امریکی ڈرون طیاروں کی خلاف ورزی پر بتادیا ہے ملکی حدود میں آئے تو مارگرائیں گے ،ْ ائیر چیف سہیل امان

کسی پر اپنی مرضی کی جمہوریت مسلط نہیں کی جاسکتی ،ْجو امن درجنوں ممالک نہیں لاسکے، پاکستان لے آیا، پاکستان اپنے ہمسائے تبدیل نہیں کرسکتا ،ْپاکستان کی صنعتی شعبے نے جے ایف 17 تھنڈر کے 40 پرزے بنائے، چین کے ٹیکنالوجی تعاون سے ہماری صنعت ترقی کرے گی ،ْ2020 ء تک پاک فضائیہ اپنی تمام ضروریات پورے کرنے پر ہتھیاروں کی فروخت کیلئے تیار ہو گی ،ْتقریب سے خطاب

جمعرات 7 دسمبر 2017 18:13

امریکی ڈرون طیاروں کی خلاف ورزی پر بتادیا ہے ملکی حدود میں آئے تو مارگرائیں ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 دسمبر2017ء) پاک فضائیہ کے سربراہ ایئرچیف مارشل سہیل امان نے کہا ہے کہ امریکی ڈرون طیاروں کی خلاف ورزی پر بتادیا ہے کہ ملکی حدود میں آئے تو مارگرائیں گے ،ْکسی پر اپنی مرضی کی جمہوریت مسلط نہیں کی جاسکتی ،ْجو امن درجنوں ممالک نہیں لاسکے، پاکستان لے آیا، پاکستان اپنے ہمسائے تبدیل نہیں کرسکتا ،ْپاکستان کی صنعتی شعبے نے جے ایف 17 تھنڈر کے 40 پرزے بنائے، چین کے ٹیکنالوجی تعاون سے ہماری صنعت ترقی کرے گی ،ْ2020 ء تک پاک فضائیہ اپنی تمام ضروریات پورے کرنے پر ہتھیاروں کی فروخت کیلئے تیار ہو گی۔

ائیر یونیورسٹی کے زیراہتمام ائیر ٹیک 17 کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاک فضائیہ کے سربراہ نے کہا کہ جمہوریت کے نام پر عراق اور لیبیا میں جو ہوا سب کے سامنے ہے ،ْکسی پر اپنی مرضی کی جمہوریت مسلط نہیں کی جاسکتی۔

(جاری ہے)

ایئرچیف نے کہا کہ ضرب عضب اور رد الفساد شدت پسندی کے خاتمے کا سبب بنے ہیں، جو امن درجنوں ممالک نہیں لاسکے، پاکستان لے آیا، پاکستان اپنے ہمسائے تبدیل نہیں کرسکتا۔

انہوں نے بتایا کہ پاک فضائیہ کی پیشہ ورانہ مہارت کے تو بھارت میں بھی بڑے چرچے ہیں، اس کا اعتراف بھارتی عسکری حکام نے بھی خود کیا ہے۔ائیرچیف نے کہا کہ کامرہ حملہ افسوسناک ترین سانحہ ہے ،ْہم نے اس سانحہ میں بڑا نقصان اٹھایا مگر ہمت نہیں ہاری۔ سربراہ پاک فضائیہ نے کہا کہ کامرہ میں ضائع ہونے والے صاب طیارے پاک فضائیہ نے خود ٹھیک کئے ،ْسویڈن نے مرمت کیلئے بھاری رقوم مانگی تھی۔

ائیر چیف نے طلباء کے سوالوں کے جوابات دیتے ہوئے کہا کہ جب ایف 16 دینے سے انکار ہوا تب ہم نے جے ایف 17 بنایا، جے ایف 17 چار ڈسپلنز میں ایف سولہ سے بہتر ہے۔ ائیر چیف نے کہا کہ ہم امریکہ سے ہتھیار نہ ملنے پر اپنے ہتھیار تیار کر رہے ہیں، پاک فضائیہ ففتھ جنریشن کا جہاز اکیلے بنانے جا رہی ہے، پاکستان کی صنعتی شعبے نے جے ایف 17 تھنڈر کے 40 پرزے بنائے، چین کے ٹیکنالوجی تعاون سے ہماری صنعت ترقی کرے گی۔

ائیرچیف مارشل سہیل امان نے کہا کہ پاک فضائیہ بیشتر اسلحہ اور ہتھیار خود بنا رہی ہے، 2020 ء تک پاک فضائیہ اپنی تمام ضروریات پورے کرنے پر ہتھیاروں کی فروخت کیلئے تیار ہو گی، ففتھ جنریشن طیارہ سازی کے عمل پر مزید 5 سال لگیں گے، تربیتی آغاز کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ سے عملی طور پر لڑائی ہمارے مفاد میں نہیں، سٹیلتھ طیارہ پاکستانی فضائی حدود میں آ جائے تو کیا کیا جا سکتا ہے جو ریڈارز پر خلاف ورزی کرتا نظر آئے تو وہ واپس نہیں جا سکتا۔

ایئر چیف نے کہاکہ بغیر پائلٹ طیارے بنا رہے ہیں، ایک سے ڈیڑھ سال میں نیا طیارہ بن جائیگا، خلائی پروگرام پر کام کر رہے ہیں، جلد نیا سٹلائٹ لانچ کریں گے، آئندہ دو سال تک پاکستان سے بھی کوئی خلاء میں جائیگا۔سربراہ پاک فضائیہ نے کہا کہ ہمارا خطہ چیلنجز اور انتہائی مشکلات سے دوچار رہا ہے، کئی ممالک میں معاشی مفاد اور دیگر عناصر اثر انداز ہوتے رہے جبکہ پاکستان کو اپنے ہی پڑوسی ممالک نے نقصان پہنچانے کی کوشش کی جس میں سرفہرست بھارت ہے اور کامرہ ائیربیس پر حملے کے پیچھے بھی بھارت کا ہی ہاتھ تھا کیوں کہ دہشت گردوں کو جہازوں سے کیا لینا تھا تاہم ہم اپنے ہمسائے تبدیل نہیں کرسکتے۔

نجی ٹی وی کے مطابق اسامہ بن لادن کیس میں ہم سے غلطی ہوئی ،ْ امریکی ڈرون طیاروں کی خلاف ورزی پر بتادیا ہے کہ ملکی حدود میں آئے تو مارگرائیں گے۔