ایچ ای سی میں ہوآوے آئی سی ٹی مقابلہ 2017کی اختتامی تقریب

چھ پاکستانی طلباء قومی مقابلوں میں کامیابی کے بعدچین میں فائنل رائونڈ میں شرکت کریں گے

جمعرات 7 دسمبر 2017 21:10

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 07 دسمبر2017ء) ہوآوے ٹیکنالوجیز نے اعلٰی تعلیمی کمیشن کے تعاون سے جمعرات کے روز ایچ ای سی سیکرٹریٹ میں ہوآوے اِسکل کمپیٹیشن 2017کی اختتامی تقریب کا انعقاد کیا جس میں چھ پاکستانی طلباء جنہوں نے قومی مقابلوں میں کامیابی حاصل کر کے چین میں ہونے والے فائنل ہوآوے مڈل ایسٹ مقابلے کے لئے کوالی فائی کر لیا ہے، کے ناموں کا اعلان کیا گیا۔

اس موقع پر وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال مہمان خصوصی تھے ، جبکہ اس موقع پر چین کے نامزد سفیر یائو جنگ ، ایچ ای سی چیئرمین ڈاکٹر مختار احمداور دیگر نمایاں شخصیات بھی موجود تھیں۔ 50پاکستانی جامعات کے 7000طلبہ نے اس مقابلے میں شرکت کے لیے رجسٹریشن کروائی تاہم پہلے راؤنڈ میں 3000طلباء نے حصہ لیا اور 150طلبہ نے قومی راؤنڈ میں شمولیت کی ۔

(جاری ہے)

اس فائنل راؤنڈ میں شریک جیتنے والے چھ طلبہ جن میں یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی ، لاہور کے ایاز احمد، نیشنل یونیورسٹی آف سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی ، اسلام آباد، کے ملک نور محمد ، لاہور گیریژن یونیورسٹی، لاہور کے شمیم اقبال ، ورچوئل یونیورسٹی کے زبیر ملک ، یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی ، لاہورکے زبیر ملک اور فاطمہ رشید شامل ہیں۔

جیتنے والے طلبہ کو اب فائنل مقابلے کے لیے چین میں منعقدہ مڈل ایسٹ آئی سی ٹی مقابلوں میں شرکت کرنی ہے۔ احسن اقبال ، وفاقی وزیر داخلہ نے اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دنیا ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کی وجہ سے چوتھے صنعتی انقلاب کی جانب گامزن ہے ۔ انھوں نے مزید کہا کہ ہمیں اپنی نوجوان نسل کو اس انقلاب سے روشناس کروانے کے ساتھ ساتھ تیاری بھی کروانی ہے تاکہ دنیا کے شانہ بشانہ چل سکیں۔

اپنی بات جاری رکھتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کوئی ملک بھی سائنسی بنیادوں پر ترقی کیے بغیر آگے نہیں بڑھ سکتا یہی وجہ ہے کہ حکومت پاکستان پاکستانی نوجوانوں کو سائنسی بنیادوں پر ٹریننگ اور مختلف مقابلوں کے مواقع فراہم کر رہی ہے ۔ انھوں نے بتایا کہ پاکستان 5Gٹیکنالوجی کے آغاز کے ساتھ ہی اس کو اختیار کرنے کے لئے تیار ہے ۔ حکومت پاکستان کے وژن 2025کے حوالے سے وفاقی وزیر نے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پاکستان اس با ت کا عزم کرتی ہے کہ سال 2025تک پاکستان کو دنیا کی 25بڑی معیشتوں میں لا کھڑا کرے گی۔

انھوں نے مزید کہا کہ قوموں کی ترقی میں معاشی نظریات کی اہمیت ہوتی ہے اور یہ اہمیت اکیسویں صدی میں نمایاں طور پر بڑھ گئی ہے ۔ اپنی بات کے اختتام میں ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے ملک میں سیاسی استحکام اور پالیسیوں کے تسلسل کی اشد ضرورت ہے۔ ڈاکٹر مختا ر احمد ، چیئرمین اعلی تعلیمی کمیشن نے ایچ ای سی، ہوآوے پارٹنر شپ پر بات کرتے ہوئے بتایا کہ یہ باہمی اشتراک 2006 میں شروع ہوا جس کی وجہ سے آج پاکستان کے پاس اپنا آئی سی ٹی کا نظام موجود ہے۔

انھوں نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ پاکستان کے پاس خطے کا سب سے بہترین آئی سی ٹی کا نظام ہے۔ انھوں نے بتایا کہ ہوآوے نے آئی سی ٹی کے فروغ کے لیے مختلف اقدامات کیے ہیں جن میں سے پاکستان ایجوکیشن اینڈ ریسرچ نیٹ ورک (پرن) ، آئی سی ٹی ۔آراینڈ ڈی اور کلاؤڈ ڈیٹا سنٹر کا آغاز شامل ہیں ۔ ہوآوے آئی سی ٹی مقابلے میں جیتنے والے طلبہ کو مبارکباد دیتے ہوئے ڈاکٹر مختار احمد کا کہنا تھا کہ گزشتہ دس سال سے ایچ ای سی اور ہوآوے کے باہمی اشتراک سے پاکستانی نوجوانوں کو ٹیکنالوجی سے آراستہ کر رہا ہے۔

انھوں نے بتایا کہ اسمارٹ یونیورسٹی پراجیکٹ اگلے ڈیڑھ سال میں پورے پاکستان کا احاطہ کرلے گا جبکہ اسمارٹ کلاس روم پروجیکٹ میں بھی تیزی سے کام جاری ہے۔ ان کا مزیدکہنا تھا کہ ملکی ترقی میں جامعات کا کردار انتہائی اہم ہے۔ پاکستان میں چین کے نامزد سفیر یائو جنگ نے اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ قوموں کی ترقی میں آئی سی ٹی کے شعبے میں ترقی کرنا انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔

انھوں نے پاکستان میں ہوآوے اسکل کمپیٹیشن میں جیتنے والے طلبہ کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ وہ امید کرتے ہیں کہ پاکستانی طلبہ چین میں بھی نمایاں کارکردگی دکھائیں گے۔ اپنے خطاب کے آخر میں انھوں نے کہا پاک۔چین دوستی انتہائی اہم ہے اور دونوں ممالک مستقبل قریب میں لاحق خطرات سے نمٹنے کے لیے باہمی تعاون پر آمادہ ہیں ۔