حکومت سندھ کے لوگوں کو صاف پانی کی فراہمی کیلئے کوشاں ہے،

یہی وہ علاقہ ہے جہاں پر جرمنی کی کمپنیاں اہم کردار ادا کرسکتی ہیں، وزیراعلیٰ سندھ یہ ایک اچھی بات ہے کہ جرمنی اور پاکستان جی پی سی سی آئی (جرمن پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری)قائم کرنے پرآمادہ ہوئے ہیں، اجلاس سے خطاب

جمعرات 7 دسمبر 2017 22:34

حکومت سندھ کے لوگوں کو صاف پانی کی فراہمی کیلئے کوشاں ہے،
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 دسمبر2017ء) وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ حکومت سندھ کے لوگوں کو صاف پانی کی فراہمی کے لئے کوشاں ہے اور یہی وہ علاقہ ہے جہاں پر جرمنی کی کمپنیاں اہم کردار ادا کرسکتی ہیں۔ انہوں نے یہ بات جرمن۔ پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے پروگرام جس کا اہتمام جرمن قونصلیٹ نے کیاتھا سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔

انہوں نے کہاکہ یہ ایک اچھی بات ہے کہ جرمنی اور پاکستان نے جی پی سی سی آئی(جرمن پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری) قائم کرنے پرآمادہ ہوئے ہیں، جس کے ہیڈ کوارٹرز کراچی اور برانچیں پنجاب اور اسلام آباد میں ہوں گی۔ انہوں نے کہاکہ میرے خیال میں باہمی روابط میں فروغ کے حوالے سے یہ پہلا یورپین چیمبرہوگا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ یہ جان کر بہت خوشی ہوئی ہے کہ جی پی سی سی آئی (جرمن ۔

پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری)محکمہ قانون کے ساتھ مل کر خواتین، بچوں اور اقلیتوں سے متعلق مسائل کے حل کے لیے کام کررہاہے اور ان کی توجہ مختلف منصوبوں پر ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ جی پلس پروٹوکول سپورٹ برائے ٹیکسٹائل کی یورپین یونین کو برآمد کے حوالے سے مختلف چیپٹرز پر عمل درآمد پر توجہ دے رہے ہیں۔ وزیر اعلی سندھ نے کہا کہ جرمنی وہ پہلا ملک تھا جہاں پر 1952 میں باہمی سرمایہ کاری کے پہلے معاہدے پر دستخط ہوئے تھے اور اس میں 1956 میں مزید بہتری آئی اور بلاآخر 2 سال قبل اس حوالے سے بہت سے معاہدوں پر دستخط ہوئے ۔

انہوں نے کہا کہ مختلف سماجی اور معاشی شعبوں بالخصوص سرمایہ کاری ، سیکوریٹی اینڈ رسک کوریج کے حوالے سے باہمی سرمایہ کاری کے معاہدے ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں جی پی سی سی آئی (جرمن ۔پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری) اور سندھ حکومت کو چاہیے کہ وہ مل کر اس معاہدے کے فوائد سے متعلق مزید آگاہی پیدا کرنے کے لیے کام کرے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے بیرونی سرمایہ کاری پر پوری توجہ مرکوز کی ہوئی ہے اور صوبہ سندھ معدنی وسائل اور اعلی تعلیم یافتہ، ہنر مند ، ورک فورس سے آراستہ ہے۔ ہمارے پاس وسیع ساحلی علاقہ سرسبز میدان اور محنت کش کسان موجود ہیں اور یہ بیرونی سرمایہ کاری بالخصوص جرمن کمپنیو ں کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے بہت مناسب ہیں۔مراد علی شاہ نے کہا کہ مجھے یہ جان کر خوشی ہوئی ہے کہ جی پی سی سی آئی (جرمن ۔

پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری) نیایکسپرٹ انڈسٹریل گروپس قائم کیے ہیں جہاں پر ماہرین مقامی بزنس گروپ اور عام لوگوں کی جرمن ماہرین سے مستفید ہونے کے لیے مدد کرسکتے ہیں۔ انہوں نے اس ماہرین کے گروپ کو صوبہ سندھ کے دیگر اضلاع میں اپنی سرگرمیوں کو فروغ دینے کی دعوت دی۔ وزیر اعلی سندھ نے کہا کہ ان کی حکومت سندھ کے لوگوں کو صاف پانی کی فراہمی کے لیے کوشاں ہے اور یہ ایک ایسا ایریا ہے جہاں پر جرمن کمپنیاں اہم کردار ادا کرسکتی ہیں۔

انہوں نے کہاکہ سندھ حکومت نے ہر سطح پر جرمن کمپنیوں کو سہولیات فراہم کیں ہیں اور جرمن سرمایہ کاروں کے ساتھ ہر ممکن تعاون جاری رہے گا۔ وزیر اعلی سندھ نے کہا کہ کراچی میں جرمن انڈسٹریل زون ایک اچھا آئیڈیا ہے اور جی پی سی سی آئی (جرمن ۔پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری)کے مطالبہ پرمعروضی طورپر غور کیا جائے گا اور سندھ میں جرمنی کے سرمایہ کاروں کو سہولیات فراہم کی جائیں گی۔

قبل ازیں وزیر اعلی سندھ کا جرمن قونصلیٹ پہنچنے پر جرمنی کے قونصل جنرل رینر سیمائی ڈے ہن اور جی پی سی سی آئی (جرمن ۔پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری) کے صدر قاضی ساجد علی نے استقبال کیا ۔ اس موقع پر پاکستان میں جرمنی کے سفیر اور جی پی سی سی آئی (جرمن ۔پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری)کے صدر قاضی ساجد علی نے بھی خطاب کیا۔