عالمی برادری مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی پامالیاں بند کروائے ، کشمیریوں کی ذہنی اذیت بہت تکلیف دہ ،بدترین ذہنی وجسمانی تشدد کا سامنا ہے برسلزمیں مذاکرے کے مقررین کا مطالبہ

جمعرات 7 دسمبر 2017 17:54

برسلز (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 دسمبر2017ء) بیلجیئم کے دارالحکومت برسلز میں ’’ایک فراموش شدہ تنازعے کے متاثرین‘‘ کے عنوان سے ایک مذاکرے کے دوران مقررین نے عالمی برادری سے مطالبہ کیاہے کہ وہ مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی پامالیاں بند کروائے۔کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق مذاکرے کا اہتمام کشمیرکونسل ای یو نے یورپین پریس کلب برسلز میں انسانی حقوق کے عالمی دن کے حوالے سے کیاتھا۔

مذاکرے کے پینل میں یورپی پارلیمنٹ میں فرینڈز آف کشمیر گروپ کی شریک چیئرپرسن مس آنتھیا میکنٹائر، رکن یورپی پارلیمنٹ جولی وارڈ، بیلجیئم کے مشہور فوٹو جرنلسٹ سید ریک گربیہائے، چیئرمین کشمیرکونسل ای یو علی رضا سید اور یورپی یونین کے سابق سفیر انتھونی کرزنر شامل تھے۔

(جاری ہے)

فوٹو جرنلسٹ سیدریک گربیہائے نے اس موقع پر مقبوضہ کشمیرکے حالیہ دورہ کے دوران لی گئی تصاویر دکھاتے ہوئے کہاکہ وہ کشمیریوں کے دکھ اور درد کو محسوس کرتے ہیں ۔

انھوں نے کہاکہ کشمیریوں کی ذہنی اذیت بہت تکلیف دہ ہے اور انہیں بدترین ذہنی وجسمانی تشدد کا سامنا ہے ۔ اس موقع پرکشمیرکے بارے میں ایک دستاویزی فلم بھی دکھائی گئی جس میں نہتے کشمیریوں پر بھارتی مظالم کو اجاگر کیاگیا تھا ۔فرینڈز آف کشمیر گروپ کی شریک چیئرپرسن آنتھیا میکنٹائر نے بتایاکہ وہ زمینی حقائق کے بارے میں ملومات حاصل کرنے کیلئے آئندہ سال ایک وفد مقبوضہ کشمیر لے کرجائیں گی۔

انھوں نے کہاکہ یورپ میں نہتے کشمیر یوں پر ڈھائے جانیوالے بھارتی مظالم کے بارے میں مذید آگاہی پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔ رکن پارلیمنٹ جولی وارڈ نے کہاکہ مسئلہ کشمیر کی بنیادی وجوہات سامنے لانی ہوں گی تاکہ اس کا منصفانہ حل تلاش کیا جاسکتاہے۔ مقررین نے کہاکہ مسئلہ کشمیر سات دہائیوں سے اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر موجود ہے اور گذشتہ اڑھائی عشرے سے مقبوضہ علاقے میں سترہزار افراد شہید، آٹھ ہزار سے زائد لاپتہ جبکہ چھ ہزار سے زائد گمنام قبریں دریافت ہوئی ہیں۔

اس دوران تشدد بشمول جنسی، جسمانی اور ذہنی تشدد، جبری طور پر لاپتہ ہونے کے بے شمار واقعات ہوئے ہیں اور گذشتہ سال سے پیلٹ گن جیسے مہلک ہتھیار کے استعمال سے بڑی تعدد میں کشمیری اپنی بینائی سے محروم ہو چکے ہیں ۔اس موقع پر چیئرمین کشمیرکونسل ای یو علی رضا سید نے کہاکہ مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں ، قتل عام، جبری گمشدگی، تشدد، جنسی تشدد اور ظلم وتشدد کے دیگر واقعات جاری ہیںاورکشمیریوںکوپرامن مظاہرہ کرنے اور اپنے حق میں آواز بلند کرنے کی بھی اجازت نہیں۔

انہوںنے کہاکہ عالمی برادری مقبوضہ کشمیرکی گھمبیرصورتحال کا فوری نوٹس لے۔ وادی کی صورتحال روزبروزخراب ہوتی جارہی ہے۔ قابض حکام انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے مرتکب ہورہے ہیں۔ انہوںنے کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق تنازعہ کشمیرکے منصفانہ اور پر امن حل پر زوردیا۔ انھوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ہم عالمی برادری خصوصاً یورپین کو مقبوضہ کشمیرکی صورتحال کو آگاہ کرتے رہیں گے۔ ہمارا فرض ہے کہ دنیاکے سامنے بھارت کا اصل چہرہ بے نقاب کریں۔ علی رضا سید نے انسانی حقوق کے عالمی دن کی مناسبت سے مقبوضہ کشمیرکے عوام کے ساتھ مکمل اظہاریکجہتی بھی کیا۔