لاہور ہائیکورٹ،معروف شخصیات کے بیرون ملک اثاثے واپس لانے کیلئے دائر درخواست کی سماعت 10جنوری تک ملتوی

جمعرات 7 دسمبر 2017 17:33

لاہور ہائیکورٹ،معروف شخصیات کے بیرون ملک اثاثے واپس لانے کیلئے دائر ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 07 دسمبر2017ء) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس مامون رشید شیخ نے نواز شریف،شہباز شریف،پرویز الہی ،چوہدری شجاعت حسین،عمران خان ،سردار ایاز صادق سمیت 64سیاست دانوں اور معروف شخصیات کے بیرون ملک اثاثے واپس لانے کیلئے دائر درخواست کی سماعت 10جنوری تک ملتوی کر دی، عدالتی حکم پرپرویز مشرف کی جانب سے عدالت میں جواب داخل کروا دیا گیا۔

درخواست گزار بئیرسٹر جاوید اقبال جعفری کی جانب سے موقف اختیار کیا کہ نواز شریف،شہباز شریف،پرویز الہی ،چوہدری شجاعت حسین،عمران خان، سردار ایاز صادق،اسحاق ڈار،جاوید ہاشمی،فاروق ستار،نجم سیٹھی،میاں منشاء،عاصمہ جہانگیر،خواجہ شریف ،حمزہ شہباز شریف ،شاہد خاقان عباسی،رانا تنویر اور شیخ رشید نے 4سو ارب ڈالر غیر قانونی طور پر بیرون ملک منتقل کئے اور قومی خزانے کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے صاحبزادوں نے برطانیہ میں 149جائیدادیں خریدیں جبکہ درخواست میں فریق بنائے گئے تمام سیاستدانوں نے بیرون ملک اثاثے بنا کر ملک کو کنگال کیا۔انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ ان سیاستدانوں کی طرف سے بیرون ملک بینکوں میں رکھے گئے پیسے وطن واپس لا کر ملک کی حالت تبدیل کی جا سکتی ہے اور حقیقی انقلاب برپا کیا جا سکتا ہے، انہوں نے بتایا کہ رجسٹرار آفس میں موجود درخواست سے متعلقہ ریکارڈ غائب ہے، عدالتی حکم کے باوجود درخواست اور اس سے متعلقہ عدالتی ریکارڈ پیش نہ کیا گیا، عدالتی حکم پر پرویز مشرف کے وکیل میجرریٹارڈ اختر شاہ نے ان کی جانب سے 2 صفحات پر مشتمل جواب داخل کرواتے ہوئے کہا کہ پرویز مشرف کے کوئی غیر قانونی اثاثے نہیں، پرویز مشرف کے وکیل نے عدالت میں جواب داخل کروا دیا۔

اعتزاز احسن اور بشری اعتزاز کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ اعتزاز احسن اور ان کی اہلیہ بشری اعتزاز کے تمام اثاثہ جات کی تفصیلات الیکشن کمیشن کو بھجوائی گئی ہیں ان کے اثاثہ جات ڈکلیئرڈ ہیں، اس کیس میں عاصمہ جہانگیر، احمر بلال صوفی اور متعدد سیاست دان پہلے ہی اپنا جواب داخل کروا چکے ہیں، عدالت نے کیس کی مزید سماعت 10 جنوری تک ملتوی کر دی۔