سعودی ناقدین ، انسداد بدعنوانی مہم کا مقصد اقتدار پر گرفت مضبوط کرنا ہے

Sadia Abbas سعدیہ عباس جمعرات 7 دسمبر 2017 16:26

سعودی ناقدین ، انسداد بدعنوانی مہم کا مقصد اقتدار پر گرفت مضبوط کرنا ..
ریاض (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 07 دسمبر 2017ء) بی بی سی اردو کے مطابق سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے ان الزامات کو مضحکہ انگیز قرار دیتے ہوئے مسترد کیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ انسداد بدعنوانی مہم کا مقصد اقتدار پر گرفت مضبوط کرنا ہے۔ ولی عہد نے امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کو بتایا ہے کہ گرفتار کیے جانے والے افراد میں سے زیادہ تر پہلے ہی ان سے وفاداری کا اعلان کر چکے ہیں۔

اس سے پہلے گذشتہ ہفتے ہی کرپشن کے الزامات میں گرفتار کیے گئے شہزادہ متعب بن عبداللہ کو رہا کر دیا گیا تھا۔ ایک وقت تھا کہ شہزادہ متعب کے سعودی تخت تک پہنچنے کے بارے میں توقع کی جاتی تھی تاہم اب انھیں اپنی رہائی کے لیے ایک ارب ڈالر کا معاہدہ کرنا پڑا۔ یاد رہے کہ شہزادہ متعیب ان 200 اہم سیاسی اور کارروباری شخصیات میں سے ایک ہیں جنھیں چار نومبر کو گرفتار کیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

64 سالہ شہزادہ متعب سابق بادشاہ عبداللہ کے بیٹے ہیں اور انھیں گرفتاری سے تھوڑی دیر قبل ہی ان کے عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا۔ سعودی عرب میں نئی انسداد بدعنوانی کمیٹی نے 11 شہزادوں، چار موجودہ اور ’درجنوں‘ سابق وزرا کو گرفتار کر لیا گیا تھا۔ گرفتار ہونے والوں میں معروف سعودی کاروباری شخصیت شہزادہ الولید بن طلال بھی شامل تھے۔ یہ گرفتاریاں اس انسداد بدعنوانی کمیٹی کی تشکیل کے چند گھنٹوں بعد کی گئیں جس کے سربراہ ولی عہد محمد بن سلمان ہیں۔

اس موقعے پر سعودی عرب کے اٹارنی جنرل نے کہا تھا کہ ملک میں حالیہ عشروں کے دوران ایک کھرب ڈالر کی خردبرد ہوئی ہے۔ گرفتار افراد کو دارالحکومت ریاض کے رٹز کارلٹن ہوٹل میں رکھا گیا۔ یہ گرفتاریاں گذشتہ برسوں میں سعودی عرب سے آنے والی اہم ترین خبروں میں سے ایک ہے۔ اس کے باوجود سعودی عرب میں اس پر کھلے عام بہت کم بات ہو رہی ہے۔

متعلقہ عنوان :