انسداد بد عنوانی کا نظام انصاف کے اصولوں پر استوار کرنے کی ضرورت ہے ،ْ صدر مملکت

جمعرات 7 دسمبر 2017 20:08

انسداد بد عنوانی کا نظام انصاف کے اصولوں پر استوار کرنے کی ضرورت ہے ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 دسمبر2017ء) صدر مملکت ممنون حسین نے انسداد بد عنوانی کا نظام انصاف کے اصولوں پر استوار کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہر قسم کی بدعنوانی اور نا انصافی سے پاک نظام ایک مستحکم جمہوری معاشرے کی بنیاد ہوتی ہے، ایسے معاشرے کا قیام اسی صورت میں ممکن ہے جب معاشرتی برائیوں کی وجوہات کا سنجیدگی سے جائزہ لے کر ان کے سدباب کے لئے کام کیا جائے۔

انہوں نے یہ بات انسدادِ بدعنوانی کے عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں کہی جو (آج) جمعہ کو منایا جا ئیگا۔ صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان سرکاری اور عوامی سطح پر انسدادِ بدعنوانی کی جدوجہد میں عالمی برادری کے ہراول دستے میں شامل ہے، ہم سمجھتے ہیں کہ بد عنوانی سے پاک معاشرے کا قیام صرف اسی صورت میں ممکن ہے اگر معاشرتی برائیوں کی وجوہات کا سنجیدگی سے جائزہ لے کر ان کے سدباب کے لئے کام کیا جائے۔

(جاری ہے)

تاریخ بتاتی ہے کہ اس جرم کی بنیاد لالچ اور ہوس زر کے شیطانی عارضے میں پائی جاتی ہے جسے لاقانونیت، اقربا پروری اور حد سے بڑھتی ہوئی خواہشات تقویت پہنچاتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک عظیم الشان آفاقی نظریے کے تحت وجود میں آیا جس کا مقصد اللہ تعالیٰ کی مخلوق کو انصاف اور آسودگی کی فراہمی تھی۔ یہی وجہ ہے کہ قیام پاکستان کے بعد تمام تر مشکلات کے باوجود ہمارے بزرگوں کی ان تھک محنت سے نہایت مختصر عرصے میں وطن عزیز کا پرچم سر بلند ہوا اور بعض شاندار کارنامے انجام دیئے گئے لیکن جیسے ہی قانون کی حکمرانی کمزور ہوئی اور قانون شکن عناصر نے زور پکڑا، مسائل پیدا ہو گئے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم اس صورتحال پر قابو پا کر قوموں کی برادری میں اپنے جائز مقام کے حصول کے لئے یکسو ہے۔ اس کے لئے ضروری ہے کہ انسداد بد عنوانی کا نظام انصاف کے اصولوں پر استوار کیا جائے۔ صدر نے انسدادِ بدعنوانی کے عالمی دن کے موقع پر ملک کے طول و عرض میں خصوصی تقریبات کے انعقاد پر قومی احتساب بیورو کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے توقع ظاہر کی کہ یہ قومی ادارہ قوم کی توقعات پر پورا اترنے کے لئے منصفانہ نظام کی تشکیل میں ضرور کامیاب ہو گا۔

متعلقہ عنوان :