلر کو مارا گیا یا کس کو عدالت کے سامنے پیش کیا ہے ہاں یہ بات ضرور ہے کہ حکومت نے کارروائی نہیں کی تاہم حکومت کی آشیر باد سے خاموش کرایا گیا ہے انہوں نے کہا کہ پنجاب دہشتگردوں کا مرکز ہے اور مسلم لیگ ن نے ہر دور میں دہشتگرد اور فرقہ وارانہ عناصر کی سرپرستی کی ہے اور 4سالہ ریکارڈ دیکھا جائے تو کوئی ایسا دن نہیں ہے جس دن کوئی واقعہ رونما ء نہ ہو ۔

متعلقہ عنوان :