امریکی صدر بیت المقدس کو اسرائیل کا دارلحکومت تسلیم کر نے کے اقدام کو سفارتی دہشت گردی ہے ‘سینیٹر پروفیسر ساجدمیر

ٹرمپ نے یہ اقدام اٹھا کر دراصل مسلمانوں کے خلافطبلِ جنگ بجایا گیا ہے، ہم اسے فلسطین میں قیام امن کی کوششوں کے لئے موت کا پروانہ سمجھتے ہیں‘گفتگو

جمعرات 7 دسمبر 2017 22:19

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 07 دسمبر2017ء) امیر مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان سینیٹر پروفیسر ساجدمیر نے امریکی صدر کی طرف سے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارلحکومت تسلیم کر نے کے اقدام کو سفارتی دہشت گردی قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ ٹرمپ نے یہ اقدام اٹھا کر دراصل مسلمانوں کے خلافطبلِ جنگ بجایا گیا ہے، ہم اسے فلسطین میں قیام امن کی کوششوں کے لئے موت کا پروانہ سمجھتے ہیں،امریکہ آگ سے مت کھیلے، امریکی صدر کے اس اقدام کی وجہ سے خطے میں افراتفری اور خانہ جنگی کا خطرہ ہے۔

(جاری ہے)

سینیٹر پروفیسر ساجد میر کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دینا اسلامی دنیا خصوصا عرب دنیا کے لیے بہت بڑا ا لمیہ ہے، خطے میں قیام امن کے خواہش مند وں کے لیے بہت بڑا دھچکہ ہے، اس اعلان کے بعد خطے میں امن کی کوششوں کو شدید خطرات لاحق ہوگئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اسلامی ممالک کو اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کرنا ہو گا جبکہ اسلامی فوجی اتحاد کا دائرہ بھی اب وسیع کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے ساتھ ساتھ سفارتی جارحیت کا بھی راستہ روکنا ہو گا، امریکی صدر نے یہودی لابی کو خوش کیا، ان سے خیر کی کوئی توقع نہیں رہی۔

متعلقہ عنوان :