وفاقی وزیر چوہدری محمد برجیس طاہر کا ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے کے اعلان پر اظہار تشویش

اس قدم سے خطے میں امن و سلامتی کی کوششوں کو شدید نقصان پہنچے گا، پاکستانی عوام اور حکومت اپنے فلسطینی بھائیوں کی تمام تر حمایت جاری رکھے گی، چوہدری برجیس طاہر

جمعرات 7 دسمبر 2017 17:20

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 دسمبر2017ء) وفاقی وزیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان چوہدری محمد برجیس طاہر نے امریکی صدر کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے کے فیصلے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی صدر کی جانب سے اس قدم سے خطے میں امن و سلامتی کی کوششوں کو شدید نقصان پہنچے گا۔

جمعرات کو اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ امریکہ کی جانب سے مسلمانوں کے جذبات سے کھیلنے اور ان کو مجروح کرنے کا یہ کوئی نیا واقعہ نہیں ہے بلکہ امریکہ کی تاریخ ایسے اقدامات سے بھری پڑی ہے جہاں اس کے مسلم دشمن اقدامات کی وجہ سے خطے میں امن و امان کے شدید مسائل پیدا ہوئے۔ انہوںنے کہا کہ امریکہ دہائیوں سے فلسطین میں اسرائیل کی جانب سے یہودی آبادیوں کی توسیع میں بلواسطہ اور بلا واسطہ اضافے میں معاونت کر رہا ہے جس سے نہتے اور معصوم فلسطینی عوام پر زندگی تنگ سے تنگ ہوتی جا رہی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ یہ پورا خطہ امریکہ کی جانب سے عراق اور افغانستان جنگ کے منفی اثرات سے باہر نہیں آسکا تھا کہ اس کے اوپر امریکہ نے خطے میں ایک اور چنگاری کو ہوا دے دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ نے مسئلہ فلسطین کا حل نکالنے کی بجائے اسرائیل کے ہاتھوں میں کھلیتے ہوئے دنیا کو امن و سلامتی کے شدید خطرات سے لاحق کیا۔ انہوں نے کہاکہ تاریخ کے اس نازک موڑ پر تمام مسلم ممالک کو اپنے تمام تر اختلافات کو بھلاتے ہوئے او آئی سی اور عرب لیگ کے فورم سے امریکہ کے اس قدم کی بھرپور الفاظ میں نہ صرف مذمت کرنی چاہئے بلکہ اس سے بڑھ کر امریکہ کے اس اقدام کا سامنا کرنے کے لئے ایک موثر حکمت عملی ا پنانی چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی حکومت اور عوام اس نازک موڑ پر اپنے فلسطینی بھائیوں کے ساتھ ہے اور اس امر کا اعادہ کرتے ہیںکہ پوری پاکستانی عوام اور حکومت اپنے فلسطینی بھائیوں کی تمام تر حمایت جاری رکھیں گے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ دنیا اور بالخصوص اس پورے خطے کی امن و سلامتی کے لئے مسئلہ فلسطین اور مسئلہ کشمیر کا حل نا گزیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ خطے میں امن و امان کی ابتر صورتحال کی بنیادی وجہ ایسی پالیسیاں ہیں جن کی وجہ سے پوری دُنیا میں مسلمانوں سے امتیازی سلوک برتتے ہوئے ان کے حقوق سلب کئے جا رہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ امن و امان کے ابتر حالات پر وقتی طورپر تو قابو پایا جا سکتا ہے لیکن اس مسئلے کا پائیدار حل بین الاقوامی برادری کی جانب سے اس قسم کی جانبدارانہ اور انتہائی پالیسیوں کا سدباب ہے جن سے اس قسم کے امن وامان کے مسائل پیدا ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ فلسطین اور مسئلہ کشمیر کا اقوام متحدہ کا منصفانہ حل ہی اس پورے خطے میں امن کی ضمانت ہے جس کی بدولت دہائیوں سے بدامنی سے دوچار اس خطے میں پائیدار امن کی بنیاد رکھی جاسکتی ہے۔

متعلقہ عنوان :