مقبوضہ کشمیر:’’ وائس آف وکٹمز‘‘ کا مشتاق زرگر کے اہلخانہ اور رشتہ داروں کو تشدد کا نشانہ بنانے پر اظہار تشویش

جمعرات 7 دسمبر 2017 16:50

سرینگر۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 دسمبر2017ء) مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی مقامی تنظیم ’’وائس آف وکٹمز‘‘ نے بھارتی فورسز کی طرف سے تحریک آزادی کے رہنما مشتاق احمد زرگر کے اہلخانہ اور قریبی رشتہ داروں کو تشدد کا نشانہ بنانے اور غیر قانونی طور پر حراست میں رکھنے پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کشمیریوں کی آواز کو دبانے کیلئے جبرو استبداد کا ہر ہتھکنڈہ آزمایا جارہا ہے۔

کشمیر میڈیاسروس کے مطابق وائس آف وکٹمز کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر عبدالقدیر خان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ ان کی تنظیم کے تین ارکان نے مشتاق احمد زرگر کے اہلخانہ سے ملاقات کی جس دوران انہوں نے خود پر بھارتی فورسز کی مظالم کی داستان بیان کی۔ انہوںنے کہا کہ اہلخانہ نے کہا کہ بھارتی پولیس نے اٹھارہ سالہ دائود فیاض زرگر اور پچیس سالہ عادل سراج زرگر کو پتھرائو کے بے بنیاد الزام کی پاداش میں گرفتار کر کے سینٹرل جیل سرینگر منتقل کیا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ جس دن انہیں گرفتارکیا گیا اس روز علاقے میں پتھرائو کا کوئی واقعہ پیش ہی نہیں آیا تھا۔ عبدالقدیر ڈار نے کہا کہ بھارتی فورسز نے مشتاق زرگر کے گھر پر چھاپے کے دوران خواتین کو بھی کئی مرتبہ تشدد کا نشانہ بنایاجبکہ ان کے اہلخانہ اور رشتہ داروں کو پے در پے جھوٹے اور بے بنیاد مقدمات پر ملوث کیا جارہا ہے اور یہ سلسلہ 1988سے جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ 1990میں مشتاق زرگر کے بڑے بھائی کو رات بھر تشدد کا نشانہ بنایاگیا تھاجبکہ 22جنوری 1992کو بھارتی باڈر سیکورٹی فورس کے اہلکاروں نے ان کے بہنوئی سراج الدین کو گھر سے گرفتار کرنے کے تفتیشی مرکز میں ڈھائی ماہ تک وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا ۔