ریاستی دارالحکومت مظفرآباد کی ضلعی عدالت کے باہر پیشی پر لائے گئے قیدی پر وکلاء کے تشدد سے قیدی شدید زخمی

جمعرات 7 دسمبر 2017 17:56

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 دسمبر2017ء) دارالحکومت مظفرآباد کی ضلعی عدالت کے باہر پیشی پر لائے گئے قیدی پر وکلاء کے تشدد سے مصطفی نام قیدی شدید زخمی ہوگیا۔زخمی حالت میں اسپتال میں داخل کرادیا گیا۔پولیس کے مطابق چوری کے ملزم مصطفی جو کہ مانک پیاں کا رہائشی ہے جو کہ چوری کے الزم میں گرفتا رہے۔عدالت میں پیشی کے لیے جارہا تھا سبطین گیلانی نامی وکیل نے اپنے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ حملہ کردیا اور قیدی کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا جس سے وہ زخمی ہوگیا۔

زخمی قیدی کو اسپتال میں داخل کرادیا گیا ہے۔قیدی مصطفی کی والدہ اور دیگر عزیز واقارب واقعہ کے فوری بعد موقع پر پہنچ گئے قیدی کی والدہ کا کہنا تھا کہ یہ کیسی ریاست ہے کہ میرے قیدی بیٹے کو احاط عدالت میں پولیس کے سامنے درجنوں وکلاء نے تشدد کیا وہ میرے بیٹے کو جان سے مارنا چاہتے تھے۔

(جاری ہے)

ہم مقبوضہ کشمیر سے بھارت کے ظلم سے تنگ آکر آزادکشمیر آئے یہاں پر بھی ہم پر ظلم کیا جارہا ہے۔

پولیس نے بیٹے کو گھر سے اٹھایا جھوٹے مقدمات میں اب وکیل اس پر تشدد کررہے ہیں ہم اس ظلم کے خلاف احتجاج کررہے ہیں۔ اس موقع پر پولیس کا کہنا تھا کہ پولیس کی تحویل میں قیدی پر تشدد سنگین جرم ہے تشد د کرنے والوں کے خلاف مقدمہ درج ہوگا اس کے لیے ضروری قانونی کارروائیاں کی جارہی ہیں۔مظفرآباد میں وکیلوں کی طرف سے کسی قیدی پر تشدد کا یہ پہلا واقعہ ہے۔اس موقع پر قیدی کی والدہ کا کہنا تھا کہ میرے بیٹے کو ہتھکڑیاں لگی ہوئی تھیں 35وکلاء نے بے رحمی سے تشدد کیا وکلاء کا انصاف فراہم کرنا ہے ناکہ دہشتگردی کو پروان چڑھانا ہے۔چیف جسٹس آزادکشمیر فی الفور واقعہ کا نوٹس لے کر ملوث وکلاء کو کیفر کردار تک پہنچائیں اور ان کے لائسنس منسوخ کیے جائیں۔

متعلقہ عنوان :