وزیراعلیٰ سندھ کا ٹھٹھہ میں زائرین کی کشتی ڈوب جانے سے جانی نقصان پر گہرے رنج و غم کا اظہار

سورج غروب ہونے سے پہلے ریسکیو کام مکمل کیا جائے ، جانی نقصان کم سے کم ہونے کے لئے بھرپور اقدامات کئے جائیں،سید مراد علی شاہ کی ہدایت

جمعرات 7 دسمبر 2017 18:27

وزیراعلیٰ سندھ کا ٹھٹھہ میں زائرین کی کشتی ڈوب جانے سے جانی نقصان پر ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 دسمبر2017ء) وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے ٹھٹھہ کے علاقے میرپورساکرو کے ساحلی علاقے موھارا کے قریب سمندر میں تیز ہوا سے زائرین کی کشتی غرقاب ہوجانے کے حادثے میں ہوئے جانی نقصان پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔وزیراعلی سندھ نے اس حادثے پراپنے پیغام تاسف میں کہا ہے کہ کشتی غرقاب ہوجانے کا حادثہ انتہائی افسوسناک ہے، میری تمام تر ہمدردیاں متاثرین کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں ۔

انہوں نے میرپورساکرو کے قریب سمندر میں کشتی کے الٹنے کا نوٹس لیتے ہوئے کمشنر حیدرآباد کو ریسکیو کا کام تیز کرنے کی ہدایات کرتے ہوئے کہا ہے کہ سورج غروب ہونے سے پہلے ریسکیو کام مکمل کیا جائے اور ڈی سی ٹھٹھہ کو ریسکیو آپریش کی خود نگرانی کرنے کی بھی ہدایات کی ہے۔

(جاری ہے)

مراد علی شاہ نے ٹھٹھہ سمیت قریبی اسپتالوں میں ایمرجنسی بھی نافذ کرنے کی بھی ہدایات کرتے ہوئے ڈاکٹرز سمیت دیگر طبی عملے کی حاضری اور ادویات کا انتظام کرنے کی ہدایت کی ہے ۔

وزیراعلی سندھ نے متعلقہ اداروں کو ہدایت کی ہے کہ مجھے پل پل کی رپورٹ دی جائے اور جانی نقصان کم سے کم ہونے کے لئے بھرپور اقدامات کئے جائیں۔ انہوں نے ڈی سی ٹھٹہ کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی قسم کی ضرورت ہو مجھے آگاہ کریں اورجائے وقوع پر ایمبولینس کے انتظامات بھی ہونے چاہیں۔ جس پر ڈی سی ٹھٹہ نے وزیراعلی سندھ کو ابتدائی رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ اب تک 14 لاشیں نکالی گئی ہیں اور 20 سے زائد لوگوں کو بچایا گیا ہے۔

انہوں نے زیراعلی کو آگاہی دیتے بتایا کہ 2 کشتیاں جن میں گنجائش سے زائد لوگ سوار پیر پٹھو کی مزار پر جارہے تھے کہ تیز ہوا کے باعث کشتیاں آپس میں ٹکرا ئیں اور یہ واقعہ پیش آیا۔ وزیراعلی سندھ نے ڈی سی ٹھٹہ کو سختی سے ہدایات دیتے ہوئے کہ آپ خود ریسکیو آپریشن کی نگرانی کریں اور جو بھی ضرورت ہو مجھے بتائیں۔

متعلقہ عنوان :