نوٹیفکیشن کے مطابق فوری شوگر ملیں چلوانے ، گنا فی من 182 روپے قیمت یقینی بنانے کیلئے سندھ حکومت اپنی رٹ قائم کرے، کاشت کار تنظیمیں

دسمبر کو حیدرآباد ہٹڑی بائی پاس پر دھرنا دے کر نیشنل ہائی وے غیر معینہ مدت کے لئے بلاک کیا جائیگا،گنا سوکھنے سے روزانہ کی بنیاد پر کاشتکاروں کے نقصان اور مل مالکان کے منافع میں اضافہ ہو رہا ہے، حکومت پاسما اور اومنی گروپ بارے کمزوری دکھا رہی ہے

جمعرات 7 دسمبر 2017 21:56

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 دسمبر2017ء) تین بڑی کاشتکار تنظیموں نے مطالبہ کیا ہے کہ نوٹیفکیشن کے مطابق فوری شوگر ملیں چلوانے اور گنا فی من 182 روپے قیمت کو یقینی بنانے کے لئے سندھ حکومت اپنی رٹ قائم کرے ورنہ23 دسمبر کو حیدرآباد ہٹڑی بائی پاس پر دھرنا دے کر نیشنل ہائی وے غیر معینہ مدت کے لئے بلاک کیا جائے گا ،گنا سوکھنے سے روزانہ کی بنیاد پر کاشتکاروں کے نقصان اور مل مالکان کے منافع میں اضافہ ہو رہا ہے سندھ حکومت پاسما اور اومنی گروپ کے بارے میں کمزوری دکھا رہی ہے۔

(جاری ہے)

ایوان زراعت سندھ کے دفتر میں کاشتکار تنظیموں کی قائدین نے پریس کانفرنس میں یہ اعلا ن کیا ، سندھ آبادگار بورڈ کے صدر عبدالمجید نظامانی ،ایوان زراعت کے صدر رئیس قبول محمد کھٹیان اور سندھ آباد گار اتحاد کے صدر میر زبیر تالپور نے پریس کانفرنس کی، اس موقع پر سندھ ایگریکلچر ریسرچ کونسل کے صدر علی پلھ ایڈووکیٹ نے کہا کہ وہ اپنی تنظیم کے 11 دسمبر کو بلاول ہاوس کراچی پر دھرنا دینے کے اعلان پر ہر صورت عمل کریں گے تا کہ گنے کے کاشتکاروں کو مناسب قیمت نہ دینے اور شوگر ملیں بر وقت چلانے میں رکاوٹ بننے والے اصل لوگوں کو بے نقاب کیا جا سکے، سندھ کی 34 میں سے 19 ملیں حکمران خاندان کے اومنی گروپ کی ہیں، عبدالمجید نظامانی ،قبول محمد کھٹیان اور نواب زبیر تالپور نے کہا پہلے وفاقی حکومت نے تمام شوگر ملوں کو چینی برآمد کرنے پر فی کلو 10روپے 70پیسے سبسڈی دی اس کے بعد سندھ حکومت نے بھی صوبے کی ملوں کے لئی9 روپے 30 پیسے سبسڈی دینے کا اعلان کر دیا ہے یوں سندھ کی شوگر ملوں کو فی کلو چینی پر 20 روپے من مانی سبسڈی دے دی گئی ہے اس کے باوجود وہ حکومت کے نوٹیفکیشن پر عمل کرنے کے لئے تیار نہیں ہیں اور گنا کھیتوں میں کھڑا سوکھ رہا ہے، انہوں نے اب بھی چند ملیں ہی چلی ہیں اور ان میں سے کچھ کے بارے میں شکایات ہیں کہ وہ پرچی پر صرف گنے کا وزن لکھ رہی ہیں اور قیمت نہیں لکھی جا رہی زبانی کہا جا رہا ہے کہ ہم 140 سی150 تک کی گنے کی قیمت دیں گے جس پر کاشتکار سخت پریشان ہیں، انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ملیں چلیں لیکن حکومت اپنی رٹ بھی قائم کرے اور نوٹیفکیشن پر عمل کرائے ورنہ نیشنل ہائی وے پر غیر معینہ مدت کے لئے دھرنا دیا جائے ، ایک سوال پر انہوں نے بتایا کہ اومنی گروپ کی اب کسی شوگر مل نے کرشنگ شروع نہیں کی،انہوں نے کہا کہ جب پنجاب حکومت نے پاسما سے تمام شوگر ملیں چلوا دی ہیں اور وہ 180 روپے فی من کی قیمت بھی دے رہی ہیں تو سندھ حکومت کیوں پاسما اور اومنی گروپ کی محتا جی کر رہی ہے وہ اپنی رٹ قائم کرنے میں کیوں ناکام ہے۔

متعلقہ عنوان :