طیب اردوان مدرسے سے پڑھےلیکن آج وہ ترکی کے صدرہیں، آرمی چیف

میں مدارس کے خلاف نہیں لیکن ہم نے اس کی اصل روح کوکھودیا ہے،ہمیں مدارس میں جدید تعلیم دینے کی ضرورت ہے۔آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کوئٹہ میں سیمینارسے خطاب

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 7 دسمبر 2017 17:59

طیب اردوان مدرسے سے پڑھےلیکن آج وہ ترکی کے صدرہیں، آرمی چیف
کوئٹہ(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔07 دسمبر2017ء) :چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہاہے کہ میں مدارس کے خلاف نہیں لیکن ہم نے اس کی اصل روح کوکھو دیا ہے،طیب اردوان بھی مدرسے سے پڑھے لیکن وہ آج ترکی کے صدرہیں، ہمیں مدارس میں جدید تعلیم دینے کی ضرورت ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ نے کوئٹہ میں سیمینارسے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان خاص طورپربلوچستان 4 مسائل کے باعث پسماندہ رہ گیاہے۔

پہلی وجہ تعلیم ہے جوکسی بھی ملک کی ترقی کی بنیادہوتی ہے۔

(جاری ہے)

میں مدارس کے خلاف نہیں لیکن ہم نے اس کی اصل روح کوکھودیاہے۔مدارس سے متعلق یہ تاثربن گیاہے کہ یہ صرف ایک فرقہ کی تعلیم دیتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایک فرقے کی تعلیم حاصل کرنے والے مدارس کے طلباء کیا بنیں گے؟ہمیں مدارس میں جدید تعلیم دینے کی ضرورت ہے۔آرمی چیف نے کہاکہ طیب اردوان بھی مدرسے سے پڑھے لیکن وہ آج ترکی کے صدرہیں۔انہوں نے کہاکہ امن اومان کی صورتحال بھی بلوچستان کی ترقی میں رکاوٹ ہے۔انہوں نے سیمینار سے خطاب میں واضح کہاکہ میں ایک جمہوری آدمی ہوں۔ میراپختہ یقین ہے کہ پاکستان مضبوط جمہوری عمل سے کامیاب ہوگا۔